وزارت دفاع
’آتم نر بھر بھارت‘ کے لئے ہتھیاروں اور گولہ بارود کا مکمل سودیشی کَرن ضروری:ایرو انڈیا 2023 میں ہندوستانی بحریہ-ڈی ڈی پی سیمینار کے دوران ر کشا راجیہ منتری جناب اجے بھٹ
Posted On:
15 FEB 2023 4:52PM by PIB Delhi
غیر ملکی انحصار کو کم کرنے اور دفاع میں خودکفالت حاصل کرنے کے لئے سرکار کی پالیسی کے عین مطابق ہندوستانی بحریہ نے دفاعی پیداوار کے محکمے کے تعاون سے بنگلورو میں15فروری 2023 کو ایرو انڈیا 2023کے دوران ’ایروآرمامنٹ سسٹیننس میں آتم نربھرتا‘کے موضوع پر ایک سیمینار منعقد کیا۔ سیمینار کے مہمان خصوصی رکشا راجیہ منتری جناب اجے بھٹ تھے۔ انہوں نے مسلح افواج میں ہتھیاروں اور گولہ بارود کے مکمل سودیشی کَرن پر زور دیا۔
رکشا راجیہ منتری نے ’آتم نر بھربھارت‘کی واضح کال پرمسلح افواج کے رد عمل کی ستائش کی۔ اس حقیقت پربھی اظہار اطمینان کیا کہ دفاعی شعبے میں کئی سودیشی پروجیکٹوں کو ڈی آر ڈی او ، ڈی پی ایس یو اور پرائیویٹ صنعتوں کے ذریعے آگے بڑھایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ صنعتوں کے زبردست رد عمل کو دیکھتے ہوئے وزارت دفاع نے ملک کی ترقی کے لئے ان کی شراکت داری کو حوصلہ بخشنے کی غرض سے کئی پالیسی ساز فیصلے کئے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تصور کے عین مطابق ایک مضبوط اور خود کفیل ہندوستان کے ہدف کو پورا کرنے کےلئے ملک کرکام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اپنے خطاب میں چیف آف دی نیول اسٹاف یڈمرل آر ہری کمار نے کہا ’’موجودہ دور کا حفاظتی کینواس ملکوں کے درمیان بڑھتی غیر یقینی ، پیچیدگی اور غیر واضح ہونے کی خصوصیت ہے، جو ایک ’مستقل بحران‘کی دنیا کی طرف لے جاتا ہے۔ان چیلنجوں پر قابو پانے میں قومی طاقت کے آلات کے درمیان ایک ٹھیک طرح سے لیس ، تکنیکی طور سے اہل اور اہلیت سے بھرپور جدید فوج کی بڑی اہمیت رہے گی۔‘‘
ہندوستانی بحریہ کے سربراہ نے کہاکہ ہندوستانی بحریہ نے بحری اختراعات اور سودیشی کَرن تنظیم کے تحت ایک سہ سطحی تنظیم قائم کیا ہے، تاکہ صنعت کے ساتھ ہمارے تعاون کو اور زیادہ مضبوط کیا جاسکے اور اس کی حوصلہ افزائی بھی کی جاسکے۔یہ سیمینار اہم اسٹیک ہولڈرز کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لانے کے لئے منعقد کیا گیا ہے، تاکہ ہم اپنی ضرورتوں کو ساجھا کرسکیں اور اپنے تخلیقی خیالات ، اِن پُٹ اور چیلنجوں کو سماعت کرسکیں۔
سیمینار کا مقصد ہندوستانی صنعت کے توسط سے تینوں خدمات کے میزائیل رکھ رکھاؤ کو تعبیر آشنا کرنے اور درج ذیل تین گنا مقاصد کو حاصل کرنے میں شامل مواقع اور چیلنجوں کو اُجاگر کرنا تھا:
- آنے والے برسوں میں زندگی بڑھائے اور بنانے رکھنے کے لئے مجوزہ ہندوستانی بحریہ کی اِنوینٹری میں رکھی گئی مختلف میزائلوں کے پس منظر میں کام کے دائرے کو اُجاگر کرنا۔
- ٹکاؤ میزائلوں؍ہتھیاروں کی باریکیوں کو سمجھنے کے معاملے میں پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعے پیدا شدہ مختلف فوائد پر زور دینا۔
