وزارت دفاع

دفاعی مصنوعات کی تیاری میں خود انحصاری

Posted On: 10 FEB 2023 3:55PM by PIB Delhi

حکومت نے جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس دفاعی مصنوعات کی مقامی مینوفیکچرنگ کے لیے، متعدد پالیسی اقدامات کیے ہیں۔ ان اقدامات میں، دوسری باتوں کے ساتھ، شامل ہیں:

· دفاعی سازوسامان کے مقامی ڈیزائن اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے ’خریداری{انڈین -آئی ڈی ڈی ایم(اندورن ملک ڈیزائن، تیار اورمینوفیکچرڈ)}‘ زمرہ کو کیپیٹل سازوسامان کی خریداری کے لیے اولین ترجیح دی گئی ہے۔

· اپریل 2018 میں انوویشنز فار ڈیفنس ایکسیلنس (آئی ڈی ای ایکس) کے عنوان سے دفاع کے لیے ایک اختراعی ماحولیاتی نظام کا آغاز کیا گیا ہے۔

· اپریل 2018 میں انوویشنز فار ڈیفنس ایکسیلنس (آئی ڈی ای ایکس) کے عنوان سے دفاع کے لیے ایک اختراعی ماحولیاتی نظام کا آغاز کیا گیا ہے۔آئی ڈیکس کا مقصد مائیکرو، چھوٹی اینڈ درمیانے درجہ کی صنعتیں (ایم ایس ایم ایز)، اسٹارٹ اپس، انفرادی اختراعات، تحقیق وترقی(آر اور ڈی) کےاداروں اور اکیڈمیا سمیت صنعتوں کو شامل کرکے، دفاع اور ایرو اسپیس میں جدت اور ٹیکنالوجی کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک ماحولیاتی نظام کی تشکیل کرنا ہے۔ وہ آر اور ڈی کو انجام دینے کے لیے گرانٹ/فنڈنگ اور دیگر مدد فراہم کرتے ہیں جس میں مستقبل میں ہندوستانی دفاع اور ایرو اسپیس کی ضروریات کو اپنانے کی صلاحیت موجود ہے۔

· دفاع میں مصنوعی ذہانت کو اپنانے کے لیے ڈیفنس اے آئی کونسل (ڈی اے آئی سی) اور ڈیفنس اے آئی پروجیکٹ ایجنسی (ڈی اے آئی پی اے) تشکیل دی گئی ہے۔ مزید، ہر دفاعی سرکاری شعبہ کی کمپنی (ڈی پی ایس یو) کے لیے ایک اے آئی روڈ میپ کو بھی حتمی شکل دی گئی ہے جس کے تحت 70 دفاعی مخصوص اے آئی پروجیکٹوں کی ترقی کے لیے نشاندہی کی گئی ہے۔

· ’بائی اینڈ میک(انڈین)‘ اور بائی (گلوبلمینوفیکچر ان انڈیا) زمرے کے تحت، ڈی اے پی - 2020 میں مخصوص دفعات متعارف کرائی گئی ہیں، جس میں غیر ملکی او ای ایم سے ٹیکنالوجی کی منتقلی (ٹی او ٹی) کے ساتھ ساتھ مقامی پیداوار کی جاتی ہے۔

· غیر ملکی او ای ایم ایس کی طرف سے سرکاری اداروں سمیت ہندوستانی کاروباری اداروں کو ٹی او ٹی کے ذریعے آفسیٹ ذمہ داریوں کی ادائیگی کو شامل کیا گیا ہے۔

· حکومت نے جامع شراکت داری (ایس پی) ’ ماڈل کو نوٹیفائی کیا ہے جس میں ایک شفاف اور مسابقتی عمل کے ذریعے، ہندوستانی اداروں کے ساتھ طویل مدتی جامع شراکت داری کے قیام کا تصور کیا گیا ہے، جس کے تحت، گھریلو مینوفیکچرنگ بنیادی ڈھانچہ اور سپلائی چینز کو قائم کرنے کے لئے، وہ عالمی اوریجنل ایکوپمنٹ مینوفیکچررز (او ای ایم ایس) کے ساتھ ٹکنالوجی کی منتقلی کے لیے معاہدہ کریں گے۔

