پنچایتی راج کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان کا کہنا ہے کہ دیہی علاقوں میں سبھی کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کی ضرورت ہے


جناب پردھان نے زور دیا کہ گرام پنچایت کے سربراہوں کو پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے منصوبہ بندی کرنی چاہیے

پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے گرام پنچایتوں میں ایس ڈی جیز کو حاصل کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے  ٹھوس کوشش کرنے کی اپیل کی ہے

پنچایتوں کے منتخب نمائندے ایس ڈی جی کے اہداف کو حاصل کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں: جناب  پاٹل

جناب دھرمیندر پردھان اور جناب کپل موریشور پاٹل نے ، اڈیشہ کے بھوبنیشور  میں تین روزہ قومی ورکشاپ کا افتتاح کیا

Posted On: 17 FEB 2023 9:41PM by PIB Delhi

حکومت ہند کی پنچایتی راج  کی وزارت (ایم او پی آر)، حکومت اوڈیشہ  کے پنچایتی راج اور پینے کے پانی کے محکمے اور ریاستی انسٹی ٹیوٹ برائے دیہی ترقی اور پنچایتی راج (ایس آئی آر ڈی اینڈ پی آر)، اڈیشہ کے ساتھ قریبی تعاون سے تھیم 3: چائلڈ فرینڈلی ولیج اور تھیم 9: 17 سے 19 فروری، 2023 کے دوران  ، اڈیشہ کے بھوبنیشور میں خواتین کے دوستانہ گاؤں سے متعلق  موضوعاتی نقطہ  نظر کو اپنانے کے ذریعے گرام پنچایتوں میں پائیدار ترقی کے اہداف کے لوکلائزیشن پر تین روزہ قومی ورکشاپ کا انعقاد کر رہی ہے۔

مرکزی وزیر تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کے جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ اڈیشہ بھگوان جگناتھ کی مقدس سرزمین ہے اور قدیم دور سے ہی خواتین کی قیادت اور جمہوریت پر عمل کرنے کے لیے ایک قابل فخر ریاست ہے۔ اگر پنچایتی قیادت، خاص طور پر خواتین کی قیادت،  زمینی سطح پر نہ ہوتی تو کووڈ - 19 پر قابو پانا ممکن نہ ہوتا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001L8IA.jpg

جناب دھرمیندر پردھان پنچایتی نمائندوں کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے  کہا کہ جمہوریت اور پنچایتی راج کا نظام اوڈیشہ میں قدیم زمانے سے لے کر عصری دور تک موجود ہے، اور اوڑیا ثقافت اور روایت سماج، ریاست اور قوم کی جامع اور ہمہ گیر ترقی میں خواتین کو بااختیار بنانے، خواتین کی شرکت اور خواتین کی قیادت کی اہمیت کو فروغ دیتی ہے۔  انہوں نے ملک میں ترقی کے شاندار سفر میں خواتین کے ناقابل یقین تعاون کی تعریف کی اور  مرکزی وزیر تعلیم نے دیہی علاقوں میں سبھی کو معیاری تعلیم تک رسائی فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر تعلیم نے گرام پنچایتوں کے سربراہوں پر زور دیا کہ وہ دیہی عوام کی آواز کو اہمیت دیتے ہوئے پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے منصوبے بنائیں۔

پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے گرام پنچایتوں میں پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے  ٹھوس کوشش کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے تصور کے مطابق گاؤں کی ترقی کے لئے ہمارے وزیر اعظم کے خواب کو پورا کرنے کے لیے متحد ہو کر کام کرنے اور ہاتھ ملانے کی ضرورت پر زور دیا۔ مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ اس طرح کی ورکشاپس کا انعقاد اس مقصد کے ساتھ کیا جاتا ہے کہ اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بات چیت کے ذریعے ایک مشترکہ مقصد کو حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔

پنچایتوں کے سربراہان پر زور دیتے ہوئے کہ وہ ہر گرام پنچایت کی مجموعی ترقی کی ذمہ داری اٹھائیں، جناب کپل موریشور پاٹل نے کہا کہ انہیں اونچا مقصد رکھنا چاہیے، اہداف کا تعین کرنا چاہیے اور انہیں بہترین طریقے سے حاصل کرنے کی جستجو کرنی چاہیے۔ گرام پنچایتوں کے پاس دستیاب وسائل اور فنڈز کے صحیح استعمال کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، جناب کپل پاٹل نے ایس ڈی جیز  کو مقامی بنانے اور موضوعاتی علاقوں میں اس کے وقت  مقرر ہ میں حصول پر زور دیا۔