- ملک کے اندر مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ دستیاب تکنیکی مہارت اور وسائل پر بات چیت کرنا اور پرائیویٹ سیکٹر کے توسط سے تینوں خدمات کے لئے میزائیل رکھ رکھاؤ کو تعبیر آشنا کرنے کی سمت میں مواقع اور چیلنجوں پر استعمال کنندہ آر اینڈ ڈی لیباریٹری، فروخت کاروں اور کیو اے ایجنسیوں سے فیڈ بیک لینا۔
سیمینار نے وزارت دفاع ، استعمال کنندہ ، رکھ رکھاؤ کرنے والوں، ڈی آر ڈی او ، ڈی پی ایس یواور ہندوستانی صنعت کے اہم اسٹیک ہولڈرز کو سرکار کی پہل پر تفصیلی پینل مباحثے میں شامل ہونے اور صنعتی شراکت داروں کے لئے مسلح افواج کے پاس رکھی میزائیلوں کے رکھ رکھاؤ کے لئے آگے بڑھنے کا ایک پلیٹ فارم مہیا کیا۔
دفاعی پیداوار کے سیکٹر میں خود کفالت حاصل کرنے کی سمت میں مسلح فورسز اور ہندوستانی صنعت دونوں کے ذریعے ’آتم نربھرتا‘کے لئے سرکار کی واضح کال کا اچھی طرح سے جواب دیا گیا ہے۔پرائیویٹ صنعتوں کے ذریعے مکمل سودیشی سسٹم کے ڈیزائن اور فروغ میں حالیہ کوششوں سے قابل ذکر کامیابی ملی ہے اور زیادہ پروجیکٹوں کو لینے کے لئے پرائیویٹ صنعت کا اعتماد بڑھا ہے۔ اس طرح مسلح فورسز کے لئے اگلے کچھ برسوں میں موجودہ ہتھیاروں اور سسٹم کے رکھ رکھاؤ کو یقینی بنانا ضروری ہوگیا ہے کہ جب درآمد شدہ اِنوینٹری کو مرحلہ وار طریقے سے ہٹا دیا جائے گا اور اسے پوری طرح سے سودیشی ہتھیاروں کے ساتھ بدل دیاجائے گا۔
وزیر دفاع نے اگست 2022 میں بھارت ڈائنمکس لمٹیڈ (بی ڈی ایل)اور پرائیویٹ صنعتوں کے درمیان یکساں شراکت داری کے توسط سے تینوں خدمات کے لئے میزائیلوں کی زندگی بڑھانے اور ان کی جدید کاری پر ایک پالیسی جاری کی تھی، تاکہ سودیشی کَرن کے عمل کو تیز رفتار کیا جاسکے اور یکساں مواقع کو بڑھاوا دیا جاسکے۔اس طرح کی تاریخی پالیسی غیر ملکی ساخت کی میزائیلوں کی موجودہ فہرست کی زندگی بڑھانے ، جدید کاری ، رکھ رکھاؤ اور رکھ رکھاؤ میں مسلح فورسز کی اہم ضرورت کو پورا کرنے کے لئے غیر ملکی او ای ایم ، ڈی آر ڈی او لیباریٹریز اور ڈی پی ایس یو کے ساتھ شراکت داری کے ضمن میں پرائیویٹ صنعت کے لئے کئی راستے کھولتی ہے۔
اِنوینٹری میں رکھی گئی میزائیلوں کی زندگی کی توسیع کے تناظر میں ہندوستانی بحریہ سے حاصل کردہ تجربہ؍مہارت کی بنیاد پر میزائیلوں کو بنائے رکھنے کے لئے ضروری کام پر صنعتی شراکت دارو ں کو تفصیلی معلومات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
وہ دن دور نہیں ، جب ہتھیاروں میں خود کفالت پوری طرح سے محسوس کی جائے گی اور ہند بر صغیر میں پھیلی پرائیویٹ صنعتوں کی ٹھوس کوششو ں سے اِن سودیشی ہتھیاروں کے رکھ رکھاؤ اور جدید کاری کو یقینی بنانے کی طرف توجہ مرکوز کی جائے گی۔اس لئے مسلح فورسز کے لئے میزائیل رکھ رکھاؤ میں آتم نربھرتا حاصل کرنے کے سرکار کے وژن کو تعبیر آشنا کرنے کےلئے موضوعاتی سیمینار کا انعقاد انتہائی اہم ہے۔
************
ش ح۔ج ق۔ ن ع
(U: 1701)
(Release ID: 1899655)
Visitor Counter : 140