مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دہلی کے پرگتی میدان میں پرانے ڈاک ٹکٹوں کی ایک قومی نمائش  امرت پیکس2023 کے دوسرے دن لوگوں کی بڑی   تعداد دیکھنے میں آئی


پدم شری محترمہ شوونا نارائن نے بھارت کی دلہن کے ملبوسات کے موضوع پر ایک یادگاری ٹکٹ اور ناری شکتی  کے تعلق سے ایک کور ریلیز کاآغاز کیا

Posted On: 12 FEB 2023 8:42PM by PIB Delhi

امرت پیکس-2023کے دوسرے دن،  پرانے ڈاک ٹکٹ جمع کرنے کے مہا کمبھ میں زندگی کےتمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں فیلٹیلسٹوں کی  یعنی ڈاک ٹکٹ جمع کرنے والوں کی بڑی آمد دیکھی گئی ، جن میں زیادہ تر این سی آر اور اس کے آس پاس کے نوجوان اور طلباء  شامل تھے۔

مہمانوں کو پرگتی میدان نئی دہلی کے ہال نمبر 5 میں 1400 فریموں پر آویزاں ڈاک ٹکٹوں میں گہری دلچسپی لیتے ہوئے دیکھا گیا، جن میں مہاتما گاندھی، سردار پٹیل اور نیتا جی سبھاش  چندر بوس کے ڈاک ٹکٹ شامل  تھے جبکہ دوسرے دن  رامائن،بدھا، نباتات اورحیوانات اور تاریخی اہمیت کے حامل  مقامات  کے موضوع پر پرانے ڈاک ٹکٹوں کی اس نمائش میں  ٹکٹوں کو بڑی حد تک سراہا گیا۔

 

IMG_0116.JPG

 

نوجوانوں اور طلبا کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے، انڈیا پوسٹ نے اس موقع پر فلٹیلسٹ کے شائقین کے لیے کہانی اور خط لکھنے سمیت کوئز اور دیگر مسابقتی سرگرمیوں پر خصوصی طور پر ورکشاپس اور سمپوزیم کا اہتمام کیاگیا۔ نئی دہلی کے ایک معروف اسکول کی نمائندگی کرنے والے ایک طالب علم امیت گوئل  نے اس نمائش کو ان شاندار خیالات میں سے ایک قرار دیا جس کے ذریعے نوجوان نسل کو خطاطی کے فن سے روشناس کیا گیا۔ دوسری طالبہ سشما ترپاٹھی نے نمائش کے اپنے تجربے کو محض ’’نہایت پرجوش‘‘  قرار دیا۔

البتہ انڈیا پوسٹ کے زیر اہتمام امرت پیکس-2023 کا آغاز نئی دہلی کے پرگتی میدان میں ہندوستان کے دلہن کے ملبوسات پر یادگاری ڈاک ٹکٹوں کے اجراء کے ساتھ ہوا۔ اجرا میں جاری کیے گئے ان ڈاک ٹکٹوں میں دلہن کے ملبوسات کے سماجی و ثقافتی دور کے رجحانات کی عکاسی کی گئی۔اس موقع پر ناری شکتی  کے موضوع پر خصوصی کور کا آغاز کیا گیا۔

دلہن کے ملبوسات پر یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا اجراء اور کام کے مختلف شعبوں میں ناری شکتی کی عکاسی کرنے والے 9 خصوصی کورس کا ایک سیٹ بھی جاری کیا گیا، اجرا کی یہ رسم کتھک  رقاصہ پدم شری محترمہ شوونانارائن کی موجودگی میں  انجام دی گئی ۔پدم شری یافتہ محترمہ شوونا نارائن  نےجو کہ ایک  نام ور کتھک رقاصہ ہیں جناب آلوک شرما، ڈائرکٹر جنرل پوسٹل سروسز،محترمہ سمیتا کمار، ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل (کوآرڈینیشن) محکمہ ڈاک اور محترمہ  منجو کمار، چیف پوسٹ ماسٹر جنرل، دہلی سرکل کی موجودگی میں اجلاس کی صدارت کی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاک خدمات کے ڈائریکٹر جنرل  جناب آلوک شرما نے ڈاک گھر کی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لوگ ڈاک گھر کو ’’دفتر‘‘ کے طور پر نہیں بلکہ اپنے گھر کے طور پر’’گھر‘‘ جیسا ہی سمجھتے ہیں۔

