ریلوے کی وزارت

ریلویز نے، جنوری 2023 تک تقریباً 2359 کسان ریل خدمات چلائی ہیں

Posted On: 08 FEB 2023 5:12PM by PIB Delhi

کسان ریل خدمات کی نقل و حرکت کے لیے ممکنہ سرکٹس کی نشاندہی، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت اور زراعت/مویشی پروری/ماہی پروری کے محکموں کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومتوں کے بلدیاتی اداروں اور ایجنسیوں، منڈیوں وغیرہ کی مشاورت سے کی جاتی ہے اور مانگ کی بنیاد پرکسان ریل خدمات کو چلانے کےلئے ترجیحی بنیاد پر ریک فراہم کیے جاتے ہیں۔
مورخہ7 اگست 2020 کو کسان ریل سروس کے آغاز سے لے کر 31 جنوری 2023 تک، ریلوے نے تقریباً 2359 کسان ریل خدمات چلائی ہیں، جس میں تقریباً 7.9 لاکھ ٹن خراب ہونے والی اشیاء کی نقل و حمل کی گئی ہے۔ ریاست کے لحاظ سے خدمات کی تعداد کی تقسیم درج ذیل ہے:-

ریاست

باہر جانے والی خدمات کی تعداد

آندھراپردیش

116

آسام

1

بہار

0

دلّی

0

جموں وکشمیر

0

گجرات

62

کرناٹک

46

مہاراشٹر

1,838

مدھیہ پردیش

74

ناگالینڈ

0

پنجاب

15

راجستھان

5

تلنگانہ

66

تریپورہ

1

اترپردیش

76

مغربی بنگال

59

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

مورخہ 31مارچ2022 تک، کسان ریل کے ذریعے پھلوں اور سبزیوں کی نقل و حمل کے لیے ڈبہ بندخوراک کی صنعتوں کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) کی طرف سے مال بھاڑے کے کرایہ میں 50فیصد سبسڈی دی گئی تھی، جسے مزید جاری نہیں رکھا گیا۔ اس کے بعد، ریلوے 45فیصد کی شرح سے سبسڈی کے ساتھ اسے جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ سبسڈی فی الحال 31مارچ2023 تک لاگو ہے۔

سال 21-2020 کے دوران، ریلوے نے 27.79 کروڑ روپے سبسڈی کے طور پر تقسیم کیے جس کی ادائیگی ایماو ایف پی آئی نے کی تھی۔ 22-2021 کے دوران، ریلوے نے 121.86 کروڑ روپے سبسڈی کے طور پر تقسیم کیے، جس میں سے صرف 50 کروڑروپے ایم او ایف پی آئی کے ذریعے ادا کیے گئے۔ موجودہ سال کے دوران،31جنوری2023 تک، ریلوے نے سبسڈی کے طور پر 4 کروڑ روپے تقسیم کیے ہیں۔

ابھی تک کسان ریل اسکیم کے تحت، درجہ حرارت پر قابو پانے والی اسٹوریج کی سہولیات کی فراہمی کے لیے کسانوں/ تاجروں سے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔

یہ معلومات ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانک اور معلوماتی ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.1370

(ش ح - اع - ر ا)  



(Release ID: 1897495) Visitor Counter : 92


Read this release in: English , Marathi