صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

‏ ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے اترپردیش گلوبل انویسٹرز سمٹ 2023 کے مکمل اجلاس سے خطاب کیا‏


‏بھارت سرکار صحت کی دیکھ بھال اور طبی تعلیم کے شعبوں کو ایک جامع اپروچ  کے ذریعے بہتر بنا رہی ہے جس میں نہ صرف زیادہ معیاری صحت کی دیکھ بھال کا بنیادی ڈھانچہ بنانا بلکہ اداروں کو موثر طریقے سے چلانے کے لیے تربیت یافتہ افرادی قوت بھی شامل ہے:  ڈاکٹر منسکھ منڈاویا‏

‏ "حکومت نے کاروباروں کی ترقی کے لیے ایک سازگار ایکو سسٹم تشکیل دیا ہے اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے طویل مدتی پالیسیاں تشکیل دی ہیں

Posted On: 11 FEB 2023 4:20PM by PIB Delhi

‏‏"‏‏ بھارت سرکار صحت کی دیکھ بھال اور طبی تعلیم کے شعبوں کو ایک جامع اپروچ  کے ذریعے بہتر بنا رہی ہے جس میں نہ صرف صحت کی دیکھ بھال کے زیادہ معیاری بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کا تصور کیا گیا ہے بلکہ اداروں کو موثر طریقے سے چلانے کے لیے تربیت یافتہ افرادی قوت بھی فراہم کی گئی ہے۔ صحت کو آج ترقی سے جوڑا جا رہا ہے کیونکہ صرف صحت مند معاشرہ ہی ترقی یافتہ معاشرہ بن سکتا ‏‏ہے۔ یہ بات مرکزی وزیر صحت و خاندانی بہبود ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے آج یہاں اترپردیش گلوبل انویسٹرز سمٹ کے مکمل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اترپردیش کے نائب وزیر اعلی جناب برجیش پاٹھک اور وزیر مملکت برائے صحت و خاندانی بہبود و طبی تعلیم جناب مینکیشور شرن سنگھ کی موجودگی میں کہی۔ ‏

‏اجلاس کا مقصد صحت کی دیکھ بھال اور طبی تعلیم کے شعبے میں پیش رفت اور ترجیحات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ اس انٹرایکٹو سیشن میں اتر پردیش حکومت نے سرمایہ کاروں کو نئی طبی سہولیات کے بارے میں بھی معلومات فراہم کیں اور ریاست میں میڈیکل کالجوں، پیرا میڈیکل کالجوں اور تشخیصی سہولیات میں دستیاب مواقع کو اجاگر کیا۔‏

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0024THO.jpg

‏اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے کہا کہ اتر پردیش سشرت اور چرک  کی سرزمین ہے۔ مرکز میں جناب نریندر مودی اور ریاست میں جناب یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں یوپی مواقع  کی سرزمین ہے۔ ‏

‏سرمایہ کاروں اور کاروباری اداروں کو ریاست میں صحت کی دیکھ بھال اور طبی تعلیم کے شعبوں میں دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دیتے ہوئے ڈاکٹر منڈاویا نے کہا کہ "حکومت نے کاروباروں کی ترقی کے لیے ایک سازگار ماحول تیار کیا ہے اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے طویل مدتی پالیسیاں تشکیل دی ہیں"۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے آج ملک میں 100 سے زیادہ یونیکارن موجود ہیں۔ ‏

‏ڈاکٹر منڈاویا نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ آیوشمان بھارت پہل جیسی سرکاری اسکیموں نے غریب ترین لوگوں کو بھی بااختیار بنایا ہے اور انھیں نجی طبی اداروں میں بھی ‏‏معیاری علاج سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنایا ہے۔ ‏

‏مرکزی وزیر صحت نے یہ بھی کہا کہ ملک آج 65 فیصد طبی آلات کی درآمد پر منحصر ہے اور انھوں نے کاروباری افراد پر زور دیا کہ وہ اس زیادہ انحصار کو کم کریں۔ سامعین کو یاد دلاتے ہوئے کہ بھارت نے حالیہ برسوں میں اہم ادویات کے لیے اے پی آئی کے انحصار کو کامیابی سے کم کیا ہے، انھوں نے انھیں مقامی طور پر طبی آلات کی تیاری میں جدت لانے کی ترغیب دی۔‏

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003HKJX.jpg

‏جناب برجیش پاٹھک نے اس بات کو اجاگر کیا کہ صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں 54,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں اور طبی تعلیم کے شعبے میں 17,000 کروڑ روپے کی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ ‏

‏جناب مینکیشور شرن سنگھ نے کہا کہ ملک صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں 'آتم نربھرتا' کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انھوں نے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ دیہی علاقوں میں بھی سرمایہ کاری کریں جہاں تیزی سے ترقی ہو رہی ہے۔‏

‏میٹنگ میں حکومت اترپردیش کے پرنسپل سکریٹری صحت و خاندانی بہبود جناب پارتھا سارتھی سین شرما، حکومت اترپردیش کے میڈیکل ایجوکیشن کے پرنسپل سکریٹری جناب آلوک کمار، اے بی پی ایم جے اے وائی کی ریاستی صحت ایجنسی کی سی ای او محترمہ سنگیتا سنگھ اور مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے سینئر افسران موجود تھے۔‏

***

(ش ح - ع ا- ع ر)

U. No. 1528



(Release ID: 1898363) Visitor Counter : 124


Read this release in: English , Hindi