جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

ملک میں قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے اقدامات


نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن نے 2030 تک سالانہ 5 ملین میٹرک ٹن (ایم ایم ٹی) کی پیداواری صلاحیت کا ہدف رکھا ہے

حکومت نے 5 ایم ایم ٹی پیداوار حاصل کرنے کے لیے بعض عوامل  کا اعلان کیا ہے

Posted On: 09 FEB 2023 6:41PM by PIB Delhi

توانائی اور ایم این آر ای کے مرکزی وزیر جناب آرکے سنگھ  نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  حکومت نے ملک میں قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کے لیےمتعدد اقدامات کیے ہیں، جن میں دیگر چیزوں کے ساتھ، درج ذیل خدمات ہیں:-

  • خودکار روٹ  کے تحت 100 فیصد تک براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی اجازت دینا،
  • 30 جون 2025 تک شروع کیے جانے والے منصوبوں کے لیے شمسی اور بادی توانائی کی بین ریاستی فروخت کے لیے بین ریاستی ترسیلی  نظام (آئی ایس ٹی ایس) کے چارجز میں  چھوٹ،
  • سال -302029 تک قابل تجدید خریداری کی ذمہ داری (آرپی او) کے لیے پیش رفت کا اعلان،
  • بڑے پیمانے پر  قابل تجدید توانائی کے پارکس کا قیام تاکہ آر ای ڈویلپرز کو بڑے پیمانے پر آرای پروجیکٹس کی تنصیب کے لیے زمین اور ٹرانسمیشن فراہم کیا جائے ،
  • اسکیمیں جیسے پردھان منتری کسان اوورجا سرکشا ایوم اتھان  مہابھیان (پی ایم کسم)،  چھت کے اوپر سولر لگانے کا مرحلہ II، 12000 میگاواٹ سی پی ایس یو اسکیم فیز II، وغیرہ،
  • نئی ٹرانسمیشن لائنوں کا بچھانا اور قابل تجدید بجلی کے اخراج کے لیے گرین انرجی کوریڈور سکیم کے تحت نئے سب سٹیشن کی گنجائش پیدا کرنا،
  • سولر فوٹوولٹک سسٹم/آلات کی تعیناتی کے لیے معیارات کا اطلاع نامہ ،
  • سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور سہولت فراہم کرنے کے لیے پروجیکٹ ڈویلپمنٹ سیل کا قیام،
  • گرڈ سے منسلک سولر پی وی اور بادی  پروجیکٹس سے بجلی کی خریداری کے لیے محصولات  پر مبنی مسابقتی بولی کے عمل کے لیے معیاری بولی کے رہنما خطوط۔
  • حکومت نے احکامات جاری کیے ہیں کہ لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی ) یا پیشگی ادائیگی کی صورت میں  بجلی بھیجی جائے گی تاکہ آرای جنریٹروں کو تقسیم کرنے والے لائسنس دہندگان کے ذریعہ بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جاسکے۔
  • گرین انرجی اوپن ایکسس رولز 2022 کے ذریعے قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کا نوٹیفکیشن۔
  • ‘‘دی الیکٹرسٹی (دیر سے ادائیگی سرچارج اور متعلقہ معاملات) رولز (ایل پی ایس رولز) کا اطلاع نامہ۔
  • تبادلے کے ذریعے قابل تجدید توانائی کی بجلی کی فروخت میں سہولت فراہم کرنے کے لیے گرین ٹرم اہیڈ  مارکیٹ (جی ٹی اے ایم ) کا آغاز۔
  • نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کو منظوری دی گئی جس کا مقصد ہندوستان کو گرین ہائیڈروجن اور اس کے مشتقات کی پیداوار، استعمال اور برآمد کے لیے ایک عالمی مرکز بنانا ہے۔

 اب تک، 31.12.2022 تک ملک میں غیر فوسل  ایندھن پر مبنی توانائی کے وسائل سے مجموعی طور پر 174.53 گیگا واٹ صلاحیت کی تنصیب کی گئی ہے، جس میں 167.75 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی اور 6.78 گیگا واٹ نیوکلیئر پاور کی صلاحیت شامل ہے۔

4 جنوری 2023 کو، مرکزی کابینہ نے 19,744 کروڑ روپے کی لاگت کے قومی گرین ہائیڈروجن مشن کی منظوری دی اور 2030 تک ملک میں سالانہ 5 ملین میٹرک ٹن (ایم ایم ٹی) گرین ہائیڈروجن پیدا کرنے کا ہدف رکھا۔ مشن کے حصے کے طور پر درج ذیل عوامل کا اعلان کیا گیا ہے :

  1. برآمدات اور گھریلو استعمال کے ذریعے مانگ بڑھانے میں سہولت فراہم کرنا؛
  2. گرین ہائیڈروجن ٹرانزیشن (ایس آئی جی ایچ ٹی) پروگرام کے لیے اسٹریٹجک دخل اندازیاں، جس میں الیکٹرولائزرز کی تیاری اور گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے مراعات شامل ہیں۔
  3. اسٹیل، نقل و حرکت، شپنگ، عدم ارتکاز توانائی کی ایپلی کیشنز، بائیو ماس سے ہائیڈروجن کی پیداوار، ہائیڈروجن اسٹوریج وغیرہ کے لیے پائلٹ پروجیکٹس؛
  4. گرین ہائیڈروجن ہب کی ترقی؛
  5. بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے تعاون؛
  6. ضوابط اور معیارات کا ایک مضبوط فریم ورک قائم کرنا؛
  7. تحقیق وترقی سے متعلق پروگرام؛
  8. مہارت کی ترقی کے پروگرام؛ اور
  9. عوامی بیداری اور رسائی سے متعلق پروگرام۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ ع ح)

U.No. 1467



(Release ID: 1897904) Visitor Counter : 126


Read this release in: English