جل شکتی وزارت
جل جیون مشن کے تحت پانی کے معیار کو یقینی بنانے کی پہل
Posted On:
13 FEB 2023 4:31PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ہند ،ریاستوں کے ساتھ مل کر اگست 2019سے جل جیون مشن ( جے جے ایم )- ہر گھر جل کا نفاذ کررہی ہے تاکہ 2024 تک ہر دیہی گھرانے میں مقررہ معیار کی مناسب مقدار میں اور مستقل اور طویل مدتی بنیاد پر پینے کے پانی کی فراہمی کا انتظام ہوسکے ۔جل جیون مشن کے تحت موجودہ رہنما خطوط کے مطابق ہندوستانی معیارات کا بیورو،آئی ایس : 10500معیارات کو محفوظ پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اپنایا گیا ہے۔
جل جیون مشن کے اعلان کے وقت 3.23 کروڑ(17فیصد ) دیہی گھرانوں میں نل کے پانی کا کنکشن ہونے کی خبر تھی ۔ جیسا کے ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے بتایا ہے کہ جے جے ایم کے اعلان کے بعد سے 7.88 کروڑ دیہی گھرانوں میں نل کے پانی کا کنکشن پہنچایا جاچکا ہے ۔اسی طرح 9 فروری 2023 تک ملک میں 19.39 کروڑدیہی گھرانو ںمیں سے 11.12 کروڑ ( 57.36 فیصد) گھروں میں نل سے پانی کی فراہمی کی اطلاع ہے۔اس کے علاوہ ہریانہ ریاست ‘‘ ہر گھر جل ریاست’’ بن گئی ہے۔ ریاست میں 30.14 لاکھ دیہی گھروں میں پانی کا کنکشن پہنچ چکا ہے ۔ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ I میں دی گئی ہیں ۔
جے جے ایم کے تحت ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈ مختص کرتے وقت کیمیائی آلودگی سے متاثر بستیوں میں رہ رہی آبادی کو 10فیصد ویٹیج دیا جاتا ہے۔ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو محفوظ پانی کے ذرائع جیسے سطحی پانی کے ذرائع یا پانی کی معیار کے مسائل کے ساتھ دیہاتوں کے لئے متبادل محفوظ زمینی پانی کے ذرائع پر مبنی پانی کی منتقلی کی منصوبہ بندی اور پائپ کے ذریعہ پانی پہنچانے کی اسکیموں کو نافذ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
چونکہ محفوظ پانی کے ذرائع پرمبنی پائپ کے ذریعہ پانی کی فراہمی کی اسکیم کی منصوبہ بندی ، نفاذ اور اس کی کمیشنگ میں وقت لگ سکتا ہے ، خالصتاََ ایک عبوری پہل کے طور پر ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خاص طورپر آر سینک اور فلورائڈ سے متاثر بستیوں میں پینے کا پانی اور کھانا بنانے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے 8سے 10 لیٹر فی کس یومیہ ( ایل پی سی ڈی ) کی شرح پر ہر گھر تک پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے کمیونٹی واٹر پیوری کیشن پلانٹس (سی ڈبلیو پی پیز ) کو لگانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو وقتاََ فوقتاََ پانی کے معیار کی جانچ یعنی کیمیائی اور طبیعیات سے متعلق پیرامیٹر کے لئے سال میں ایک بار اور جراثیم سے متعلق پیرامیٹر کے لئے سال میں دو بار جانچ کا مشورہ دیا گیا ہے۔نیز ضرورت پڑنے پر طبی کارروائی کا بھی مشورہ دیا گیا ہے تاکہ مقررہ معیار کے مطابق گھروں تک پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے ۔
ریاستوں / مرکزکے زیر انتظام علاقوں کی سہولت کے لئے ایک آن لائن جے جے ایم - پانی کے معیار کے بندوبست سے متعلق معلوماتی نظام ( ڈبلیو کیو ایم آئی ایس ) پورٹل تیار کیا گیا ہے۔ یہ پورٹل پانی کے معیار کے لئے پانی کے نمونوں کی جانچ اور سیمپل کو جمع کرنے ، رپورٹنگ ، نگرانی اور پینے کے پانی کے ذرائع کی دیکھ ریکھ کے لئے ہے ۔جیسا کہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ڈبلیو کیو ایم آئی ایس پورٹل پر بتایا ہے کہ 45.04 لاکھ سے زیادہ پانی کی نمونوں اور 23-2022 کےدوران فیلڈ ٹیسٹنگ کٹ کا استعمال کرتے ہوئے 79.68 لاکھ پانی کے نمونوں کی پانی کی ٹیسٹنگ لیباریٹریز میں جانچ کی گئی ہے ۔ ڈبلیو کیو ایم آئی ایس کے ذریعہ ریاست کے لحاظ سے پانی کے معیار کی جانچ کی تفصیلات جے جے ایم ڈیسک بورڈ پر عوامی ڈومین میں دستیاب ہے اور اس سے متعلق معلومات اس لنک https://ejalshakti.gov.in/WQMIS/Main/report پر کلک کرکے حاصل کی جاسکتی ہیں ۔
