زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
کیمیاوی مادوں سے پاک قدرتی زراعت
Posted On:
03 FEB 2023 7:31PM by PIB Delhi
مرکزی بجٹ 23-2022 میں کیمیاوی مادوں سے پاک قدرتی زراعت کے اعلان کے بعد حکومت نے ملک بھر میں قدرتی زراعت کو بڑے پیمانے پر فروغ دینے کے لئے بھارتیہ پرکرتک کرشی پددھتی ( بی پی کے پی ) میں بہتری لاکر ،قدرتی زراعت سے متعلق قدرتی مشن ( این ایم این ایف ) تشکیل دیا ہے۔
زراعت اورکسانوں کی بہبود کا محکمہ زراعت کو توسیع دینے کے بندوبست سے متعلق قومی ادارے (مینیج )اور نامیاتی وقدرتی زراعت کے قومی مرکز ( این سی او این ایف ) کے ذریعہ قدرتی زراعت کی تکنیک کے بارے میں ماسٹر ٹرینرز ، چیمپین فارمرز اور کھیتی کرنے والے کسانوں کو بڑے پیمانے پر تربیت دے رہا ہے۔ محکمے نے قدرتی زراعت کی تکنیک اور فائدوں کے بارے میں گرام پردھان جیسے عوامی نمائندوں کو بھی حساس بنایا ہے۔ قدرتی زراعت کے بارے میں مینیج کے ذریعہ 22 علاقائی زبانوںمیں مطالعاتی مواد تیار کیا گیا ہے ، قدرتی زراعت پر 697 ماسٹر ٹرینرز تیار کئے گئے ہیں اور 56952 گرام پردھانوں کے لئے قدرتی زراعت کے بارے میں 997 تربیتی ورکشاپ منعقد کئے گئے ۔اس کے علاوہ زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل آئی سی اے آر نے قدرتی زراعت کے فائدوں کو نمایاں کرنے کے لئے 425 کے وی کے میں ، قدرتی زراعت کرکے دکھانے کے ساتھ ساتھ اس کی تکنیک کو جائز ٹھہرانے کے لئے 20 مقامات پر تحقیق کا کام شروع کیا ہے۔
عمل درآمد سے متعلق فریم ورک ، وسائل ،عمل درآمد پیش رفت ، کسانوں کے رجسٹریشن ، بلاگ وغیرہ کے بارے میں اطلاع ظاہر کرنے کے لئے قدرتی زراعت کو فروغ دینے کے مقصدسے ایک ڈجیٹل ویب پورٹل (naturalfarming.dac.gov.in) کا آغاز کیا گیا ہے ۔
حکومت 20-2019 سے پرم پراگت کرشی وکاس یوجنا ( پی کے وی وائی ) کے تحت بھارتیہ پراکرتک کرشی پددھتی بی پی کے پی نام کی ایک ذیلی اسکیم کے تحت قدرتی زراعت کو فروغ دے رہی ہے ۔ بی پی کے پی میں ابھی تک 4.09 لاکھ ہیکٹئر رقبہ شامل کیا گیا ہے۔
یہ جانکاری زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے راجیہ سبھا میں آج ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی ۔
*************
ش ح۔اس ۔ رم
U-1251
(Release ID: 1896575)
Visitor Counter : 123