تعاون کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ اور  باہمی  تعاون کے وزیر، جناب امت شاہ نے آج لکھنؤ، اتر پردیش میں ‘‘ ایم ایس ایز اور کوآپریٹیوز کی مضبوطی’’ کے موضوع پر گلوبل انوسٹرس سمٹ-2023 کے اجلاس سے خطاب کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج صبح اس چوٹی کانفرنس کا افتتاح کیا ہے، یہ عالمی سرمایہ کار چوٹی کانفرنس اتر پردیش میں سرمایہ کاری لانے کے وژن کے ساتھ منعقد کی گئی ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت کے خواب کو پورا کرنے کے لیے اتر پردیش کی ترقی بہت اہم ہے، اتر پردیش کو آگے لے جانے کا مطلب ہندوستان کی ترقی کو تیز کرنا ہے

کسی بھی ریاست میں صنعت اور سرمایہ کاری لانے کے لیے 5 شرائط ہیں - امن و امان کی مناسب صورتحال، ریاست میں اچھا انفراسٹرکچر، صنعت اور مالیات کے لیے پالیسیوں کی واضح تشکیل، شفاف حکمرانی اور فوری فیصلہ کرنے کی صلاحیت

آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں اتر پردیش کی حکومت نے ان پانچ چیزوں کو نافذ کیا ہے، یہاں صنعت اور سرمایہ کاری کے لیے ایک بہت ہی سازگار ماحول بنایا گیا ہے

امداد باہمی  اور ایم ایس ایم ای  کے شعبے میں روزگار کی زیادہ سے زیادہ صلاحیت ہے

اتر پردیش میں امداد باہمی ، ڈیری اور زراعت پر مبنی صنعتوں کے میدان میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے

مودی حکومت نے پی اے سی ایس کی کمپیوٹرائزیشن کرنے کا فیصلہ کیا، پی اے سی ایس کو کثیر مقصدی  بنانے کے لیے مثالی ذیلی قوانین  وضع کئے گئے، پی اے سی ایس کو کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی) کے طور پر کام کرنے کی اجازت دی گئی،  خامیوں  کا سراغ لگانے کے لیے نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس بنایا گیا، قومی کوآپریٹو پالیسی تیار کی جارہی ہے

مرکزی وزیر داخلہ اور باہمی تعاون کے وزیر نے کہا کہ آنے والے مہینوں میں وہ کوآپریٹو سیکٹر کو مضبوطی اور وسعت دینے کے لیے ملک کے مختلف حصوں کا دورہ کریں گے

Posted On: 10 FEB 2023 9:45PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور باہمی تعاون کے وزیر، جناب امت شاہ نے آج لکھنؤ، اترپردیش میں ‘‘ایم ایس ایم ای اور کوآپریٹیو کی مضبوطی’’ کے موضوع پر  عالمی  سرمایہ کار  سربراہی اجلاس -2023 کے سیشن سے خطاب کیا۔ اس موقع پر اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سمیت کئی معززین موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00176VX.jpg

