زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
آئی ایف سی اے کے ذریعہ منعقدہ اور ڈی اے اور ایف ڈبلیو کے ذریعہ معاونت شدہ، شیفس کی نویں بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری نے، شیفس کی برادری نے جوار باجرہ کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے، تین روزہ تقریب کا افتتاح کیا
یہ تقریب شیفس کی کمیونٹی میں جوار باجرہ کو فروغ دے گی ، تاکہ تمام طرح کے کھانوں میں اسے باورچی خانے کا ترجیحی جزو بنایا جاسکے
Posted On:
11 FEB 2023 7:15PM by PIB Delhi
طباخی ایسوسی ایشن کی ہندوستانی فیڈریشن (آئی ایف سی اے) کے ذریعہ منعقدہ اور زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کی معاونت والی شیفس کی نویں بین الاقوامی کانفرنس آج نئی دہلی میں شروع ہورہی ہے۔ تقریب کے پہلے دن کا آغاز زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری کے ذریعہ کیا گیا۔
جاری جوار باجرہ کے بین الاقوامی سال 2023 کے جوش وخروش کو مناتے ہوئے ، اس سال ’تغذیہ سے بھر پور اناج‘ – جوار باجرہ اس تین روزہ طباخی کی کانفرنس میں مرکز کا موضوع ہے، جس میں بہت سے ورکشاپ، کھانا پکانے کے لائیو مظاہرے، ماسٹر کلاسز، ماہرین کے پینل کے مباحثے اور دیگر متعلقہ سرگرمیاں شامل ہیں۔
ہندوستان کی طرف سے ، یو این جی اے نے سال 2023 کو ’’جوار باجرہ کا بین الاقوامی سال قرار دیا ہے‘‘۔ بھارت کی نگرانی والی اس قرار داد کی حمایت 70 سے زیادہ ممالک نے کی۔ حکومت ہند اس تقریبات میں پیش پیش ہے، اس کی قیادت زراعت اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ کر رہا ہے۔
اپنے افتتاحی خطاب میں جناب کیلاش چودھری نے مقامی نیز بین الاقوامی پیمانے پر جوار باجرہ کی کھپت کو بڑھانے کی حوصلہ افزائی کی۔ جوار باجرہ کی خصوصیات کا احیاء کرنے کے لئے شیفس کمیونٹی کی کاوشوں کی ستائش کرتے ہوئے ، انہوں نے جوار باجرہ سے تیار علاقائی لذیذ ڈشوں کو مقبول بنانے کے بارے میں بھی بات کی، جن میں پورٹل کے مینو میں شامل ’باجرہ کی کھیچ‘ جیسی ڈشیں شامل ہیں۔ اس بات کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہ کس طرح جوار باجرہ نے بھارت کے قدیمی سورماؤں کو تغذیائی تقویت فراہم کی۔ انہوں نے اجاگر کیا کہ کس طرح یہ بھر پور غذا لوگوں کی مجموعی تغذیائی ضروریات کو پورا کرسکتی ہے۔ بعد میں انہوں نے ، ایک لائیو کھانا پکانے کے مظاہرے میں ،جوا ر باجرہ سے بنی ایک لذیذ ڈش تیار کی، جس میں آئی ایف سی اے کے صدر شیف منجیت گِل نے اُن کی مدد کی۔
اس تقریب میں موجود زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کے سکریٹری جناب منوج اہوجہ نے ، بھوک سے متعلق عالمی معاملات پر توجہ دینے کے لئے، دنیا پر جوار باجرہ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ جے ایس کروپس (ڈی اے اور ایف ڈبلیو) محترمہ شوبھاٹھاکر نے ایک پریزنٹیشن نے ہندوستان کو ’’جوار باجرہ کے لئے عالمی مرکز‘‘ بنانے کے طور پر بھارت کی تیاری کے تئیں محکمہ کے ذریعہ کئے جارہے اقدامات کے ساتھ ساتھ تیار کئے جارہے بنیادی ڈھانچے کے بارے میں آگاہی کرائی۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ویژن کے مطابق ، ڈی اے اور ایف ڈبلیو ،جوار باجرہ کا بین الاقوامی سال 2023 کو ’’عوامی تحریک‘‘ بنانے کے لئے مشن موڈ میں کام کر رہا ہے۔
