وزارت دفاع
وزیر اعظم نے تمکورو ، کرناٹک میں ہندوستان کی سب سے بڑی ایچ اے ایل ہیلی کاپٹر فیکٹری قوم کے نام وقف کی
ہمیں اپنی دفاعی ضروریات کے لیے غیر ملکی انحصار کو کم کرنا ہوگا: جناب نریندر مودی
’’’نیشن فرسٹ ‘کے جذبے کے ساتھ کامیابی یقینی ہے ‘‘
رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے اس سہولت کو ہندوستان کی بڑھتی ہوئی مقامی صلاحیتوں اور دفاع میں ’آتم نربھرتا‘ حاصل کرنے کے حکومت کے عزم کا ثبوت قرار دیا
Posted On:
06 FEB 2023 7:47PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 6 فروری 2023 کو کرناٹک میں تمکورو میں ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) ہیلی کاپٹر فیکٹری کو قوم کے نام وقف کیا۔ انہوں نے ہیلی کاپٹر فیسی لٹی اینڈ اسٹرکچر ہینگر کا واک تھرو کیا اور لائٹ یوٹیلیٹی ہیلی کاپٹر (ایل یو ایچ) کی نقاب کشائی کی۔ یہ فیکٹری ہندوستان کی سب سے بڑی ہیلی کاپٹر تیار کرنے کی سہولت ہے اور ابتدائی طور پر ایل یو ایچ تیار کرے گی۔
ایل یو ایچ ایک مقامی طور پر ڈیزائن اور تیار کیا گیا تین ٹن کلا کا سنگل انجن ملٹی پرپز یوٹیلیٹی ہیلی کاپٹر ہے جس میں اعلیٰ حرکت پذیری کی منفرد خصوصیات ہیں۔ ابتدائی طور پر، یہ فیکٹری ہر سال تقریباً 30 ہیلی کاپٹر تیار کرے گی اور اس تعداد کو مرحلہ وار طریقے سے بڑھاکر سالانہ 60 اور پھر 90 تک کیا جا سکتا ہے۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کرناٹک سادھوؤں اورسنتوں کی سرزمین ہے جس نے ہمیشہ روحانیت، علم اور سائنسی اقدار کی ہندوستانی روایات کو مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے کرناٹک کے نوجوانوں کے ہنر اور اختراع کی تعریف کی اور کہا کہ مینوفیکچرنگ سیکٹر کی طاقت ڈرون سے لے کر تیجس لڑاکا طیاروں تک کے پروڈکٹس میں ظاہر ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’’ڈبل انجن والی حکومت نے کرناٹک کو سرمایہ کاروں کا پہلا انتخاب بنایا ہے‘‘ اور انہوں نے اس کی مثال وقف ایچ اے ایل پروجیکٹ سے دی جس کو انہوں نے آج قوم کے نام وقت کیا ہے۔ اس پروجیکٹ کے لئے انہوں نے 2016 میں سنگ بنیاد رکھا تھا، اس عہد کے ساتھ کہ دفاعی ضروریات کے لئے غیر ملکی انحصار کو کم کیا جائے گا۔
وزیراعظم نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ بھارت میں سینکڑوں ہتھیار اور دفاعی سازوسامان تیار ہو رہے ہیں جو مسلح افواج استعمال کر رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’جدید اسالٹ رائفلز سے لے کر ٹینکوں، طیارہ بردار جہازوں، ہیلی کاپٹروں، فائٹر جیٹوں، ٹرانسپورٹ طیار تک ہندوستان یہ سب تیار کر رہا ہے‘‘۔ ایرو اسپیس سیکٹر پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے 8-9 برسوں میں اس شعبے میں کی گئی سرمایہ کاری 2014 اور 15 سال پہلے کی گئی سرمایہ کاری سے پانچ گنا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ میڈ ان انڈیا اسلحہ نہ صرف مسلح افواج کو فراہم کیا جاتا ہے بلکہ 2014 سے پہلے کے برسوں کے مقابلے میں دفاعی برآمدات میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ صرف اسی فیسی لٹی میں ہی مستقبل قریب میں سینکڑوں ہیلی کاپٹر تیار کئے جائیں گے جن سے کاروبار کی مالیت بڑھ کر چار لاکھ کروڑ روپے ہوجائے گی۔ تمکورو میں ہیلی کاپٹر مینوفیکچرنگ فیسی لٹی کے قریب چھوٹے کاروباروں کے پنپنے کا ذکر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا ’’جب اس طرح کی مینوفیکچرنگ یونٹس قائم کی جاتی ہیں، تو اس سے نہ صرف مسلح افواج کو مضبوطی ملتی ہے بلکہ روزگار اور خود روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوتے ہیں‘‘۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ’نیشن فرسٹ‘ کے جذبے کے ساتھ کامیابی یقینی ہے۔ انہوں نے پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کے کام میں بہتری اور اصلاحات کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے لیے مواقع پیدا ہونے کا بھی ذکر کیا۔
وزیر اعظم نے ایچ اے ایل کے نام پر حکومت کو نشانہ بنانے کے حالیہ پروپیگنڈے کا ذکر کیا اور کہا کہ جھوٹ چاہے کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو، بار بار دہرایا جائے اور کتنا ہی اونچا کیوں نہ ہو، ہمیشہ سچ کے سامنے شکست کھاتا ہے۔انہوں نے کہا ’’اس فیکٹری اور ایچ اے ایل کی بڑھتی ہوئی طاقت نے جھوٹ پھیلانے والوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ حقیقت خود بول رہی ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج وہی ایچ اے ایل مسلح افواج کے لیے جدید تیجس تیار کررہا ہے اور عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے اور دفاعی شعبے میں ہندوستان کی ’آتم نربھرتا‘ کو تقویت پہنچا رہا ہے۔
اپنے خطاب میں، رکشا منتری نے وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس قیادت نے ایک ’نیو انڈیا‘ کے عروج کو فروغ دیا ہے جس میں دنیا کو اپنی روشنی سے منور کرنے کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ریشم، کپاس اور اسٹیل کی پیداوار اور برآمد کا ایک بڑا مرکز رہا ہے اور اس نے اب مینوفیکچرنگ، خاص طور پر دفاع کے شعبے میں عالمی مرکز بننے کا سفر شروع کیا ہے۔ انہوں نے ایچ اے ایل ہیلی کاپٹر فیکٹری کو ملک کی بڑھتی ہوئی مقامی صلاحیتوں اور دفاعی مینوفیکچرنگ میں ’آتم نربھرتا‘ کے حصول کے لیے حکومت کے اٹل عزم کا ثبوت قرار دیا۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے اس افتتاح کو کرناٹک کے بے شمار ہیروز اور مجاہدین آزادی کے لئے ایک خراج عقیدت قرار دیا جنہوں نے ملک کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیسی لٹی بابائے قوم مہاتما گاندھی جیسے لیڈروں سے متاثر سودیشی تحریک کی عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’سودیشی تحریک، جو ایک صدی پہلے شروع ہوئی تھی، ہماری آزادی کا پہلا مرحلہ تھی۔ وہ قومی تحریک 1.0 تھی۔ ’آتم نر بھر بھارت‘ کا ہمارا وژن دوسرا مرحلہ ہے۔ یہ قومی تحریک 2.0 ہے، جس کے ذریعے ہم غیر ملکی آلات سے آزادی کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
