الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

تخلیقی مصنوعی ذہانت

Posted On: 03 FEB 2023 4:06PM by PIB Delhi

جنریٹو آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے مراد مصنوعی ذہانت سے چلنے والی مشینوں کی موجودہ ٹیکسٹ، آڈیو فائلز یا تصاویر کو نیا مواد بنانے کے لیے استعمال کرنے کی صلاحیت ہے۔ جنریٹو اے آئی کا استعمال ابھی بھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے، اور ٹیکنالوجی کی ترقی اور بہتری کے ساتھ ہی اس کے اثرات بڑھنے کا امکان ہے۔ حکومت ان ٹیکنالوجیز کے ابھرنے اور تعلیم، مینوفیکچرنگ، صحت کی دیکھ بھال، مالیات اور دیگر ایسے شعبوں میں ان کے تیزی سے پھیلاؤ سے واقف ہے۔ حکومت مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو ہماری ڈیجیٹل معیشت، سرمایہ کاری اور ملازمتوں کی ترقی کے لیے ایک حرکیاتی صلاحیت سمجھتی ہے۔ حکومت نے مصنوعی ذہانت کے لیے قومی حکمت عملی شائع کی ہے جس کا مقصد مصنوعی ذہانت کی تحقیق اور اسے اپنانے کے لیے ایک ماحولیاتی نظام تیار کرنا ہے۔ اس کے بعد 'ہندوستان میں AI بنائیں اور AI کو ہندوستان کے لیے کام کریں' کے وژن کے ساتھ، ایم یتی نے اے آئی  پر مبنی حل کی ترقی کے لیے 'مصنوعی ذہانت پر قومی پروگرام' کے نفاذ کو منظوری دی ہے اور #اے آئی  کے ذمہ دارانہ اور تبدیلی کے استعمال کو سب کے لیے یقینی بنایا ہے۔

نیز، سائنس اور ٹیکنالوجی کا شعبہ انٹر ڈسپلنری سائبر فزیکل سسٹمز . پر قومی مشن کو نافذ کر رہا ہے۔ اس مشن کے تحت، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی . کھڑگپور میں مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ پر ٹیکنالوجی انوویشن ہب . قائم کیا گیا ہے، جس کا مقصد جدید ترین تربیت فراہم کرنا اور مصنوعی ذہانت کے شعبے میں اگلی نسل کے سائنسدان، انجینئرز، ٹیکنیشنز اور ٹیکنوکریٹس کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ انٹر ڈسپلنری سائبر فزیکل سسٹمز . پر قومی مشن کو نافذ کر رہا ہے۔

جنریٹو اے آئی  روزگار سے متعلق کوئی ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔ تاہم، ناسکوم کے اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان میں مجموعی طور پر اے آئی  روزگار کا تخمینہ تقریباً 416,000 پیشہ ور افراد پر مشتمل ہے۔ اس شعبے کی شرح نمو کا تخمینہ تقریباً 20-25فیصد ہے۔ مزید یہ کہ اے آئی  سے 2035 تک ہندوستان کی معیشت میں اضافی یوایس ڈی  957 بلین کا حصہ ادا کرنے کی امید ہے۔

جنریٹو مصنوعی ذہانت سے متعلق ٹیکنالوجیز اب بھی تیار ہو رہی ہیں۔ فی الحال، جنریٹیو آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی ) کے لیے کوئی خاص ضابطہ نہیں ہے۔ تاہم، اے آئی کی ترقی اور تعیناتی، پرائیویسی، ڈیٹا پروٹیکشن، دانشورانہ اثاثے، اور سائبر سیکیورٹی سے متعلق قوانین اور پالیسیوں کے ذریعے چلتی ہے۔

یہ اطلاع الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

*****

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-1181



(Release ID: 1896221) Visitor Counter : 160


Read this release in: English , Kannada