کوئلے کی وزارت
غیر قانونی کان کنی پر قابو پانے کے لیے خنن پرہری موبائل ایپ
Posted On:
13 FEB 2023 3:35PM by PIB Delhi
حکومت ہند نے خنن پرہری نام کا موبائل ایپ اور کوئلہ کان کی نگرانی اور مینجمنٹ نظام (سی ایم ایس ایم ایس) کا ایک ویب ایپ شروع کیا ہے تاکہ نظم و ضبط قائم کرنے والی اتھارٹی غیرقانونی کوئلہ کانکنی کی سرگرمیوں کی رپورٹ کی جا سکے اور اس کے خلاف موضوع کارروائی کی جا سکے۔ سی ایم ایس ایم ایس کو غیرقانونی کانکنی پر قابو پانے اس سے متعلق کارروائی کو شفاف بنانے اور خلائی ٹکنالوجی کے استعمال پر حکومت ہند کی پہل ای گورنینس کا آغاز کیا ہے۔ سی ایم ایس ایم ایس ایپ تیار کرنے اور اسے شروع کرنے کا مقصد غیر قانونی کانکنی کی روک تھام کے لیے شہریوں کی شراکت حاصل کرنا ہے۔ اس کے لیے خنن پرہری موبائل ایپ کے ذریعے شہریوں کی شکایات موصول کی جائیں گی اور کسی بھی قسم کی غیر قانونی کانکنی پر نظر رکھی جائے گی۔ نیز اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
یہ غیر قانونی کوئلہ کانکنی کی اطلاع دینے کےلیے کوئلے کی وزارت کا ایک موبائل ایپ ہے۔ اس پر جیو ٹیگ کیے ہوئے فوٹوگراف اور متن کی شکل میں معلومات کسی بھی شہری کی طرف سے فراہم کی جائے گی۔ جنوری 2023 تک درج کیے گئے کیسوں کی ریاست تفصیلات ضمیمہ میں موجود ہے۔
ملک میں کوئلے کی کان کنی کی غیر قانونی کارروائیوں کو کم کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:-
- ان علاقوں تک رسائی اور غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ترک شدہ کانوں کے منہ پر کنکریٹ کی دیواریں کھڑی کی گئی ہیں۔
- متعلقہ ریاستی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں اور لاء اینڈ آرڈر حکام کے ذریعہ مشترکہ طور پر سرپرائز چھاپے کی جارہی ہیں۔
- حساس مقامات پر چیک چوکیوں کا قیام ۔
- سیکورٹی سیٹ اپ کو مضبوط بنانے کے لیے موجودہ سیکورٹی/ سی آئی ایس ایف اہلکاروں کی تربیت، ریفریشر ٹریننگ اور سیکورٹی ڈسپلن میں نئے بھرتی ہونے والوں کی بنیادی تربیت؛
- ریاستی حکام کے ساتھ قریبی رابطہ برقرار رکھنا۔
- غیر قانونی کان کنی کے مختلف پہلوؤں کی نگرانی کے لیے سی آئی ایل کے کچھ ذیلی اداروں میں مختلف سطحوں (بلاک سطح، سب ڈویژنل سطح، ضلع کی سطح، ریاستی سطح) پر کمیٹی/ ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے۔
ضمیمہ
سی ایم ایس ایم ایس – جنوری 23 تک خنن پرہری شکایتوں کی صورتحال
|
ریاست
|
تصدیق شدہ فرضی شکایتیں
|
تصدیق شدہ سچی شکایتیں
|
غیر تصدیق شدہ شکایتیں
|
کل میزان
|
آسام
|
1
|
3
|
|
4
|
غیر سی آئی ایل
|
1
|
3
|
|
4
|
چھتیس گڑھ
|
16
|
|
8
|
24
|
ایس ای سی ایل
|
10
|
|
|
10
|
غیر سی آئی ایل
|
6
|
|
8
|
14
|
جھارکھنڈ
|
44
|
28
|
14
|
86
|
بی سی سی ایل
|
23
|
2
|
|
25
|
سی سی ایل
|
2
|
14
|
|
16
|
ای سی ایل
|
18
|
12
|
|
30
|
غیر سی آئی ایل
|
1
|
|
14
|
15
|
مدھیہ پردیش
|
10
|
|
43
|
53
|
این سی ایل
|
3
|
|
8
|
11
|
ایس ای سی ایل
|
3
|
|
|
3
|
غیر سی آئی ایل
|
4
|
|
35
|
39
|
مہاراشٹر
|
2
|
|
10
|
12
|
ڈبلیو سی ایل
|
2
|
|
|
2
|
غیر سی آئی ایل
|
|
|
10
|
10
|
اڈیشہ
|
3
|
|
3
|
6
|
ایم سی ایل
|
1
|
|
|
1
|
غیر سی آئی ایل
|
2
|
|
3
|
5
|
اتر پردیش
|
3
|
|
|
3
|
این سی ایل
|
3
|
|
|
3
|
مغربی بنگال
|
172
|
46
|
56
|
274
|
بی سی سی ایل
|
1
|
|
|
1
|
ای سی ایل
|
170
|
46
|
|
216
|
غیر سی آئی ایل
|
1
|
|
56
|
57
|
کل میزان
|
251
|
77
|
134
|
462
|
کوئلے ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے راجیہ سبھا میں آج ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری فراہم کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا س۔ ت ح۔
U -1584
(Release ID: 1898981)
Visitor Counter : 158