مختلف ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے شرکاء سے تین روزہ قومی ورکشاپ کے دوران اشتراک اور تبادلہ خیال کے بہترین طریقوں کے ذریعہ  سیکھنے کی اپیل کرتے ہوئے، پنچایتی راج کے مرکزی وزیر نے اپنی متعلقہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ان کو نافذ کرنے کی ضرورت کی نشاندہی کی۔

پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب  کپل موریشور پاٹل نے کہا کہ  پی آر  آئیز کے منتخب نمائندے زمینی  سطح پر ایس ڈی جیز  کے اہداف کو حاصل کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، کیونکہ وہ حکومت کی اسکیموں اور پروگراموں کے حقیقی عمل آور ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی ترقی بنیادی طور پر دیہات کو بااختیار بنانے پر منحصر ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002SELZ.jpg

حکومت اوڈیشہ کے پنچایتی راج اور پینے کے پانی، جنگلات اور ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی اور اطلاعات اور تعلقات عامہ کے وزیر  جناب پردیپ کمار امت نے کہا کہ مایہ ناز قائد بیجو پٹنائک نے اوڈیشہ میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے پنچایتی راج اداروں اور شہری بلدیاتی اداروں میں 33 فیصد نشستیں خواتین کے لیے محفوظ کرکے ایک تاریخی قدم اٹھایا تھا۔ مزید برآں، وزیر اعلیٰ جناب نوین پٹنائک نے ریزرویشن کو بڑھا کر 50 فیصد کر دیا، جس نے ریاست میں خواتین کو بااختیار بنانے میں انقلاب برپا کر دیا ہے، نیز مشن شکتی کے ذریعے ریاست میں لاکھوں خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنایا جا رہا ہے، جو ملک کی دیگر ریاستوں کے لیے ایک مثال ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے حکومت اوڈیشہ کی خواتین اور اطفال کی ترقی اور مشن شکتی کی وزیر مملکت  (آزادانہ چارج) محترمہ بسنتی ہیمبرم نے کہا کہ پی آر آئی کے نمائندے، سرکاری اہلکار اور عام لوگ بنیادی سطح پر ایل ایس ڈی جی کے تین اہم اسٹیک ہولڈر ہیں اور ان کے درمیان  2030 تک ایل ایس ڈی جیز  کے کامیاب نفاذ کے لیے باہمی تعاون اور ہم آہنگی کی سخت ضرورت ہے۔

حکومت اوڈیشہ کے چیف سکریٹری جناب سریش چندر مہاپاترا نے نشان دہی کی کہ اوڈیشہ خواتین کو بااختیار بنانے اور ترقی میں ملک کی سرخیل ریاستوں میں سے ایک ہے۔ 'بچوں اور خواتین دوست پنچایتوں' کی ترقی کے لیے فنڈ کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مثبت رجحان کی عکاسی کرتے ہوئے، جبکہ اوڈیشہ کی پنچایتوں میں خواتین کے لیے 50 فیصد  ریزرویشن ہے، لیکن ریاست کے کل سرپنچوں میں خواتین کی تعداد 56 فیصدہے۔

شروع میں،حکومت اوڈیشہ کے  پنچایتی راج اور پینے کے پانی کے محکمےکے پرنسپل سکریٹری جناب سشیل کمار لوہانی نے اس قومی ورکشاپ میں ملک بھر سے معززین، مندوبین، پی آر آئی کے نمائندوں اور ڈومین ماہرین کا خیرمقدم کیا اور گرام پنچایتوں میں ایل ایس ڈی جیز کی اہمیت کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔

حکومت ہند کی وزارت پنچایتی راج کے ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر چندر شیکھر کمار نے 2030 تک ایس ڈی جیز کو مقامی بنانے اور حاصل کرنے کے لیے مرکز اور ریاستوں کے درمیان مناسب ہم آہنگی اور اتحاد کی اہمیت پر زور دیا۔

ہندوستان میں  یونیسیف کی نمائندہ محترمہ سنتھیا میک کیفری نے خواتین کو بااختیار بنانے اور بچوں کی نشوونما پر خاطر خواہ اقدامات کرنے کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومت کی تعریف کی۔