رکشا منتری نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں مسلح افواج نے نئے جوش اور ولولے کے ساتھ ملک کے دفاع میں پیش قدمی کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف فوجی، بلکہ سائنسدان، انجینئر، مشینسٹ، تکنیکی ماہرین، ایم ایس ایم ایز، انفرادی اختراع کار، اسٹارٹ اپ، صنعتی کارکن اور دیگر تمام طبقات قومی سلامتی اور ملک کو سماجی و اقتصادی بااختیار بنانے میں تعاون کررہے ہیں۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ جب مسلح افواج سرحدوں پر ہیں، ہر شہری ان کی حمایت اور حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایچ اے ایل ہیلی کاپٹر کی فیسی لٹی اس اجتماعی عزم کا ثبوت ہے۔
ایچ اے ایل ہیلی کاپٹر فیکٹری کا تعارف
گرین فیلڈ ہیلی کاپٹر فیکٹری، جو 615 ایکڑ اراضی پر پھیلی ہوئی ہے، اس کا منصوبہ ملک کی تمام ہیلی کاپٹر کی ضروریات کے لیے ون اسٹاپ سولیوشن تیار کرنے کے وژن کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر ایل یو ایچ تیار کرنے کے بعد اس فیکٹری میں دیگر ہیلی کاپٹروں جیسے لائٹ کامبیٹ ہیلی کاپٹر (ایل سی ایچ) اور انڈین ملٹی رول ہیلی کاپٹرز (آئی ایم آر ایچ) بنانے کے لیے اضافہ کیا جائے گا۔ اسے مستقبل میں ایل سی ایچ، ایل یو ایچ ، سول ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر (اے ایل ایچ) اور آئی ایم آر ایچ کے رکھ رکھاؤ، مرمت اور اوور ہال کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔ سول ایل یو ایچ کی ممکنہ برآمدات کو بھی اس فیکٹری سے پورا کیا جائے گا۔
ایچ اے ایل کا 3-15 ٹن کی رینج میں 1,000 سے زیادہ ہیلی کاپٹر تیار کرنے کا منصوبہ ہے جس سے 20 سال کی مدت میں چار لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا مجموعی کاروبار ہوگا۔ براہ راست اور بالواسطہ روزگار پیدا کرنے کے علاوہ، تمکورو فیسی لٹی اپنی سی ایس آر سرگرمیوں کے ذریعے بڑے پیمانے پر معاشرے پر مرکوز پروگراموں کے ذریعے ارد گرد کے علاقوں کی ترقی کو فروغ دے گی جس پر کمپنی کافی رقم خرچ کرے گی۔ اس سب کے نتیجے میں خطے میں لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آئے گی۔
بنگلورو میں موجودہ ایچ اے ایل سہولیات کے ساتھ فیکٹری کی قربت خطے میں ایرو اسپیس مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کو فروغ دے گی اور اس کے نتیجےمیں ہنر مندی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی مثلاً اسکول، کالج اور رہائشی علاقوں کا قیام عمل میں آئے گا۔ مختلف قریبی پنچایتوں میں رہنے والے لوگوں کے پاس طبی اور صحت کی دیکھ ریکھ خدمات بھی پہنچیں گی۔
ہیلی رن وے، فلائٹ ہینگر، فائنل اسمبلی ہینگر، اسٹرکچر اسمبلی ہینگر، ایئر ٹریفک کنٹرول اور مختلف معاون خدمات کی فیسی لٹیز جیسی سہولیات کے قیام کے ساتھ یہ فیکٹری مکمل طور پر کام کر رہی ہے۔ اس فیکٹری کو اپنے کاموں کے لئے جدید ترین انڈسٹری 4.0 اسٹینڈرڈ ٹولز اور تکنیک سے لیس کیا جا رہا ہے۔ یہ فیکٹروں ہندوستان کو بغیر درآمد کے ہیلی کاپٹروں کی اپنی پوری ضرورت کو پورا کرنے کے قابل بنائے گی اور ہیلی کاپٹر کے ڈیزائن، ڈیولپمنٹ اور مینوفیکچر میں وزیر اعظم کے ’آتم نر بھر بھارت‘ کے وژن کو بہت ضروری فروغ فراہم کرے گی۔
اس موقع پر کرناٹک کے وزیر اعلی جناب بسوراج بومئی، ریاستی حکومت کے وزراء اور وزارت دفاع کے سینئر افسران موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-1285
(Release ID: 1896832)
Visitor Counter : 176