یہ اجلاس جس کی صدارت پدم شری  انعام یافتہ محترمہ شوونا نارائن نے کی تھی ۔انہوں نے  اس بات پر زور دیا کہ یادگاری ڈاک ٹکٹوں اور دلہن کے ملبوسات  کے ڈاک ٹکٹ کا اجراء بھارت کی اس متنوع ثقافت کی نمائندگی کرتا ہے جس سے بھارت سینکڑوں سالوں سے لطف اندوزہورہا ہے اور ان پر عمل پیرا ہے۔

متفقہ طور پراس بات کو محسوس کیا گیا کہ مختلف مواقع پر جاری کیے گئے ڈاک ٹکٹ اپنے اوقات سے قطع نظر ہندوستان کے ثقافتی اور سماجی ورثے کی نمائندگی کرتے ہیں اور ساتھ ہی ان میں بھارت کی وراثت کی بھی جھلک ملتی ہے۔

 

IMG_0066.JPG

سپر وومین سنڈروم  - اے نیو ایج ڈائیلیما کے موضوع پر بات چیت کا ایک اجلاس

امرت پیکس -2023 کے بعد دوسراجلاس ،جس میں پدم انعام یافتہ  ہندوستانی کتھک  رقاصہ محترمہ شوونا نارائن  موجود تھیں سپر وومین سنڈروم  اے نیو ایج ڈائیلیما  پر مرکوز تھا۔پینل میں شامل دیگر لوگوں میں محترمہ ریما بھاٹیہ، ایسوسی ایٹ پروفیسر سوشیالوجی مرانڈا ہاؤس، محترمہ اوانی لیکھرا، ہندوستانی پیرا اولمپیئن اور رائفل شوٹر، محترمہ وندیتا کول، چیف پوسٹ ماسٹر جنرل ہماچل پردیش، محترمہ ارچنا ورما، مشن ڈائریکٹر نیشنل واٹر مشن، جل شکتی مشن  اور ایون کارگو کے بانی اور سی ای او جناب یوگیش شامل تھے ۔ پینل نے محسوس کیا کہ سپر وومین سنڈروم اس وقت حاصل ہوتا ہے جب ہر شخص اپنے جذبے کے مطابق کام کرتا ہے اور اسے پورے خلوص اور عہد بستگی کے ساتھ عمل میں لاتا ہے۔

تاہم بھارتی  تناظر میں، خواتین نے  ہر دور میں، خواہ وہ ماضی ہویاموجودہ دور ،خود کو پیش کیا ہےلہٰذا ان کے اس رول میں  بظاہرکارکردگی ضروری ہے  جو انہوں نے ادا کیا ہے کیونکہ زیادہ تر بھارتی خواتین کو ان کی مسلسل محنت اورکاوش  نیزاچھی کارکردگی کے باوجود ان کے رول کو روایتی طور پر تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔ روایتی تناظر میں اس ذہنیت کے ساتھ چلنا ہوگاکہ انہیں سماج میں مساوی درجہ اور انصاف ملے تاکہ ان کے کام کو تسلیم کیا جاسکے جو خواتین انجام دے رہی ہیں۔

اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ امرت پیکس کی کارروائیوں کو سماعت اور بصارت  سے محروم طلبہ بھی سمجھ سکیں، طلبہ کی سہولت کے لئے تقریب میں ترجمانی کی ایک سہولت کا اہتمام بھی کیا گیا۔

***********

 

 

ش ح ۔  ش م ۔ م ش

U. No.1565


(Release ID: 1898652) Visitor Counter : 188


Read this release in: English , Hindi