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ اور باہمی تعاون کے وزیر نے کہا کہ یہ عالمی سرمایہ کار سربراہمی اجلاس  اتر پردیش میں سرمایہ کاری لانے کے وژن کے ساتھ منعقد کیا گیا ہے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج صبح اس کا افتتاح کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس چوٹی کانفرنس کے 3 دن آنے والے 3 سالوں کے لئے اتر پردیش کے لئے بہت اچھے اور نتیجہ خیز ثابت ہوں گے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ کسی بھی ریاست میں صنعت اور سرمایہ کاری لانے اور اسے پیداوار کا مرکز بنانے کے لیے پانچ شرائط ہیں۔ ریاست میں امن و امان کی صورتحال اچھی ہونی چاہیے، ریاست کا بنیادی ڈھانچہ اچھا ہونا چاہیے، ریاستی حکومت صنعت اور مالیات کے لیے اپنی پالیسیوں کا تعین واضح انداز میں کرے، ریاستی حکومت کو شفاف طریقے سے چلنا چاہیے اور ریاستی حکومت فوری فیصلے کرنے کی صلاحیت سے آراستہ ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب اتر پردیش میں یہ پانچ قابلیتیں نہیں پائی جاتی تھیں، لیکن آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں اتر پردیش کی حکومت نے ان پانچ چیزوں کو نافذ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے اور اتر پردیش ان چند ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں پچھلے 5 سالوں میں ملک میں بنیادی ڈھانچے میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ یہاں صنعتوں کی حمایت میں کئی پالیسیاں بنائی گئی ہیں اور مرکزی بجٹ کے مطابق حکومت بھی یہاں شفاف طریقے سے کام کر رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہاں پر فوری فیصلے بھی کیے گئے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ ایک طرح سے یہاں صنعت اور سرمایہ کاری کے لیے کافی سازگار ماحول بنایا گیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جیسا کہ اتر پردیش میں وسعت  اور رفتار بھی ہے، اس لیے اس کے پاس حرکت پذیری بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اتر پردیش ترقی کی راہ پر آگے نہیں بڑھتا، ہمارا ملک آگے نہیں بڑھ سکتا،  اس لئے  کہ ہر  نقطہ نظر سے یوپی کی سب سے زیادہ اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ رقبہ اور آبادی کے ساتھ ساتھ اتر پردیش میں امکانات بھی لامحدود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت کے خواب کو پورا کرنے کے لیے اتر پردیش کی ترقی بہت اہم ہے۔ اس لیے اتر پردیش کو آگے لے جانے کا مطلب ہندوستان کی ترقی کو تیز کرنا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ‘‘ایک ضلع، ایک پروڈکٹ’’  اسکیم کو اتر پردیش میں بہت کامیابی کے ساتھ نافذ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عالمی سربراہی اجلاس کے انعقاد سے آج ایک نئی شروعات ہوئی ہے اور یہ مستقبل میں بھی بلا روک ٹوک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سمٹ عالمی سرمایہ کاری برادری، پالیسی سازوں، کارپوریٹ قیادت، کاروباری وفود، ماہرین تعلیم، تھنک ٹینکس اور حکومت کی قیادت کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم کے طور پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتر پردیش کی صلاحیت کو دیکھنے کے بعد کئی ممالک نے یہاں سی آئی آئی کے ساتھ شراکت داری کا فیصلہ کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002DKVF.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور  باہمی تعاون کے وزیر نے کہا کہ دنیا بھر سے سرمایہ کار اس سمٹ میں حصہ لے رہے ہیں اور مختلف قسم کی مصنوعات جیسے گرین ہائیڈروجن، قابل تجدید توانائی، الیکٹرانکس، صحت کی دیکھ بھال، دفاع، فوڈ پروسیسنگ، ڈیری، فارما، لاجسٹکس وغیرہ کے لیے اہم سرمایہ کاری کی تجاویز پیش کی جا رہی ہیں۔  جناب شاہ نے کہا کہ یہ چوٹی کانفرنس اتر پردیش کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش حکومت نے آن لائن سنگل ونڈو سسٹم، نویش مترا کے تحت ایک مرکزی آن لائن ترغیباتی نظام تیار کیا ہے، جس میں صنعتوں کے لیے مختلف محکموں کی 400 سے زیادہ آن لائن خدمات دستیاب ہیں۔ یہ پورٹل سرمایہ کاروں سے متعلق بہت سے مسائل کو ختم کرنے میں مدد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش حکومت نے صنعتوں کو سرمایہ کاری کے لیے مدعو کرنے اور انہیں سہولت فراہم کرنے کے لیے 25 پالیسیاں بنائی ہیں اور ان کو لاگو کیا ہے۔

