زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

آئی سی اے آر مویشیوں کی نسلوں کی رجسٹریشن کے لیے متعلقہ فریقین کو مبارکباد دیتا ہے


مویشیوں کی مقامی نسلوں کی شناخت کرکے زراعت اور حیوانات کے شعبوں کو تقویت بخشیں - جناب تومر

Posted On: 16 FEB 2023 6:59PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا ہے کہ ملک میں مویشیوں کی بڑی تعداد میں مقامی نسلیں ہیں، جن کی تمام خطوں میں شناخت کی ضرورت ہے۔ اس سے زراعت اور حیوانات کے شعبے کو خوشحال بنانے میں مدد ملے گی۔

جناب تومر نے یہ بات آج زرعی سائنس کے قومی کرز ، نئی دلی میں زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل (آئی سی اے آر) کے زیر اہتمام جانوروں کی نسل کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹس دیئے جانے کی تقریب سے اپنے خطاب میں کہی۔  جناب تومر نے کہا کہ ملک کے تقریباً آدھے مویشیوں کی درجہ بندی نہیں کی گئی ہے۔ ہمیں جلد از جلد ایسی منفرد نسلوں کی نشاندہی کرنا ہو گی تاکہ ان نسلوں کو بچایا جا سکے۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ آئی سی اے آر اس سمت میں کام کر رہا ہے اور ملک میں ایسی نسلوں کی شناخت کے لیے ایک خصوصی مہم شروع کی گئی ہے۔ یہ کام آسان نہیں ہے اور ریاستی یونیورسٹیوں، حیوانات کے محکموں، این جی اوز وغیرہ کے تعاون کے بغیر اسے پورا نہیں کیا جا سکتا۔ آئی سی اے آر نے ان تمام ایجنسیوں کے ساتھ مل کر مشن موڈ میں ملک کے تمام جانوروں کے جینیاتی وسائل کی دستاویزات شروع کی ہیں۔ یہ بڑا گروپ ملک میں مقامی جانوروں کے جینیاتی وسائل کو دستاویزی بنانے کے مشن کو پورا کرے گا۔

ملک کے مختلف حصوں سے نئی نسلوں کے تمام درخواست دہندگان کو سراہتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ یہ مقامی نسلیں منفرد ہیں، جو تمام خطوں میں موجود تنوع کی وسعت کو بھی ظاہر کرتی ہیں۔ انسانی تہذیبوں کی ترقی کے زمانے سے ہی جانور پالنا تاریخی طور پر زراعت کا ایک لازمی حصہ رہا ہے۔ یہ ہمارے جیسے ملک میں اور بھی زیادہ متعلقہ ہے، جہاں معاشرے کا ایک بڑا طبقہ سرگرم عمل ہے اور جانوروں پر انحصار کرتا ہے۔  ہمارا ملک حیوانی حیاتیاتی تنوع سے مالا مال ہے اور لوگ زمانوں سے مختلف اقسام کے مویشی پال  پال رہے ہیں۔ ان نسلوں کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا ہے جیسے خوراک، ریشہ، نقل و حمل، کھاد، زرعی مقاصد وغیرہ۔ ماضی میں، ہمارے کسانوں نے اس قسم کے مویشیوں کی بہت سی مخصوص نسلیں تیار کی ہیں، جو ان موسمی حالت کے مطابق ہوتی ہیں۔ پوری دنیا اس وقت مویشیوں اور پولٹری کے شعبے میں بھارت  کے اس وسیع تنوع کو دیکھ رہی ہے۔ ملک میں جانوروں کے جینیاتی وسائل کو دستاویزی شکل دینے اور ان کے جینیاتی تنوع کو محفوظ رکھنے کی کوششوں کو خوراک اور زراعت کی تنظیم (ایف اے او)  نے بھی بین الاقوامی سطح پر سراہا ہے۔

اس موقع پر 28 نئی رجسٹرڈ نسلوں کے سرٹیفکیٹ تقسیم کیے گئے جن میں مویشیوں کی 10، سور کی 5، بھینس کی 4، بکری اور کتے کی 3، بھیڑ، گدھا اور بطخ کی ایک ایک نسل شامل تھی۔ ان مقامی نسلوں پر خودمختاری کا دعویٰ کرنے کے لیے، ڈی اے آر ای نے 2019 سے تمام رجسٹرڈ نسلوں کو گزٹ میں مطلع کرنا شروع کر دیا ہے۔  ڈی اے ایچ ڈی ، آئی سی اے آر اور اس کے اداروں کے افسران اور مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اس پروگرام میں موجود تھے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ا س۔ ت ح۔

U -1753



(Release ID: 1900021) Visitor Counter : 155


Read this release in: English , Hindi , Telugu