زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
بھارت میں کھیتی کی مشینری کی صنعت پر این سی اے ای آر کی رپورٹ مرکزی وزیر مملکت (زراعت ) محترمہ شوبھا کرنڈلاجے کو پیش کی گئی
وزارت ، مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعہ کھیتی کی مشینوں کو فروغ دے رہی ہے : محترمہ شوبھا کرنڈلاجے
بھارت کو بغیر ٹریکٹر والے کھیتی کی مشینری کے لئے خودکو پیداواری اور برآمداتی مرکز میں تبدیل کرنے کی خاطر آئندہ 15 برسوں کے ایک ویژن کی ضرورت ہے: این سی اے ای آرکی رپورٹ
Posted On:
07 FEB 2023 7:06PM by PIB Delhi
ایپلائڈ اکنامک ریسرچ کی قومی کونسل (این سی اے ای آر ) کی ‘‘ بھارت کو کھیتی کی مشینری کی صنعت پر ایک عالمی پاور ہاؤس بنانے ’’ پر تازہ رپورٹ آج زراعت اورکسانوں کی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرنڈلاجے نے نئی دلی میں جاری کی ۔ این سی اے ای آر ، بھارت کا ایک ا ہم اقتصادی پالیسی کی تحقیق کا اہم تھنک ٹینک ہے ۔اس مقالے کو مہندرا اینڈ مہندرا کے ذریعہ کرایا گیا ہے۔
این سی اے ای آر نے مانگ اور سپلائی ،دونوں کے امکانات سے متعلق بغیر ٹریکٹر والی کھیتی کی مشینری کی صنعت کا تجزیہ کیا ہے ، سیکٹر میں درپیش چیلنجوں کو واضح کیا ہے اور اپنی رپورٹ میں عالمی طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے اقدامات اور اصلاحات کی سفارش کی ۔ رپورٹ میں دیگر چیزوں کے علاوہ اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ بھارت کو بغیر ٹریکٹر والی کھیتی کی مشینری کے لئے ایک پیداواری اور برآمداتی مرکز میں خود کو تبدیل کرنے کےل ئے اگلے 15 برسوں کے ایک وژن کی ضرورت ہے۔
پیداوار اور پیداواریت میں اضافہ کرنے اور نقصانات کو کم کرنے کی خاطر بروقت کھیتی کی کارروائیوں کے لئے مناسب کھیتی کے لئے بجلی کی دستیابی بہت اہم ہے ۔فصلوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ یکسر تبدیلی کے وقت میں قابل قدر کمی کی گئی ہے ،جس میں بروقت کھیتی کی کارروائیوں کے لئے مناسب فصلوں کے لئے وافر مقدار میں بجلی کی دستیابی میں اضافہ کرتی ہے۔ اگرچہ ہم نے کھیتی کی مشینری میں کافی پیش رفت کی ہے لیکن ملک کے طول وعرض میں اب بھی کا چلن غیر مساوی ہے۔ ہماری کھیتی کے لئے بجلی کی دستیابی سال 19-2018 میں 2.49 کے ڈبلیو /ایچ اے تھی ، جو کوریا ( 7 کے ڈبلیو / ایچ اے سے زیادہ ) ، جاپان (14 کے ڈبلیو /ایچ اے سے زیادہ )، امریکہ (7 کے ڈبلیو / ایچ اے سے زیادہ ) کے مقابلے کافی کم ہے ۔
گول میز کانفرنس میں شرکت کرتے ہوئے محترمہ شوبھا کرنڈلاجے نے کہا کہ زراعت اورکسانوں کی بہبودکی وزارت پہلے ہی ایس ایم اے ایم ،سی آر ایم ، ڈرونس کے فروغ جیسی اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعہ کھیتی کی مشینوں کو فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف ایم ٹی ٹی آئی کے ذریعہ زرعی مشینوں بشمول ٹریکٹروں ، بجلی کے ٹلر ، کمبائن آر ویسٹر وغیرہ کی تربیت اور ٹیسٹنگ بھی قابل ذکر ہے۔ اداروں نے ٹیسٹنگ اور تربیت میں قابل قدر کام انجام دیا ہے اور کھیتی کی مشینوں کے شعبے میں 2.3 لاکھ سے زیادہ ہنر مند پیشہ ور افراد کا ذخیرہ فراہم کیا ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ بھارت میں کھیتی کی مشینوں کو فروغ دینے کے لئے صنعت کے ذریعہ کئے گئے بہترین کا م کی بھی ستائش کی گئی ہے۔صنعت نے مناسب ٹکنالوجیوں کو فروغ دینے ، کھیتی کی مشینوں اور آلات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور انہیں صارفین کے لئے قابل رسائی بنانے میں شاندار اختراعی اور جذباتی کام انجام دئے ہیں۔ اگرچہ حکومت کسانوں کے ذریعہ کھیتی کی بجلی کے حصول میں اضافہ کرنے کے لئے اسکیموں کو نافذ کررہی ہے، جس کے نتیجے میں کھیتی کی کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے اور ان اسکیموں کو موثر بنانے میں حکومت کی کوششوں کے اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔اس سلسلے میں اسکیموں کے پڑنے والے اثرات کے مطالعات اور تیسرے فریق کے ذریعہ آڈٹ وغیرہ بھی باقاعدگی کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ البتہ مختلف فریقوں جیسے کسانوں ، موضوع کے ماہرین ، تحقیق کی دریافت اور صنعتوں کے مشورے کا ہمیشہ خیر مقدم ہے۔اسی طرح این سی اے ای آر کی بھارت کو زرعی مشینری میں ایک عالمی قوت بنانے کے موضوع پر رپورٹ ایک ایسا اقدام ہے ،جس کا خیر مقدم کیا جاتا ہے۔ امید ہے کہ یہ رپورٹ پالیسی سازوں کے لئے اہم معلومات فراہم کرے گی۔
وزیر مملکت نے این سی اے ای آر کے سکریٹری پروفیسر ڈاکٹر انل شرما کے ذریعہ بھارت کو زرعی مشینری کی ایک عالمی قوت بنانے سے متعلق مطالعاتی رپورٹ حاصل کرنے پر مزیدخوشی کا اظہار کیا،جس میں کھیتی کی مشینری کے سیکٹر میں درپیش چیلنجوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔رپورٹ میں عالمی طریقہ کار کے پیش نظر اقدامات اور اصلاحات کی بھی سفارش کی گئی ہے ، جن کی جانچ پالیسی سازوںکی ٹیم کے ذریعہ کیا جائے گا تاکہ کھیتی کی مشینری سے متعلق بہترین حل پیش کئے جاسکیں ۔ اس موقع پر بی اے این ایف ڈبلیو کے سکریٹری جناب منوج آہوجہ سمیت زراعت اورکسانوں کی بہبود کے محکمے کے دیگر سینئیر عہدے دار بھی موجود تھے۔
*************
ش ح۔وا۔ رم
U-1363
(Release ID: 1897283)
Visitor Counter : 196