· ملک میں دفاعی ٹیکنالوجی کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے دفاعی تحقیق اور ترقی (آر اینڈ ڈی) کو صنعت، اسٹارٹ اپس اور اکیڈمی کے لیے کھول دیا گیا ہے جس میں دفاعی آر اینڈ ڈی بجٹ کا 25 فیصد مختص کیا گیا ہے۔

· دفاعی تحقیق و ترقی کی تنظیم (ڈی آر ڈی او) نے توجہ مرکوز تحقیق کے لیے، نو توجہ والے شعبوں کی نشاندہی کی ہے؛ یعنی پلیٹ فارم، ویپن سسٹم، اسٹریٹجک سسٹم، سینسرز اور کمیونیکیشن سسٹم، اسپیس، سائبر سیکیورٹی، مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس، میٹریل اور ڈیوائسز اور سولجر سپورٹ۔

· ٹیکنالوجی ترقیاتی فنڈ (ٹی ڈی ایف) اسکیم، صنعتوں کو بھی فنڈ دیتی ہے، خاص طور پر – اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ایز کو، دفاع اور ایرو اسپیس کے میدان میں دفاعی ٹیکنالوجیوں کی جدت، تحقیق اور ترقی کے لیے 10 کروڑ روپے کی رقم تک فراہم کرتی ہے۔

ان اقدامات کے نتیجے میں، 155 ایم ایم آرٹلری گن سسٹم ’دھنوش‘؛ ہلکے لڑاکا طیارے ’تیجس‘؛ سرفیس ٹو ایئر میزائل سسٹم ’آکاش‘؛ مین بیٹل ٹینک ’ارجن‘؛ٹی-90 ٹینک؛ ٹی- 72 ٹینک؛ آرمرڈ پرسنل کیریئر ’بی ایم پی-II/IIکے ‘؛ ایس یو-30 ایم کے1؛ چیتا ہیلی کاپٹر؛ ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر؛ ڈورنیئر ڈی او-228؛ ہائی موبلٹی ٹرکس؛ آئی این ایس کلواری؛آئی این ایس کھندیری ؛ آئی این ایس چنئی؛ اینٹی سب میرین وارفیئر کارویٹ (اے ایس ڈبلیو سی)؛ ارجن آرمرڈ ریپیئر اینڈ ریکوری وہیکل؛ پل بچھانے والا ٹینک؛ 155 ملی میٹر گولہ بارود کے لیے بائی ماڈیولر چارج سسٹم (بی ایم سی ایس)؛ میڈیم بلٹ پروف وہیکل (ایم بی پی وی)؛ ویپن لوکٹنگ ریڈار (ڈبلیو ایل آر)؛ انٹیگریٹڈ ایئر کمانڈ اور کنٹرول سسٹم (آئی اے سی سی ایس) ؛ سافٹ ویئر ڈیفائنڈ ریڈیوز(ایس ڈی آر) ؛ پائلٹ لیس ٹارگٹ ایئرکرافٹ کے لیے لکشیا پیراشوٹ؛ بیٹل ٹینک کے لیے آپٹو الیکٹرانک سائٹس؛ واٹر جیٹ فاسٹ اٹیک کرافٹ؛ انشور پیٹرول ویسل؛ آف شور پیٹرول ویسل؛ فاسٹ انٹرسیپٹر بوٹ؛ لینڈنگ کرافٹ یوٹیلٹی؛ 25 ٹی ٹگس وغیرہ کذشتہ چند سال کے دوران ملک میں تیار کیے گئے ہیں۔

بغیر پائلٹ کے ہوائی گاڑی کو ڈی آر ڈی او کی طرف سے ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے، مکمل طور پر خود مختار موڈ میں کامیابی کے ساتھ تجربہ کیا گیا ہے۔ یہ پرواز مستقبل کے بغیر پائلٹ طیاروں کی ترقی کے لیے اہم ٹیکنالوجیز کو ثابت کرنے کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتی ہے اور اس طرح کی اسٹریٹجک دفاعی ٹیکنالوجیز میں خود انحصاری کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

یہ معلومات دفاع کے وزیرمملکت جناب اجے بھٹ نے آج لوک سبھا میں جناب رتن لال کٹاریہ کو ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.1493

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1898083) Visitor Counter : 107


Read this release in: English