جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بارانی پانی کی چھتوں پرذخیرہ کاری

Posted On: 09 FEB 2023 4:41PM by PIB Delhi

یہ جانکاری جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ہے کہ  پانی  ایک ایسا موضوع ہے جس تعلق  ریاست سے ہے اور مرکزی حکومت تکنیکی اور مالی مدد کے ذریعے پانی کے تحفظ اور ریچارج پر ریاستوں کے پروگراموں کو پورا کرتی ہے،  جن میں  بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کااقدام بھی شامل ہے۔

دیہی علاقوں میں، مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (منریگس) کے تحت دیہی ترقی کے محکمے کی طرف سے چھت کے اوپر بارش کے پانی کی ذخیرہ کاری کی جاتی ہے۔

ہاؤسنگ اورشہری امورکی وزارت  (ایم اوایچ یواے )،میونسپل علاقوں میں اٹل مشن فار ریجویوینیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن (امرت)پرعمل درآمد کرتی ہے  جس کے ساتھ ساتھ پروجیکٹ کے  پروگراموں  میں سے ایک کے طور پر بارش کے پانی کی  ذخیرہ کاری اوراس سے استفادہ  بھی شامل ہے۔

ہاؤسنگ اورشہری امورکی وزارت  (ایم اوایچ یواے )،نے ریاستوں کے لیے مقامی حالات کے لیے موزوں اقدامات کو اپنانے کی غرض سے  رہنما خطوط تیار کیے ہیں، جیسے دہلی کے یونیفائیڈ بلڈنگ بائی لاز (یوبی بی ایل)، 2016، ماڈل بلڈنگ بائی لا(ایم بی بی ایل )، 2016 اور شہری اور علاقائی ترقی کے منصوبے کی تشکیل اور نفاذ  (یو آرڈی پی ایف آئی )رہنما خطوط، 2014، جس میں بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے اور پانی کے تحفظ کے اقدامات کی ضرورت پر کافی توجہ دی گئی ہے۔ ایم بی بی ایل کے مطابق، تمام عمارتوں  میں ،جن کا پلاٹ سائز 100 مربع میٹر یا، زیادہ ہے لازمی طور پر بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کی مکمل تجویز کو شامل کیاجاناچاہیئے ۔

اس کے علاوہ، ملک میں بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لئے موزوں  ڈھانچے کی تعمیر کو فروغ دینے کے  مقصد سے ، ایک ملک گیر مہم یعنی۔ ‘‘جل شکتی ابھیان ’’2019، 2021 اور 2022 میں شروع کیا گیا تھا۔ 2021 اور 2022 کے دوران، اس مہم کو مون سون  سے پہلے اور مون سون کی مدت کے دوران، لوگوں کی فعال شرکت کے ساتھ، ملک کے تمام اضلاع کے شہری اور دیہی علاقوں میں بارش کے پانی کے ذخیرہ کرنے کے مناسب ڈھانچے بنانے کے لیے،  ‘‘جل شکتی ابھیان- بارش  کے پانی ذخیرہ کاری ’’ (جے ایس اے :سی ٹی آر)کانام دے کر تبدیل کردیاگیا تھا جس کا موضوع تھا ‘‘بارش کے پانی کوذخیرہ کرو، جہاں  آئے اورجب آئے  ’’۔

اس کے علاوہ، حکومت ہند نے ملک میں چھت کے اوپر بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے ڈھانچے کی حوصلہ افزائی کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:

1-ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ دیہی لوکل باڈیز/ پنچایتوں کو 15 ویں مالیاتی کمیشن سے منسلک گرانٹ کا استعمال کرنے کے لیے سرکاری عمارتوں جیسے پنچایت، بھون، آنگن واڑی، اسکولوں، پرائمری ہیلتھ سینٹرز وغیرہ میں چھتوں پر بارش کے پانی کو جمع کرنے کے لیے استعمال کریں۔

2-قومی آبی مشن، جل شکتی کی وزارت ،بیداری کو فروغ دینے، اسٹیک ہولڈرز کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور لوگوں کو زمین پر پانی کی بچت کرکے زندگی کو برقرار رکھنے کے  پروگراموں میں  فعال حصہ لینے کے لیے حوصلہ افزائی کرنے  کی غرض سے  واٹر ٹاک جیسی ورکشاپس اور سیمیناروں کے سلسلے کا  انعقاد کر رہی ہے جس میں چھتوں پر بارش کے پانی کی ذخیرہ کاری  بھی شامل ہے۔ نیشنل واٹر مشن نے تمام وزارتوں/محکموں سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ اپنے انتظامی کنٹرول کے تحت عمارتوں میں بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لئے سہولیات  تعمیر کریں۔

3-سنٹرل گراؤنڈ واٹر اتھارٹی (سی جی ڈبلیو اے) نے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ زمینی پانی/بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے مصنوعی ریچارج کو فروغ دینے/اپنانے کے لیے اقدامات کریں۔

4- پانی  سے متعلق قومی  پالیسی (2012) دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ پانی کے تحفظ اور بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کی وکالت کرتی ہے۔

5-ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ذریعہ جاری کردہ ماڈل بلڈنگ بائی لاز (ایم بی بی ایل )2016 میں ملک کی تمام عمارتوں بشمول سرکاری دفاتر/عمارتوں میں بارش کے پانی کی ذخیرہ  کاری کی دفعات شامل ہیں اور اسے تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔ اب تک، سکم، لکشدیپ اور میزورم کو چھوڑ کر تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ایم بی بی ایل -2016 کی دفعات کی پرعملدرآمد کیا ہے۔

15 ویں مالیاتی کمیشن  کے تحت ریاستوں کو دیہی بلدیاتی اداروں کے ذریعہ استعمال میں لائے جانے کی غرض سے 1,28,436.19 کروڑ روپے کی گرانٹس جاری کی  گئی ہیں ، جس میں بارش کے پانی کو جمع کرنے کے اخراجات کے لیے تقسیم  کی جانے والی رقم بھی شامل ہے۔ جے ایس اے: سی ٹی آر بہت سی اسکیموں اور اسٹیک ہولڈرز کا ایک مجموعہ ہے۔ مرکزی حکومت، ریاستی حکومتوں، مالیاتی کمیشن کی گرانٹس اور مقامی طور پر متحرک فنڈز کے ذریعہ فراہم کردہ بجٹ ،جے ایس اے: سی ٹی آر کے تحت بارش کے پانی کی  ذخیرہ کاری اوراس سے استفادہ  سمیت پانی سے متعلق کاموں کو  انجام دینے کے سلسلے میں   استعمال کیا جاتا ہے۔

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم اوایچ یواے ) کی طرف سے وضع کردہ ماڈل بلڈنگ بائی لاز کے مطابق، سرکاری عمارتوں میں بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے ڈھانچے کو نصب کرنا لازمی ہے۔ مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (ایم جی این آرای جی ایس)کے تحت، سرکاری اور پنچایتوں کی عمارتوں میں چھت کے اوپر بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کی سہولیات  کی تعمیر کی اجازت ہے۔ مرکزی وزارتوں/ محکموں اور اضلاع/ ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے پانی کے تحفظ کے ڈھانچے تعمیرکرنے کی درخواست کی گئی ہے جس میں ملک بھر کے سرکاری دفاتر، عمارتوں اور احاطے میں چھت کے اوپر بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے ڈھانچے شامل ہیں۔

***********

(ش ح ۔س ب۔ ع آ)

U -1473


(Release ID: 1897921) Visitor Counter : 132


Read this release in: English , Telugu