زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
کسان ڈرون کی فروخت کے لئے تقریبا 127 کروڑ روپے جاری کئے گئے: جناب نریندر سنگھ تومر
Posted On:
10 FEB 2023 7:04PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج کہا کہ کسان ڈرون کی فروغ کرنے کے تئیں 126.99 کروڑ روپے کی رقم کے فنڈز جاری کئے گئے ہیں، جو کہ ابھی تک موصول تجاویز پر مبنی ہیں۔ راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں جناب تومر نے کہا کہ اس میں 300 کسان ڈرونز کی خریداری کرنے اور 100 کے وی کیز ، 75 آئی سی اے آر اداروں اور 25 ایس اے یوز کے ذریعہ 75 ہزار ہیکٹر اراضی پر کسانوں کے کھیتوں میں ان کا مظاہرہ کرنے کا انتظام کرنے کے لئے، آئی سی اے آر کو جاری کردہ 52.50 کروڑ روپے شامل ہیں۔ اس میں رعایت پر کسانوں کو 300 سے زیادہ کسان ڈرونز کی فراہمی اور کسانوں کو ڈرون کی خدمات فراہم کرنے کے لئے 1500 کسان ڈرونز سی ایچ سیز قائم کرنے کی غرض سے مختلف ریاستی سرکاروں کو جاری کردہ فنڈز بھی شامل ہیں۔ کسان ڈرونز کے استعمال سے دیہی علاقوں میں لوگوں کو روز گار کے وسیع مواقع فراہم کرنے کے امکانات ہیں۔
جناب تومر نے مطلع کیا کہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ (ڈی اے اور ایف ڈبلیو) کسانوں میں، کسان ڈرونز کو اپنانے کے رجحان کو فروغ دے رہا ہے۔ جراثیم کُش ادویہ اور تغذیائی مادوں کے چھڑکنے کے لئے ڈرونز کے مؤثر اور محفوظ کارروائیوں کے لئے واضح ہدایات معیاری آپریٹنگ ضابطوں (ایس او پیز) کی صورت میں فراہم کئے جارہے ہیں۔ زرعی میکنائزیشن سے متعلق ذیلی مشن کے تحت مالی امداد بھی فراہم کی جارہی ہے، جس کی تفصیلات درج ذیل دی گئی ہیں۔
- زرعی تحقیق کی ہندوستانی کونسل، کرشی وگیان کیندر (کے وی کیز)، ریاستی زرعی یونیورسٹیاں (ایس اے یوز)، ریاستی اور دیگر مرکزی حکومت کے زرعی ادارے / محکمے اور حکومت ہند کی سرکاری شعبے کی کمپنیاں (پی ایس یوز)، زرعی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، جن کے تحت اداروں کے ذریعہ ڈرونز کی خریداری کے لئے زیادہ سے زیادہ 10 لاکھ روپے فی ڈرون تک کی رقم فراہم کی جاتی ہے، جو کہ ڈرون کی لاگت کے لئے 100 فیصد کی مالی امداد ہے۔ کسانوں کی پیدا واری تنظیموں (ایف پی اوز) کو کسانوں کے کھیتوں میں مظاہرہ کرنے کے لئے زرعی ڈرون کی لاگت کی 75 فیصد تک کی رقم کی گرانٹ فراہم کی جاتی ہے۔ 6 ہزار روپے فی ہیکٹر کے کفایت شعاری کے اخراجات کی رقم اُن نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو فراہم کئے جاتے ہیں، جو ڈرون خریدنا نہیں چاہتے بلکہ وہ کسٹم ہائرنگ مراکز، ہائی ٹیک ہبس، ڈرون بنانے والوں اور اسٹارٹ اپس سے مظاہرہ کرنے کے لئے ڈرونز کو کرائے پر حاصل کرتے ہیں۔ نفاذ کرنے والی اُن ایجنسیوں کو کفایت شعاری کے اخراجات کی حد 3000 روپے فی ہیکٹر تک محدود ہے ، جو ڈرون مظاہرے کے لئے ڈرونز کی خریداری کرتی ہیں۔
- کرائے کی بنیاد پر کسانوں کو ڈرون خدمات فراہم کرنے کے ضمن میں ، 4 لاکھ روپے تک کی زیادہ سے زیادہ رقم میں سے 40 فیصد مالی امداد کسٹم ہائرنگ مراکز (سی ایچ سیز) کے ذریعہ ڈرونز کی خریداری کے لئے فراہم کئے جاتے ہیں، جو کہ کسانوں کی امداد باہمی کی سوسائٹی ، ایف پی اوز اور دیہی صنعت کاروں کے تحت ہیں۔ سی ایچ سیز قائم کرنے والے زرعی گریجویٹ ڈرون کی لاگت کا 50 فیصد تک مالی امداد حاصل کرنے کے اہل ہیں، جو کہ فی ڈرون زیادہ سے زیادہ پانچ لاکھ روپے کی رقم ہے۔
- iii. ڈرونز کی انفرادی خریداری کے لئے چھوٹے اور اوسط درجے کے، درج فہرست ذاتوں / درج فہرست قبائل سے تعلق رکھنے والوں، خواتین اور شمال مشرقی ریاستوں کے کسانوں کو لاگت کی 50 فیصد تک مالی امداد فراہم کی جاتی ہے، جو کہ 5 لاکھ روپے کی زیادہ سے زیادہ رقم تک محدود ہے۔ دیگر کسانوں کو 4 لاکھ روپے کی زیادہ سے زیادہ کی رقم میں سے 40 فیصد کی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ اع ۔ ق ر
U-1734
(Release ID: 1899771)
Visitor Counter : 155