محنت اور روزگار کی وزارت

زچگی کے فوائد سے متعلق (ترمیم) ایکٹ2017  جو خاتون ملازموں کو قابل ادا (رقم)زچگی کی چھٹیوں کی سہولت فراہم کرتا ہے اور اداروں کی طرف سے دارالاطفال کی سہولت کا نفاذ کیا جارہا ہے


پیشہ ورانہ تحفظ ، صحت اور کام کاج کے حالات (او ایس ایچ) سے متعلق کوڈ 2020 میں خواتین کے روزگار سے متعلق خصوصی شق موجود ہے

Posted On: 13 FEB 2023 6:25PM by PIB Delhi

مزدور اور روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ مزدور اور روزگار کی وزارت زچگی کے فوائد سے متعلق ایکٹ 1961 کا نفاذ کررہی ہے جیسا کہ اس ایکٹ میں میٹرنٹی بینیفٹ (ترمیم) ایکٹ ،2017 کے ذریعہ ترمیم کی گئی ہے جو اداروں کے ذریعہ خاتون ملازموں کو قابل ادا زچگی کی چھٹیوں اور دارالاطفال کی سہولت فراہم کرتا ہے۔زچگی کے فوائد کا ایکٹ ، 1961 کی دفعہ 5 کے ذریعہ ، جیسا کہ 2017 میں ترمیم کیا گیا، حکومت نے قابل ادا زچگی کی چھٹیوں کو  12 ہفتوں سے  بڑھاکر 26 ہفتے کردیا ہےاس کے تحت  متوقع ڈیلوری کی تاریخ سے آٹھ ہفتوں سے زیادہ  کی زچگی کی چھٹی نہیں ملے گی۔خاتون کو سونپے گئے کام کی نوعیت کے تعلق سے ایکٹ کی دفعہ(5) اس طرح کی مدت اور حالات  کے دوران گھر سے کام کرنے کی بھی سہولت فراہم کرتا ہے  لیکن اس کے لئے آجر اور خواتین کے درمیان باہمی رضامندی ضروری ہے۔

جناب تیلی نے کہا کہ حکومت افرادی قوت میں خواتین کی شرکت میں اضافہ اور معیاری روزگار کے لئے مختلف اقدامات کررہی ہے  ۔ سماجی تحفظ ، 2020 سے متعلق ضابطہ میں خواتین کو 12 ہفتوں سے26 ہفتوں تک زچگی کی چھٹی دینے کا التزام ہے۔اس کے علاوہ 50 یا اس سے زیادہ ملازمتوں والے اداروں میں  لازمی طور پر دارالاطفال کی سہولت فراہم کرنے کا التزام ہے۔اس کے علاوہ قانون میں خواتین ملازموں کو مناسب تحفظ اقدامات وغیرہ کے ساتھ رات کی شفٹوں میں کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

تحریری جواب میں انہوں نے بتایا کہ پیشہ ورانہ تحفظ ، صحت اور کام کاج کے حالات (او ایس ایچ) ،2020  سے متعلق ضابطے میں خواتین کو روزگار دینےسے متعلق خصوصی التزامات ہیں ۔اس کے مطابق خواتین  تمام اداروں میں زیر ملازم صبح  میں  6 بجے سے پہلے اور شام میں 7 بجے کے بعد اپنی رضامندی سے کام کرنے اور کام کے طریقوں پر فیصلہ لینے کی حقدار ہوں گی۔

اس کے علاوہ حکومت خاتون ملازموں کو زیادہ سے زیادہ روزگار سے جوڑنے کے لئے خاتون صنعتی تربیتی اداروں ، قومی پیشہ ورانہ تربیتی اداروں اور علاقائی پیشہ ورانہ تربیتی اداروں کے ایک نیٹورک کے ذریعہ تربیت فراہم کررہی ہے۔

***********

ش ح ۔  ع ح  ۔ م ش

U. No.1638



(Release ID: 1899097) Visitor Counter : 186


Read this release in: English , Punjabi