مرکزی وزیر تعاون نے کہا کہ آج کا پروگرام ایم ایس ایم ای اور کوآپریٹیو کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمت اور طاقت کے ساتھ، صرف ایم ایس ایم ایز میں ہی ہندوستان کی سب سے بڑی کمپنی بننے کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی ترقی میں آگے بڑھنے کی شرط ایم ایس ایم ای کے لیے ہماری پالیسیوں کو واضح کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جناب یوگی کی قیادت میں اتر پردیش حکومت نے گھریلو صنعتوں کے لیے ایم ایس ایم ای اور ایک ضلع ایک پروڈکٹ( او ڈی او پی)کے ذریعے اپنی پالیسیوں کو واضح کیا ہے اور ان کو فروغ بھی دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایم ایز کے لیے اتر پردیش حکومت کی طرف سے  شروع کی  گئی پہل قدمی قابل ستائش ہے اور جب تک پورا ایکو سسٹم کسی بھی ریاست میں سرمایہ کاری کے لیے دوستانہ نہیں ہو گا، صنعتیں ترقی نہیں کر سکتیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ ملک میں بند فیکٹریوں کی ایک بڑی فہرست ہے کیونکہ پہلے ماحولیاتی نظام اچھا نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش جیسی بڑی ریاست میں ایک اچھا ماحولیاتی نظام بنانے کے لیے بے روزگاری کے مسئلے کو حل کرنا ہوگا اور روزگار کا متبادل تلاش کرنا ہوگا۔ جناب شاہ نے کہا کہ اگر کسی شعبے میں روزگار فراہم کرنے کی زیادہ سے زیادہ صلاحیت ہے تو وہ کوآپریٹو اور ایم ایس ایم ای میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایم ایز کے لیے جناب یوگی کی قیادت میں اتر پردیش کی حکومت نے جو پالیسی بنائی ہے اور اس پر جو زور دیا گیا ہے اس سے آنے والے دنوں میں روزگار پیدا ہوگا اور روزگار کی فراہمی کے ساتھ ہی پورا ماحولیاتی نظام بہتر ہوگا اور اس سے بڑی صنعتوں کو فائدہ بھی ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003GM8S.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ کوآپریٹیو کے میدان میں بھی اتر پردیش میں بہت زیادہ صلاحیت ہے۔ اتر پردیش سب سے زیادہ اناج پیدا کرنے والا ملک ہے، اتر پردیش میں زراعت کے لیے وسیع زمین ہے، سب سے زیادہ محنتی کسان بھی اتر پردیش میں ہیں اور اتر پردیش میں پانی بھی سب سے زیادہ مقدار  میں موجود ہے۔ ان تمام عوامل کے ساتھ، اتر پردیش میں زراعت پر مبنی صنعت، خاص طور پر کوآپریٹو ڈیری کے لیے بے پناہ امکانات ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ اور باہمی تعاون کے وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آزادی کے 75 سال بعد پہلی بار باہمی  تعاون کی وزارت قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے پی اے سی ایس کی کمپیوٹرائزیشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پی اے سی ایس کو کثیر مقصدی بنانے کے لیے مثالی ذیلی قوانین وضع کئے گئے ہیں، پی اے سی ایس کو کامن سروس سینٹرز (سی ایس سیز) کے طور پر کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے، خامیوں کا پتہ لگانے کے لئے  نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس بنایا گیا ہے، قومی کوآپریٹو پالیسی تیار کی جا رہی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ قرض دینے والے اداروں کو کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ میں ممبر بنایا گیا ہے، امداد باہمی کی انجمنوں  کو جی ای ایم پورٹل پر خریداری کے لیے چھوٹ دی گئی ہے، ایم اے ٹی کو 18 فیصد سے کم کر کے 15 فیصد کر دیا گیا ہے، انکم ٹیکس ایکٹ میں بہت سی رعایتیں دی گئی ہیں، اور تین نئے کثیر ریاستی کوآپریٹیو بنائے گئے ہیں۔ جن میں سے ایک، چھوٹے کسان کو بیج کی پیداوار سے جوڑیں گے، دوسرا نامیاتی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لیے مکمل انتظامات کرے گا اور تیسرا زرعی مصنوعات کی برآمد کے لیے بھی کام کرے گا۔

مرکزی وزیر داخلہ اور باہمی تعاون کے وزیر نے کہا کہ آنے والے مہینوں میں وہ کوآپریٹو سیکٹر کو مضبوطی اور وسعت دینے کے لیے ملک کے مختلف حصوں کا دورہ کریں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004PWCR.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ اتر پردیش حکومت نے بنیادی ڈھانچے کے میدان میں کافی کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنے ایکسپریس وے کسی بھی ریاست میں نہیں بنائے گئے ہیں اور اس کے نتیجے میں اتر پردیش کا ہر خطہ ایک دوسرے سے جڑ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ بین الاقوامی ہوائی اڈے اتر پردیش میں ہیں اور ایک ضلع، ایک پروڈکٹ کے لیے بہت اچھے مارکیٹنگ کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ نوئیڈا بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تعمیر کے بعد اتر پردیش میں زیادہ سے زیادہ ٹریفک کی گنجائش ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بندیل کھنڈ میں پانی کی قلت تھی، لیکن اب ایسی پالیسی بنائی گئی ہے کہ بندیل کھنڈ میں کبھی پانی کی کمی نہ ہو۔ اتر پردیش حکومت بھی پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے تحت تال میل کا بہت اچھا کام کر رہی ہے۔ پہلا آبی راستہ اتر پردیش سے ہی شروع ہوا ہے اور یہاں سے وارانسی اور پریاگ راج سے ہاوڑہ تک مکمل آبی گزرگاہ کی تعمیر کے بعد نقل و حمل کی لاگت ایک تہائی سے بھی کم ہونے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صنعتوں کے لیے بہت زیادہ  توانائی  فراہم کرتا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج ملک کی تمام ریاستوں اور پوری دنیا سے صنعت کار لکھنؤ آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماحول میں آنے والی  اس بہتری سے اتر پردیش کو یقیناً فائدہ پہنچے گا، ریاست کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھیں گے، اور اتر پردیش کے نوجوان کاروباریوں کے لیے ایک بہت بڑا عالمی پلیٹ فارم تیار ہوگا۔ اسی کے ساتھ ساتھ اتر پردیش کی ترقی کے ذریعے ہندوستان کی ترقی کو بھی رفتار ملے گی اور ہم وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت کے خواب کو پورا کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

***********

( ش ح ۔ س ب ۔ ر ض(

U. No.1776



(Release ID: 1900117) Visitor Counter : 116


Read this release in: English , Hindi