طباخی ایس سوسی ایشن کی ہندوستانی فیڈریشن کے صدر شیف منجیت گِل نے مہمانان کا خیر مقدم کیا، جس کے بعد شیفس اور آئی ایف سی اے کے اراکین کے ذریعہ ’جوار باجرہ کا مارچ پاسٹ‘ کیا گیا۔ اینتھرو پو لوجیسٹ ڈاکٹر کرش ایف دلال کے ذریعہ ’جوار باجرہ کی تاریخ‘ سے متعلق اجلاس میں واضح کیا گیا کہ کس طرح سے یہ اناج اُن پہلی فصلوں میں سے ایک اناج رہا ہے، جنہیں ہندوستان میں اولین مقام پر گھریلو استعمال کے لئے اپنایا گیا۔ یہ واضح کیا گیا کہ جوار باجرہ کا استعمال اندس ویلی تہذیب کے دور میں دیکھا جاسکتا ہے۔
پہلے دن کی کلیدی خاص باتوں میں سے ایک ، شیف ستیندر شیر گِل کے ذریعہ لائیو کوکنگ کا ایک مظاہرہ رہا، جنہوں نے جوار باجرہ سے بنی لذیذ ڈشیں تیار کیں۔ پینل مباحثہ کے دوران مقررین نے اس ’سنہرے اناج‘ کے تغذیائی فوائد کو اجاگر کیا۔ جوار باجرہ کو انتہائی بہترین خوراک سمجھا جاتا ہے، جس میں بھر پور پروٹین ہوتے ہیں، یہ اینٹی آکسیڈنٹ ہوتا ہے اور اس میں دیگر ضروری تغذیائی تقویت ہوتی ہے، جو انسانی صحت ، کسانوں اور ماحولیات کے لئے انتہائی مفید ہوتی ہیں۔ جوار باجرہ کی بتدریج ہضم ہونے والی خصوصیات ، خون کی شوگر کی سطح کو برقرار رکھنے، مفرح قلب اور قوت مدافعت کے نظام کو مستحکم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
میٹنگ کے دوسرے حصے میں جوار باجرہ کے ساتھ صنعت کاری کے مواقعوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مختلف راہوں کی جستجو کی گئی، جن میں جوار باجرہ کی تنوع، اقسامی خصوصیات، پروسیسنگ اور اقداری اضافہ نیز کاروبار کا مجموعی پس منظر شامل ہیں۔ کارپوریٹ شیفس کے ایک پینل نے جوار باجرہ کی تغذیائی صفت پر روشنی ڈالی نیز ہوٹلوں اور کیٹرنگ کی صنعت میں اس کے امکانی استعمال کو بھی اجاگر کیا۔
حکومت ہند، ایک درخشاں اقداری سلسلے کو فروغ دیتے ہوئے جوار باجرہ کو ایک اہم گھریلو جنس بنانے کے لئے بے شمار کوششیں کر رہی ہے۔ ڈی اے اور ایف ڈبلیو کے معاونت والے جوار باجرہ پر مبنی اسٹارٹ اپ کی مدد سے ملک میں مختلف طرح کی جوار باجرہ کی خوراکی مصنوعات متعارف کرائی جارہی ہیں، جنہوں نے بہت زیادہ مقبولیت حاصل کرلی ہے۔ اناج سے پکانے کے لئے تیار جوار باجرہ کی اشیاء ، پیک شدہ اسنیکس اور مشروبات تک ، جوار باجرہ نے اب اپنا مقام بناکر اپنا وجود تسلیم کر والیا ہے اور یہ اپنی کھوئی ہوئی شان دوبارہ حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔
آئندہ دو دنوں میں ہونے والے تبادلہ خیال میں شفیس کی نویں بین الاقوامی کانفرنس جوار باجرہ سے بنی ڈشوں پر تبادلہ خیال کرے گی اور ان کا مظاہرہ کرے گی نیز شفیس کی کمیونٹی کے مابین ان تغذیائی اناجوں کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کرے گی، تاکہ اسے باورچی خانہ کا ایک ترجیحی جزو بنایا جاسکے – چاہئے وہ مقامی ہو، علاقائی ہو یا بین الاقوامی پکو ان ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ اع ۔ ق ر
U-1725
(Release ID: 1899747)
Visitor Counter : 136