ٹیکسٹائلز کی وزارت
اپ نیکٹس انڈیا 2023 کے پہلے ایڈیشن کا گروگرام کے اپیرل ہاؤس ، میں افتتاح کیا گیا
ہندوستان کے پاس جاپا ن میں کاروبار کرنے کے مضبوط مواقع ہیں : اے ی پی سی کے چیئر مین
چوراسی اہم جاپانی خریدار 112 ہندوستان سپلائروں سے اپنی ضروریات پوری کررہے ہیں
Posted On:
10 FEB 2023 6:02PM by PIB Delhi
ملبوسات کی برآمدات کو فروغ دینے سے متعلق (اے ای پی سی)کونسل کے چیئر مین جناب نرین گوئینکا نے دیگر برآمداتی کونسل (ای سی) کے اراکین کےساتھ مل کر آج گروگرام کے اپیرل ہاؤس میں بین الاقوامی خریداروں اور نمائش کاروں کی موجودگی میں اپ نیکٹس انڈیا 2023 کے پہلے ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ اپ نیکٹس انڈیا کے نام سے ریورس بایر سیلر میٹ کی ایک سیریز کے طور پر یہ پہل جاپان میں شروع ہوچکی ہے جو دس فروری سے گیارہ فروری 2023 تک منعقد کی جارہی ہے ۔ اپ نیکٹس انڈیا اے ای پی سی کی جانب سے منعقد کی جارہی ہے اور اسے مارکیٹ کی رسائی سے متعلق پہل(ایم اے آئی) اسکیم کے تحت کامرس اور صنعت کی وزارت کی حمایت حاصل ہے۔
تجارتی کمپنیوں اور خوردہ چین/ فروخت کے اسٹور سمیت 84 اہم جاپانی خریدار 112 ہندوستانی نمائش کاروں سے اپنی ضروریات کو پوری کرنے کے لئے بھارت میں ہیں جو جاپانی دلچسپی کی عکاسی کرتے ہوئے سلے ہوئے ملبوسات (آر ایم جی) کے مختلف زمرے کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔
بدلتے ہوئے بازار کی رفتار پر روشنی ڈالتے ہوئے اے ای پی سی کے چیئر مین جناب نرین گوئینکا نے کہا کہ جاپان میں کاروبار کرنے کے مضبوط مواقع ہیں کیونکہ یہ حقیقت ہے کہ چین جاپان میں کپڑا سپلائی کرنے والا بڑا ملک ہے لیکن گذشتہ پانچ برسوں میں اس کی سپلائی میں نمایاں کمی آئی ہے جس سے ہندوستان کو بڑا فائدہ ملا ہے ۔ددنوں ممالک کے کپڑا کاروباریوں نے چین اور ترکی کے لئے نو فیصد کی تجارت کے مقابلے ہند – جاپان سی ای پی اے معاہدہ کے بعد ہندوستان کے سلے ہوئے ملبوسات کی برآمدات کے لئے ڈیوٹی سے آزاد رسائی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کاروبار کو مزید بڑھانے کے لئے کمر کس لی ہے۔
ہندوستانی کپڑا صنعت جسے دنیا میں کپاس ،جوٹ ، ریشم اور اون کی سب سے بڑی خام اشیا کی دستیابی کی نعمت ہے اور جسے دنیا کی سب سے بڑی کٹائی اور بنائی کی صلاحیت کی بھی مددملی ہے ۔یہ صنعت کو 95 فیصد گھریلو قدر میں اضافہ کا موقع فراہم کرتا ہے جس سے ہندوستان پوری دنیا کو کھیت سے لیکر فیشن تک مکمل ویلو چین حل فراہم کروانے کاآفر کرتا ہے اور اس لئے ہمارے خریداروں تک پہنچنے کے لئے کم وقت میں مسابقت میں اضافہ کے طور پر اپنی توسیع کرنے میں کامیابی حاصل کرلیتا ہے۔ اے آئی پی سی کے صدر نے آگے کہا کہ روایتی ملبوسات میں خود کو قائم کرنے کے بعد بھارتی ملبوسات صنعت نے اب مین میڈ فائبر ( ایم ایم ایف) والے ملبوسات کے نئے شعبوں میں تنوع لانے کے لئے سبقت حاصل کرلی ہے۔
پینل مباحثہ پر بات کرتے ہوئے جناب گوئینکا نے کہا کہ جاپان دنیامیں ریڈی میڈ ملبوسات کا چوتھا سب سے بڑا برآمد کار ہے اور وہاں آر ایم جی شعبہ میں ایک بڑی تجارتی امکانات کے ساتھ ہی جاپانی بازار میں رسائی بھی ڈیوٹی سے آزاد ہے ۔یہی وجہ ہے کہ بھارت کو اب بھارت – جاپان تجارت کی تعمیر پر بڑے پیمانے پر اور جارحانہ انداز میں توجہ مرکوز کرنا چاہئے۔بھارت سرکار پیداوار سے منسلک ترغیبی (پی ایل آئی )اسکیم لیکر آرہی ہے جس میں عام طور سے ریڈی میڈ گارمینٹ شامل ہوں گے ۔جناب گوئینکا نے کہا کہ اس پی ایل آئی اسکیم کا اہل ہونے کے لئے بہت آسان معیار ہوگا اور جو صلاحیت سازی کے مسائل کو بہت حد تک حل کرےگا۔
