وزارت خزانہ

ڈیجیٹل ادائیگی کے حجم میں مالی سال 2019-2018 کے بعد سے گزشتہ چار برسوں میں 200 فی صد سے زیادہ اضافہ

Posted On: 13 FEB 2023 6:29PM by PIB Delhi

ڈیجیٹل ادائیگیوں کے فروغ کے لیے الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت  نے موجودہ مالی سال کے لیے روپے ڈیبٹ کارڈز اور کم قیمت والے بھیم - یو پی آئی لین دین کے فروغ کی خاطر مراعاتی اسکیم شروع کی ہے۔ یہ بات مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کسان راؤ کراد نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی۔

وزیر نے کہا کہ  حکومت کے مختلف اقدامات کے نتیجے میں ہندوستان میں ڈیجیٹل لین دین میں ایک مثالی تبدیلی آئی ہے جو پچھلے چار مالی سالوں کے دوران ڈیجیٹل لین دین کے حجم میں اضافے کے لحاظ سے ظاہر ہوتا ہے جیسا کہ ذیل میں بیان کیا گیا ہے:

مالی سال

حجم (کروڑ میں)

2018-19

2326.02

2019-20

3400.25

2020-21

4374.45

2021-22

7197.68

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ذریعہ: آر بی آئی

اوپر کے ٹیبل سے کئے جانے والے مشاہدے کے مطابق وزیر موصوف نے کہا کہ مالی سال 2019-2018 کے بعد سے گزشتہ چار برسوں میں ڈیجیٹل ادائیگی کے حجم میں 200 فی صد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ علاوہ ازیں نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) سے حاصل کردہ ڈیٹا کے مطابق مالی سال 22-21 میں رجسٹرڈ یو پی آئی لین دین 45 بلین کے تھے جو پچھلے 3 برسوں میں 8 گنا اور پچھلے 4 برسوں میں 50 گنا اضافے کا مظہر ہے۔ پچھلے سال یعنی 2022 کے دوران رجسٹرڈ یو پی آئی  لین دین کا ماہانہ ڈیٹا درج ذیل ہے:

 

مہینے

یو پی آئی  لین دین کا حجم (کروڑوں میں)

جنوری۔22

461.715

فروری۔22

452.749

مارچ ۔22

540.565

اپریل۔ 22

558.305

مئی ۔22

595.52

جون۔ 22

586.275

جولائی۔ 22

628.84

اگست۔ 22

657.963

ستمبر۔ 22

678.08

اکتوبر۔ 22

730.542

نومبر۔ 22

730.945

دسمبر۔ 22

782.949

ذریعہ این پی سی آئی

 

وزیر موصوف نے کہا کہ یہ اسکیم بینکوں کو روپے ڈیبٹ کارڈز اور پرسن ٹو مرچنٹ  کم قیمت (یعنی 2,000 روپے تک) کے لین دین کا استعمال کرتے ہوئے بھیم- یو پی آئی پلیٹ فارم پر پوائنٹ آف سیل اور ای کامرس لین دین کو فروغ دینے کے لیے مالی ترغیب فراہم کرتی ہے۔ یہ اسکیم یو پی آئی لائٹ اور یو پی آئی 123 پے کو اقتصادی اور صارف دوست ڈیجیٹل ادائیگی کے حل کے طور پر بھی فروغ دیتی ہے۔ الیکٹرانکس اور اطلاعات کی وزارت نے مالی سال 2023-2022 کے لیے اسکیم کے لیے  2,600 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ اس ترغیبی اسکیم نے بینکوں کو ڈیجیٹل ادائیگیوں کا ایک مضبوط ماحولیاتی نظام بنانے اور رو پے ڈیبٹ کارڈز اور بھیم- یو پی آئی کو تمام شعبوں اور آبادی کے حصوں میں کم لاگت والے ڈیجیٹل ادائیگی کے موڈ کے طور پر فروغ دینے کی ترغیب دے کر ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دیا ہے۔

مزید معلومات فراہم کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ بینک اپنے صارفین کو ڈیجیٹل موڈ میں بہتر اور پریشانی سے پاک بینکنگ خدمات فراہم کرنے کے لیے جدید ترین ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو اپنا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں ڈیجیٹل ادائیگی کو فروغ دینا حکومت کی ترجیحات میں سے ایک ہے تاکہ ملک کے لوگوں کے لیےکسی پریشانی اور کسی رکاوٹ کے بغیر بینکنگ لین دین کی سہولت فراہم کی جا سکے۔

حکومت ہند آر بی آئی، این پی سی آئی اور بینکوں کی طرف سے ڈیجیٹل لین دین کو فروغ دینے اور ملک میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ  بھیم - یو پی آئی، یو پی آئی - 123، آدھار پیمنٹ برج، اے ای پی ایس وغیرہ ان میں سے کچھ اقدامات ہیں۔

*****

U.No:1604

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1898993) Visitor Counter : 112


Read this release in: Telugu , English , Marathi , Tamil