تھیم 3: چائلڈ فرینڈلی ولیج اور تھیم 9: ویمن فرینڈلی ولیج سے  متعلق  موضوعاتی  نقطہ  نظر  کر اپنانے  کے  ذریعے پنچایتوں میں پائیدار ترقی کے اہداف (ایل ایس ڈی جیز) کی لوکلائزیشن پر تین روزہ قومی ورکشاپ کا افتتاح جناب  پردھان اور جناب کپل پاٹل نے کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003W81J.jpg

حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کے سینئر افسران، اقوام متحدہ/بین الاقوامی ایجنسیوں کے نمائندے قومی ورکشاپ میں حصہ لے رہے ہیں۔ قومی ورکشاپ میں ملک بھر اور ریاست اڈیشہ سے پنچایتی راج اداروں کے تقریباً 1500 منتخب نمائندے اور کارکنان حصہ لے رہے ہیں۔ جن پنچایتوں نے موضوعاتی شعبوں میں پہل کی ہے - خواتین دوست اور بچوں کے لیے دوستانہ -  ان کو ورکشاپ میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔ شرکاء میں پنچایتوں کے منتخب نمائندے اور کارکنان، کلیدی اسٹیک ہولڈرز، ڈومین کے ماہرین اور ایجنسیاں بھی شامل ہیں، جو خواتین اور بچوں کو بااختیار بنانے اور ان کے تحفظ اور ان کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے مثالی کام کر رہی ہیں۔ ریاستی محکمہ پنچایتی راج اور دیہی ترقی، خواتین اور بچوں کی ترقی اور دیگر لائن کے محکموں، این آئی آر ڈی اینڈ پی آر، ایس آئی آر ڈی اینڈ  پی آر، پنچایتی راج ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں، این جی اوز، ایس ایچ جی، کے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندے بھی قومی ورکشاپ میں حصہ لے رہے ہیں۔

پنچایتوں میں ایس ڈی جی  لوکلائزیشن پر اڈیشہ ریاستی روڈ میپ –  ریاست اوڈیشہ کی طرف سے ایل ایس ڈی جیز پر ریاستی روڈ میپ قومی ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس کے دوران جاری کیا گیا۔ اوڈیشہ میں پی آر آئی کے ذریعے ایل ایس ڈی جی کے لیے روڈ میپ کے اجراء کے علاوہ تھیم 3 اور تھیم 9 (بچوں اور خواتین کے لیے دوستانہ پنچایت) پر ویژن دستاویز، پنچایتی راج اداروں کے ذریعے مواقع پیدا کرنے والی دیہی برادریوں کو بااختیار بنانے پر کافی ٹیبل بک اور ایل ایس ڈی جی کے کتابچے بھی معززین کے ہاتھوں ، ڈیجیٹل اور جسمانی شکل میں جاری کیے گئے۔  اس موقع پر یونیسیف انڈیا کے ذریعہ تیار کردہ اطفال دوست  مقامی حکمرانی پر  بہترین عمل کا  مجموعہ بھی جاری کیا گیا۔

افتتاحی سیشن کے بعد اس تقریب کے پہلے دن دو پینل مباحثے بھی ہوئے۔پہلا پینل مباحثہ "چائلڈ فرینڈلی ولیج: بچوں کے لیے محفوظ اور سلامتی  سے پر ماحول اور تمام ضروری سماجی خدمات تک مساوی رسائی" پر منعقد ہوا، جس کی  صدارت حکومت اوڈیشہ کےخواتین اور بچوں کی ترقی کے محکمے  کی کمشنر  اور سکریٹری  محترمہ شوبھا سرمانے کی ۔  دوسرا پینل مباحثہ  خواتین دوست  گاؤں کے موضوع پر منعقد ہوا،  جس کی صدارت حکومت اوڈیشہ کی  او آر ایم  اے ایس،  پی  آر اینڈ ڈی ڈبلیو  کی سی ای او  محترمہ گوہا پونم تپس کمار نے کی۔

 

منجملہ  دیگر کے ، لائن وزارتوں/محکموں، این جی اوز، ڈومین ماہرین اور جی پی کے ماہرین نے بھی متعلقہ پینل مباحثوں میں شمولیت اختیار کی۔ مختلف ریاستوں اور ڈومین کے ماہرین کی طرف سے ایل ایس ڈی جیز کی بچوں اور خواتین کے دوستانہ پنچایت سے متعلق تھیم   پر بہت سی متاثر کن مختصر اور دستاویزی فلمیں بھی دکھائی گئیں۔

