وزارتِ تعلیم

تعلیم کی وزارت نے،  درس وتدریس کے مواد کے مشمولات اور  تخمینے پر دو روزہ قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا

Posted On: 10 FEB 2023 8:50PM by PIB Delhi

حکومت ہند  کی تعلیم  کی وزارت کے اسکولی تعلیم اور خواندگی (ڈی او ایس ای ایل) کے محکمے نے 6 اور 7 فروری 2023 کو نیو انڈیا لٹریسی پروگرام (این آئی ایل پی) کے تحت  درس و تدریس  کے مشمولات اور تخمینے کے موضوع پر دو روزہ قومی ورکشاپ کا انعقاد انڈیا ہیبی ٹیٹ سنٹر، نئی دہلی میں کیا۔

2023-02-10 19:54:34.637000

حکومت ہند کے اسکولی تعلیم  اور خواندگی  کے محکمے کے سکریٹری جناب سنجے کمار نے ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ اسکولی تعلیم  اور خواندگی  کے محکمے کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ ارچنا اوستھی شرما؛ تعلیم بالغان بیورو کے ڈائریکٹر جناب  ایم سی  ورتھنگ؛ خواندگی کے لئے قومی مرکز کی  انچارج سیل پروفیسر اوشا شرما، 150 ماہرین تعلیم اور پورے ہندوستان سے ریاستی خواندگی مشن اتھارٹی، ریاستی کونسل برائے  تعلیمی  تحقیق  اور تربیت اور دہلی سے تعلق رکھنے والی  یونیورسٹیوں کے کارکنان نے ورکشاپ میں شرکت کی۔

اپنے افتتاحی خطاب میں، جناب سنجے کمار نے وقت اور وسائل کے مؤ ثر استعمال کے ساتھ نا خواندہ سیکھنے والوں تک پہنچنے کے لیے اختراعی طریقے اپنانے پر زور دیا۔ محترمہ ارچنا شرما اوستھی نے تمام اسٹیک ہولڈرز کی فعال شرکت کے ساتھ این آئی ایل پی  کو کامیاب بنانے کی اہمیت اور مقامی زبانوں میں تدریسی تعلیم کے صحیح مواد کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر اوشا شرما نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سماجی اور ثقافتی افادیت  کے مطابق این  آئی ایل پی وسائل کے مواد اور تخمینی مواد کو تیار کرتے ہوئے سی این سی ایل  کے ذریعہ اپنائے گئے طریقہ کار اور نقطہ نظر کے بارے میں مختصراً  بتایا۔

سی این سی ایل اور این آئی او ایس کے پیشہ ور افراد کے سیشن پر مبنی بات چیت، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندوں کے گروپ مباحثے اور آراء نے ورکشاپ کے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیابی کے ساتھ مدد کی۔

مدھیہ پردیش کی منڈلا کی کلکٹرمحترمہ ہرشیکا سنگھ نے سروے کے ماڈل اور نا خواندہ سیکھنے والوں کو خواندگی فراہم کرنے کے بارے میں بتایا،جس کی خوب پذیرائی ہوئی۔ نیو انڈیا لٹریسی پروگرام کو روبرو اور آن لائن دونوں صورتوں میں لاگو کرنے کی تجاویز ڈیجیٹل اور پرنٹ کے مقاصد کے لیے موزوں وسائل کی تیاری کے ذریعے وسیع گروپ بحث کے بعد دی گئیں۔ تمام حاضرین کو متحد ہونے اور قوم کی تعمیر کا عزم کرنے کی ترغیب دی گئی۔

حکومت ہند نے 15 سال اور اس سے زیادہ عمر کے ناخواندہ لوگوں میں  خواندگی  کو فروغ دینے میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مدد کرنے کے ویژن کے ساتھ سب کے لیے تعلیم (سابقہ تعلیم بالغاں) کی ایک نئی اسکیم کو شروع کیا ہے، جس میں ملک بھر میں ملک میں ناخواندگی کے خاتمے کے لیے 23-2022 سے 27-2026 تک نفاذ کی مدت کے دوران 5 کروڑ ناخواندہ افراد کا احاطہ کیا گیا ہے۔  اس اسکیم کو قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے، جس کے مینڈیٹ "بالغوں کی تعلیم کے لیے مضبوط اور اختراعی حکومتی اقدامات -  خاص طور پر، کمیونٹی کی شمولیت اور ٹیکنالوجی کے ہموار اور فائدہ مند انضمام کو آسان بنانے کے لیے - 100 فیصد خواندگی حاصل کرنے کا سب سے اہم مقصد"  کو تیز کرنے کے لیے جلد از جلد لاگو کئے جائیں گے۔ اس کے پانچ اجزاء ہیں،یعنی  بنیادی خواندگی اور عددی، زندگی کی اہم ہنر مندیاں، پیشہ ورانہ مہارتوں کی ترقی، بنیادی تعلیم اور تعلیم کا تسلسل۔

اس اسکیم کو رضاکارانہ طور پر نافذ کیا جانا ہے۔ سیکھنے والوں کواین سی ای  آر ٹی  میں دکشا پلیٹ فارم کے ذریعے آن لائن موڈ میں مقامی زبانوں میں مواد تک رسائی حاصل کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔یو ڈی آئی ایس ای  کے تحت رجسٹرڈ سرکاری/امداد یافتہ اسکول، اس اسکیم کے نفاذ کی اکائیاں ہیں، جو ریاستی/مرکز کے انتظام علاقوں کی حکومتوں کے ذریعہ چلائی جاتی ہیں۔ اسکیم 15-35 سال کی عمر کے لوگوں تک پہنچنا ہے جن کی تکمیل پہلے کی جانی ہے۔ لڑکیوں اور خواتین، ایس سی / ایس ٹی/ او بی سی / اقلیتوں، خصوصی ضروریات والے افراد/ دویانگ جن/ پسماندہ/ خانہ بدوش/ تعمیراتی کام کرنے والے / مزدور وغیرہ  اور جو  تعلیم بالغان  سے کافی اور فوری طور پر مستفید ہو سکتے  ہیں، کو ترجیح دی جاتی ہے۔ محل وقوع/علاقے کے لحاظ سے، اسکیم نیتی آیوگ  کی توجہ تمام خواہش مند اضلاع ،  قومی / ریاستی اوسط سے کم  خواندگی کی شرح  رکھنے والے اضلاع، 2011 کی مردم شماری کے مطابق  60  فیصد  سے کم خواتین  کی خواندگی کی شرح رکھنے والے اضلاع، وہ اضلاع / بلاک  جہاں پر  ایس سی/ ایس ٹی / اقلیتی  آبادی  زیادہ ہے ، پر مرکو ز ہے۔تعلیمی لحاظ سے پسماندہ بلاکس اور بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ اضلاع کا بھی احاطہ کیا جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-1903



(Release ID: 1901006) Visitor Counter : 187


Read this release in: English