کوئلے کی وزارت

کوئلے کی فراہمی میں کوئی کمی نہیں؛ جنوری 2023 تک کوئلے کی  پیداوار 698.24 ملین ٹن تک پہنچ گئی

Posted On: 08 FEB 2023 4:27PM by PIB Delhi

کوئلہ، کانکنی  اور پارلیمانی امور  کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج لوک سبھا میں ایک  سوال کے تحریری جواب  میں  معلومات فراہم کی  کہ ملک میں گزشتہ پانچ سالوں اور رواں سال (جنوری 2023 تک) میں کوئلے کی سپلائی اور استعمال کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:

(اعداد و شمار ملین ٹن (ایم ٹی)میں)

 

سال

2017-18

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

کل کھپت/مانگ(اے اینڈ بی)

898.25

968.14

955.72

906.13

1027.92

-

کل درآمدات(بی)

208.25

235.35

248.54

215.25

208.93

168*

کل گھریلو کوئلہ سپلائی (اے )

690.00

732.79

707.18

690.88

818.99

719.86

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

  • نومبر 2022 تک 

ملک میں کوئلے کی کوئی کمی نہیں ہے۔ سال 22-2021میں  ملک میں کوئلے کی کل  پیداوار 778.19 میٹرک ٹن تھی جو کہ 21-2020 میں 716.08 میٹرک ٹن تھی۔ مزید برآں  رواں مالی سال میں جنوری 2023 تک ملک میں تقریباً 698.24 ایم ٹی  کوئلہ کی پیداوار کی گئی ہے، جوکہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران  تقریباً 602.49 میٹرک ٹن  کوئلے کی  پیداوار کے مقابلے میں تقریباََ 16فیصدزیادہ  تھی۔

         کوئلہ کی وزارت نے ماحولیات، جنگلات اور  آب وہوا کی تبدیلی کی وزارت (ایم او  ای ایف  اینڈ سی سی ) سے درخواست کی ہے کہ موجودہ ماحولیاتی منظوریوں کے ساتھ کوئلے کی کانوں کو ان کی پیداوار میں 40فیصد تک اضافہ کرنے کی اجازت دی جائے، نئے ماحولیاتی اثرات کے جائزے یا عوامی مشاورت کے بغیر 50 فیصد تک اضافہ کیا جائے۔ مندرجہ بالا درخواست پر غور کرتے ہوئے ماحولیات، جنگلات اور  آب وہوا کی تبدیلی کی وزارت (ایم او  ای ایف  اینڈ سی سی ) نے 11 اپریل 2022 کو ‘‘ای آئی اے نوٹیفکیشن، 2006 کے پیرا 7 (ii) (اے)کے تحت ماحولیاتی کلیئرنس دینے کے رہنما خطوط پر موجودہ احاطے / کانکنی  کے لئے لیز والے علاقے  کے اندر 50فیصدتک توسیع کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں، اس کے لئے اضافی اراضی نہیں حاصل کی گئی ہے ۔’’ اور ایک اور آفس میمورنڈم   مورخہ 7 مئی  2022 کو‘‘ اضافی  اراضی کو  حاصل کئے بغیر موجودہ علاقے /کوئلے کی کانکنی  کے لیز والے علاقے میں کوئلے کی کان کنی کے منصوبوں میں 50فیصد  توسیع کے لیے ماحولیاتی کلیئرنس پر غور کرنے کے لیے خصوصی حصہ رسدی  ۔’’

 بجلی گھروں کو   کوئلے کی فراہمی ایک مسلسل عمل ہے۔ بجلی کے شعبےکے لئے  کوئلے  کی سپلائی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے، ایک بین وزارتی ذیلی گروپ جس میں بجلی کی وزارت، وزارت کوئلہ، وزارت ریلوے، سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی (سی ای اے)، کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) اور سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹیڈ (ایس سی سی ایل) کے نمائندے شامل ہیں، تھرمل پاور پلانٹس کو کوئلے کی سپلائی بڑھانے کے ساتھ ساتھ بجلی گھروں   میں کوئلے کے ذخیرے کی نازک پوزیشن کو کم کرنے سمیت پاور سیکٹر سے متعلق کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مختلف آپریشنل فیصلے لینے کے لیے باقاعدگی سے اجلاس کرتا  رہتا ہے۔

          اس کے علاوہ ایک بین وزارتی کمیٹی (آئی ایم سی) تشکیل دی گئی ہے جس میں چیئرمین، ریلوے بورڈ؛ سکریٹری برائے  وزارت کوئلہ،سکریٹری برائے  ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کی  وزارت اور سکریٹری برائے  بجلی کی وزارت شامل ہیں تاکہ کوئلے کی فراہمی اور بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں اضافے کی نگرانی کی جاسکے ۔ بین وزارتی کمیٹی (آئی ایم سی) کی   ضرورت کے مطابق سکریٹری برائے  نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت اور چیئرپرسن، سی ای اے کو خصوصی مدعو کے طور پر منتخب کیا جاتا ہے ۔ بند پڑے ہوئے  کول بلاکس سے کوئلے کی ترسیل کی بھی باقاعدگی سے نگرانی کی جا رہی ہے۔

ملک میں کوئلے کی سپلائی کرنے والی  سب سے بڑی کمپنی کول انڈیا  لمیٹڈ نے رواں مالی سال (اپریل تا جنوری، 2023) میں 572.25 میٹرک ٹن کوئلہ روانہ کیا ہے، جس میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 5.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح، سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ (ایس سی سی ایل) نے رواں مالی سال (اپریل تا جنوری، 2023) میں 54.1 میٹرک ٹن کوئلہ روانہ کیا ہے۔

*************

ش ح۔م ع ۔ رم

(09-02-2023)

U-1418

 



(Release ID: 1897629) Visitor Counter : 181


Read this release in: English , Tamil