جیسا کہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظا م علاقوں نے بتایا ہے کہ آج کی تاریخ تک ملک میں مختلف سطحوں یعنی ریاستی ،ضلعی ، ذیلی ڈویژن اور / یا بلاک سطح پر 2076 پینے کے پانی کے معیار کی جانچ کی لیباریٹریز ہیں۔ پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے پانی کے معیار کی جانچ کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے ۔ ریاستو ں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے معمولی قیمت پر پانی کے نمونوں کی جانچ کے لئے عوام کی سہولت کی خاطر پانی کے معیار کی جانچ کے لئے لیباریٹریز کھول رکھی ہیں۔
ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 5 افراد میں ترجیحی طورپر ہر گاؤں سے خاتون کو ایف ٹی ایز کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے معیار کی جانچ کے لئے شناخت اور تربیت دینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ریاستو ں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے دی گئی جانکاری کے مطابق اب تک تقریباََ 18.18 لاکھ خواتین کو تربیت دی جاچکی ہے۔
جل جیون مشن کے نفاذ کے عملی رہنما خطوط کے مطابق یہ محکمہ سہ فریقی ایجنسی کے ذریعہ نل سے پانی کے کنکشن کی عملی شروعات کا جائزہ لیتا ہے ۔پانی کے کنکشن کی یہ سہولت دیہی گھرانوں کے ساتھ ساتھ سرکاری اداروں یعنی اسکولوں ، آنگن واڑی مراکز کو فراہم کی گئی ہے ۔گزشتہ سال اسی طرح کا تجزیہ کیا گیا تھا اور اس کے مطابق تقریباََ 79فیصد گھروں میں ، جہاں سروے کیا گیا تھا ،وہاں خواتین ممبروں نے بتایا کہ نل کے پانی کے کنکشن لگنے سے پہلے گندے پانی کا استعمال کرتے تھے لیکن نل کے کنکشن کے لگنے کے بعد صاف ستھرا پانی مل رہا ہے۔ اس کے علاوہ سروے کے ذریعہ پتہ چلا کہ اسکول جارہی لڑکیوں کی حاضری میں بہتری آئی ہے۔
ضمیمہ I-
دیہی گھرانو ں میں ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لحاظ سے نل کے پانی کا کنکشن
(9فروری 2023 تک )
(لاکھوں میں تعداد)
S. No.
|
State/ UT
|
Total rural HHs as on date
|
Rural HHs with tap water supply as on 15.8.2019
|
Rural HHs with tap water supply
|
No.
|
In%
|
1.
|
A & N Islands
|
0.62
|
0.29
|
0.62
|
100.00
|
2.
|
Andhra Pradesh
|
95.18
|
30.74
|
65.56
|
68.88
|
3.
|
Arunachal Pradesh
|
2.22
|
0.23
|
1.57
|
70.81
|
4.
|
Assam
|
67.23
|
1.11
|
29.02
|
43.17
|
5.
|
Bihar
|
166.30
|
3.16
|
158.99
|
95.61
|
6.
|
Chhattisgarh
|
50.08
|
3.20
|
19.32
|
38.58
|
7.
|
DNH & DD
|
0.85
|
0.00
|
0.85
|
100.00
|
8.
|
Goa
|
2.63
|
1.99
|
2.63
|
100.00
|
9.
|
Gujarat
|
91.18
|
65.16
|
91.18
|
100.00
|
10.
|
Haryana
|
30.41
|
17.66
|
30.41
|
100.00
|
11.
|
Himachal Pradesh
|
17.09
|
7.63
|
16.70
|
97.74
|
12.
|
Jammu & Kashmir
|
18.68
|
5.75
|
10.63
|
56.89
|
13.
|
Jharkhand
|
61.19
|
3.45
|
18.56
|
30.34
|
14.
|
Karnataka
|
101.18
|
24.51
|
62.49
|
61.77
|
15.
|
Kerala
|
70.70
|
16.64
|
32.52
|
46.00
|
16.
|
Ladakh
|
0.43
|
0.01
|
0.31
|
71.82
|
17.
|
Lakshadweep
|
0.13
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
18.
|
Madhya Pradesh
|
119.90
|
13.53
|
56.44
|
47.07
|
19.
|
Maharashtra
|
146.73
|
48.44
|
106.91
|
72.86
|
20.
|
Manipur
|
4.52
|
0.26
|
3.43
|
75.88
|
21.
|
Meghalaya
|
6.35
|
0.05
|
2.88
|
45.34
|
22.
|
Mizoram
|
1.33
|
0.09
|
0.99
|
74.51
|
23.
|
Nagaland
|
3.66
|
0.14
|
2.21
|
60.29
|
24.
|
Odisha
|
88.56
|
3.11
|
50.53
|
57.06
|
25.
|
Puducherry
|
1.15
|
0.94
|
1.15
|
100.00
|
26.
|
Punjab
|
34.26
|
16.79
|
34.24
|
99.96
|
27.
|
Rajasthan
|
107.64
|
11.74
|
33.78
|
31.38
|
28.
|
Sikkim
|
1.32
|
0.70
|
1.04
|
79.08
|
29.
|
Tamil Nadu
|
125.51
|
21.76
|
74.52
|
59.37
|
30.
|
Telangana
|
53.98
|
15.68
|
53.98
|
100.00
|
31.
|
Tripura
|
7.42
|
0.25
|
4.36
|
58.71
|
32.
|
Uttar Pradesh
|
262.76
|
5.16
|
78.27
|
29.79
|
33.
|
Uttarakhand
|
14.94
|
1.30
|
10.87
|
72.72
|
34.
|
West Bengal
|
182.72
|
2.15
|
55.15
|
30.18
|
|
Total
|
1,938.84
|
3,23.63
|
1,112.12
|
57.36
|
*************
ش ح۔ع ح ۔ رم
U-1670
(Release ID: 1899331)
Visitor Counter : 142