قومی ورکشاپ کی لائیو ویب اسٹریمنگ کو پنچایتی راج کی وزارت کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر دستیاب کرایا گیا ہے، تاکہ منتخب نمائندوں اور پنچایتی راج اداروں کے عہدیداروں کی زیادہ سے زیادہ ورچوئل شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔

پس منظر:

اقوام متحدہ کے ذریعہ اپنائے گئے پائیدار ترقی کے اہداف یکم جنوری 2016 سے لاگو ہوئے۔ حکومت ہند  کی  پنچایتی  راج کی وزارت نے ایس ڈی جیز کے لیے موضوعاتی نقطہ نظر اپنایا ہے - یہ 'عالمی منصوبہ' کے حصول کے لیے 'مقامی کارروائی' کو یقینی بنانے کا نقطہ نظر ہے۔ اس نقطہ نظر کا مقصد پی آر آئیز کے ذریعے خاص طور پر گرام پنچایتوں کے ذریعے 17 'اہداف' کو '9 تھیمز' میں جوڑ کر دیہی علاقوں میں ایس ڈی جیز کو مقامی بنانا ہے۔ مناسب پالیسی فیصلوں اور نظرثانی کے نتیجے میں راشٹریہ گرام سوراج ابھیان (آر جی ایس اے ) اور گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ (جی پی ڈی پی) کے رہنما خطوط کو بہتر بنایا گیا ہے ،جو گرام پنچایتوں میں پائیدار ترقیاتی اہداف (ایل ایس ڈی جیز ) کی لوکلائزیشن کے عمل کو ہموار کرتا ہے۔

پنچایتوں میں پائیدار ترقی کے اہداف کو مقامی بنانے کے ایجنڈے کی پیروی میں، حکومت ہند  کی پنچایت راج کی وزارت، پنچایتی راج اداروں (پی آر آئیز) کے ذریعہ تکمیل پانے والے نوموضوعات پر مبنی  پائیدار ترقی اہداف  (ایل ایس ڈی جیز)  کو مقامی بنانے سے متعلق  کئی  موضوعاتی ورکشاپس/کانفرنسیں  ریاست /  مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے  پنچایتی راج محکموں،  دیہی  ترقی اور پنچایتی راج کے ریاستی اداروں (ایس آئی آر ڈی اینڈ پی آریز) ، لائن وزارتیں / محکمے  اور دیگر  اسٹیک ہولڈرز  کے ساتھ  گہرے تعاون کے ساتھ مختلف مقامت پر  منعقد کر رہی ہے۔ایل ایس ڈی جیز کا مؤثر اور اثر انگیزنفاذ صرف اسی صورت میں ہو سکتا ہے ،جب تصور اور اس کے عمل کو تین درجے پنچایتی راج اداروں (پی آر آئیز) کے ذریعے صحیح طریقے سے سمجھا جائے، اس پر عمل کیا جائے تاکہ کوئی بھی پیچھے نہ رہے۔

ایل ایس ڈی جیز تھیم 3 کا ویژن – اطفال دوست گاؤں  اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ تمام بچے بقا، ترقی، شرکت اور تحفظ کے لیے اپنے حقوق سے لطف اندوز ہو سکیں۔ گرام پنچایتوں کو تمام بچوں کو محفوظ، سلامتی  سے پر اور صاف ستھرا ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے ،جس میں ہر بچہ صحت، تعلیم، غذائیت اور ہر بچے کی فلاح و بہبود کے لیے محفوظ ماحول کے حوالے سے بنیادی ضروریات کو یقینی بنا کر اپنی پوری صلاحیت کے مطابق ترقی کر سکے۔

ایل ایس ڈی جیز کا ویژن تھیم 9 - خواتین دوست  گاؤں کا مقصد صنفی مساوات کو حاصل کرنا، مساوی مواقع فراہم کرنا، مساوی حقوق، بااختیار بنانے کے مواقع اور خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے محفوظ اور سلامتی سے پر  ماحول فراہم کرنا ہے۔ اس کے علاوہ صحت، تعلیم، غذائیت کی تھیم، اس کا مقصد جرائم کو کم کرنا، محفوظ عوامی اور نجی شعبوں کو یقینی بنانا، پائیدار ترقی کے لیے فیصلہ سازی کے عمل میں خواتین کی شرکت کو بہتر بنانا اور نچلی سطح پر خواتین کے لیے مساوی کام کے لیے مساوی تنخواہ وغیرہ ہے۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00492OP.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005EVL8.jpg

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-1849




(Release ID: 1900694) Visitor Counter : 103


Read this release in: English , Hindi