زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
خواتین کی شرکت کے نتیجے میں جھبوا کا زرعی منظر نامہ تبدیل ہوا
جی 20 کے ضمنی پروگراموں کے ایک حصے کے طور پر، جھبوا میں خواتین زرعی گروپوں کے ساتھ ایک سیمینار ایک مکمل ایوان ثابت ہوا
Posted On:
08 FEB 2023 6:34PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت، حکومت ہند اور ٹرانسفارم رورل انڈیا فاؤنڈیشن کے مشترکہ طورپرزیراہتمام کرشی وگیان کیندر، جھبوا (مدھیہ پردیش) میں ترقی پسند کسان خواتین کا ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔ جناب سنجیو کمار انگلے، جوائنٹ ڈائریکٹر، زرعی توسیع، وزارت زراعت، نئی دہلی، ڈاکٹر آئی ایس تومر، شریک ڈائریکٹر، زرعی تحقیقی مرکز، جھبوا، جناب نگین سنگھ راوت، ڈپٹی ڈائریکٹر، زراعت کسانوں کی بہبود محکمہ، جھبوا، شری دیویندر سریواستو، ضلع منیجر، این آر ایل ایم، جناب جی ایس ترویدی، پروجیکٹ ڈائریکٹر، اے ٹی ایم اے، ٹی آر آئی ایف کے شری سچن ساکلے اور شری بلو سنگھ چوہان، باغبانی محکمہ، جھابوا نے پروگرام میں حصہ لیا۔ تقریباً 200 خواتین زرعی صنعت کار اور ترقی پسند کسان بھی موجود تھے۔
جی 20 کا بنیادی مقصد ‘واسودھیوا کٹمبکم’ (ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل) کے ذریعے عالمی اتحاد کے خیال کی حوصلہ افزائی کرنا اور زراعت کے شعبے میں خواتین کی شرکت کو متحرک کرنے کے مقصد سے وسیع پیمانے پر زراعت کے شعبے میں پھیلنے والی اختراعات کی تشہیر کرنا ہے۔ زراعت مثال کے طور پر ،زراعت کے شعبے میں کاشت کاری کے جدید آلات، سمارٹ ایگریکلچر، ڈیجیٹائزیشن، ویلیو ایڈیشن، پروسیسنگ، گریڈنگ اور پیکجنگ وغیرہ کا علم ، تربیت اور عین موقع پرکی جانے والی کارکردگی کے ذریعہ دیا جانا ہے۔ جی 20 کے بنیادی مقصد کو آگے بڑھاتے ہوئے، زراعت اور نامیاتی کاشتکاری کے بہترین طریقوں پر خواتین زرعی صنعت کاروں اور ترقی پسند کسانوں کا ایک سیمینار آج کرشی وگیان کیندر، جھبوا میں منعقد کیا گیا۔
اپنے خطاب میں جناب انگلے نے زراعت سے متعلق مختلف اسکیموں کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کاشتکار زراعت میں ہونے والی تبدیلیوں کو اپنائیں اور انہیں زراعت میں استعمال کریں اور اس سکیم کے تحت زراعت اور دیگر زراعت پر مبنی کاروباری اداروں کی تربیت لے کر گروپ اور گروپ میں حصہ لینے والی خواتین کی آمدنی بڑھانے میں مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ کرشی وگیان کیندر کی مہارت سے تمام لوگ مستفید ہوں گے۔ تمام محکمے کسانوں کے لیے باہمی تعاون کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے منصوبے بنا رہے ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر تومر نے کہا کہ کووڈ نے ہمیں بہت کچھ سکھایا ہے۔ زراعت کا شعبہ بہت بڑا ہے، اگر کوئی کاروباری بننا چاہتا ہے تو اس شعبے میں بہت مواقع ہیں۔ بہت سی کمپنیاں آپ کی مصنوعات کو مارکیٹ میں فروخت کر رہی ہیں۔ ہمارا بنیادی مقصد پیداوار کو بڑھانا ہے۔ ہر کسی کو کرشی وگیان کیندر میں آنا چاہیے اور اس کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔ یہاں کئی طرح کی تربیت دی جا رہی ہے جس میں آپ حصہ لے کر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
خواتین کاروباریوں سے خطاب کرتے ہوئے جناب راوت نے کہا کہ جھبوا میں بہت زیادہ تنوع دیکھنے کو ملتا ہے۔ ہمیں زراعت کو آگے بڑھانے کے لیے قدرتی وسائل کا بہترین استعمال کرنا ہے۔ چھوٹی چھوٹی کوششیں کرکے ہمیں آگے بڑھنا ہے اور نامیاتی کاشت کاری کو فروغ دینا ہے، گروپ کو آگے لے جانے اور سرکاری اسکیموں کا فائدہ اٹھانے کے لیے اجتماعی کوششیں کرنی ہیں۔ اس موقع پر جناب جی ایس ترویدی نے کہا کہ جی 20، بیس ممالک پرمشتمل ایک گروپ ہے جو باہمی تعاون سے ترقی کر رہا ہے۔ اسی طرح خواتین بھی اپنے گروپ بنا کر اور ایک دوسرے کی مدد کر کے آگے بڑھ سکتی ہیں، کاشتکاری میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر سکتی ہیں۔ ہمیں تمام وسائل کے درمیان توازن قائم کرنا ہوگا تاکہ ہم ان کا صحیح استعمال کر سکیں۔ انہوں نے اے ٹی ایم اے پروجیکٹ کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
جناب دیویندر نے این آرایل ایم کے ذریعے چلائی جانے والی مختلف اسکیموں کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ اس موقع پر محکمہ باغبانی کے جناب بلو سنگھ چوہان نے محکمہ کی طرف سے چلائی جانے والی مختلف اسکیموں کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی ۔ اس موقع پر کسان خواتین جھیتا جھوڈیا، ترشیلا بھوریا، سنگیتا بسید، شانتا سنگار، گنگا بائی اور جمنا دیوی نے اپنا تجربات بیان کئے۔اس پروگرام میں جناب سچن ساکلے نے خطبہ استقبالیہ دیا اور ساتھ ہی کلمات تشکراداکئے۔ پروگرام کی نظامت جناب اجے گہلوت نے کی۔
***********
t (ش ح ۔س ب۔ ع آ)
U -1416
(Release ID: 1897587)
Visitor Counter : 201