اے ای پی سی کے نائب چیئر مین جناب سدھیر سیکھری نے کہا کہ جاپانی کمپنیوں کے ملبوسات کے ذرائع کی بنیاد کے طور پر دو مسابقتی فائدے ہیں : سورسنگ کی لاگت اور لچیلا پن کے ساتھ اس کے استعمال کی صلاحیت ہندوستانی سپلائرز 300 نگوں کی چھوٹی سائز کے کسٹمائز ڈ آرڈر سے ایک ہی طرح کے تین لاکھ نگوں تک کے بڑے آرڈر دونوں کو ہی پورا کرسکتے ہیں ۔کووڈ-19 کے باوجود جاپان میں ملبوسات کی درآمدات میں گذشتہ تین سالوں میں مثبت اضافہ ہوا ہے جو ہندوستان کی ملبوسات کی صنعت کو ایک بڑا موقع فراہم کرتی ہے۔
اے ای پی سی میں میلوں اور نمائش کے صدر جناب اشوک جی رجنی نے کہا کہ اپ نیکٹس انڈیا ہندوستانی برآمدکار کی کمیونٹی اور دنیا بھر کے خریداروں کے درمیان شراکتداری کی ایک پل کی تعمیر کی سمت میں کام کررہا ہے اور جن کی شروعات جاپان سے ہوتی ہے ۔ریورس بائر سیلر میٹ کا یہ جاپان پر مرکوز 2023 ایڈیشن پرکشش ملبوسات اور فیشن ایکسیز سیریز برآمد کاروں کا ایسا ہوسٹ رہا ہے جو انہیں جاپانی برآنڈو ں اور خریداروں کے ساتھ جڑنے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ ہم اس ایونٹ کے ذریعہ جاپانی برانڈوں کو بھارت سے زیادہ حاصل کئے جانے کے منصوبے تیار کرنے میں اہل بننے کے لئے پر امید ہیں ۔
اپ نیکٹس انڈیا 2023 کے یہ دو دن ٹیکنالوجی اور پائیداریت کے شعبہ میں اسٹارٹ اپ کے لئے تھیم پویلین کا بھی انعقاد کریں گے اور یہ دونوں بہت ہی اہم شعبہ ہیں جن میں بھارتی ملبوسات کی صنعت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اس کے علاوہ یہ نمائش پینل مباحثوں کی سیریز کی بھی گواہ ہوگی جہاں ماہرین ، صنعتی دنیا کے لیڈران اور ماہرین تعلیم مستقبل کے لئے تیار ہونے والی صنعت کے لئے صلاحیت سازی کے ساتھ تجارتی نقطہ نظر ماحولیات سماجی اور انتظامی (ای ایس جی) تعمیر اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی پر غور و فکر کریں گے۔
کوئی زومی اپیرل کمپنی سمیت کچھ اہم جاپانی برانڈ ماروبینی انٹیکس ، ایکس پلس کمپنی لمیٹڈ، اے آئی ایس کمپنی لیمٹڈ، انڈیپ کمپنی لمیٹڈ، اوبے کمپنی لمیٹڈ، سومی تومو کارپوریشن کیوشو کمپنی لمیٹڈ، او یو شیما کمپنی لمیٹڈ، یاگی ، موجی ، امینا کلیکشن کمپنی لمیٹڈ، یونائیٹیڈ ایروز لمیٹڈ،کوناکا ، نسین کین معیاری تشخیص مرکز وغیرہ اس نمائش کے لئے آئے ہیں ۔ ہندوستانی آر ایم جی کمپنیاں اس ایونٹ میں گرمیوں اور سردیوں میں ملبوسات کے مختلف زمروں کی نمائش کررہے ہیں ۔جاپان نے نومبر 2022 تک 23 بلین امریکی ڈالر کی مالیت کے ریڈی میڈ کپڑوں کی درآمدات کی ہے اور ہندوستان نے جاپان کو 0.9 فیصد کی حصہ داری کے ساتھ 0.22 بلین امریکی ڈالر کی مالیت کے ریڈی میڈ کپڑے کی برآمدات کی ہے۔ جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستانی ملبوسات کی کمپنیوں کے لئے برآمدات کے بڑے مواقع ہیں اور جاپان کے لئے ریڈی میڈ ملبوسات کے ان کے درآمد کاروں کے درمیان اپنے فرق کو پورا کرنے اور ہند-جاپان ملبوسات تجارت ، ٹیکسٹائل کے لئے ایک نیا باب لکھنے کی بڑی گنجائش ہے۔
***********
ش ح ۔ ع ح ۔ م ش
U. No.1939
(Release ID: 1901302)
Visitor Counter : 168