کامرس اور صنعت کی وزارتہ

گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس نے روپے کی مجموعی تجارتی قیمت (جی ایم وی ) 1.5 لاکھ کروڑ روپےحاصل کی ہے


جی ای ایم نے اپنے متعلقہ فریقوں  کی زبردست  حمایت کے ساتھ، آغاز سے لے کر اب تک  3 لاکھ کروڑ روپے جی ایم وی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

جی ای ایم پر لین دین کی کل تعداد 1.3 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔

جی ای ایم نے ریاستوں کے ذریعے خریداری کو فروغ دینے کی خاطرمرکوز مہم کا آغاز کیا۔

 جی ای ایم، آخری شخص تک رسائی اور خدمات کی فراہمی کے لیے سی ایس سیز کے ذریعے 1.5 لاکھ پلس  انڈیا پوسٹ آفسز اور 5.2+ لاکھ گاؤں کی سطح کے کاروباریوں  وی ایل ایز کے ساتھ کامیابی کے ساتھ مربوط ہوتا ہے۔

Posted On: 02 FEB 2023 7:51PM by PIB Delhi

گورنمنٹ ای –مارکیٹ پلیس (جی ای ایم ) نے  یکم فروری  2023 تک 1.5 لاکھ کروڑروپے کی مجموعی  تجارتی  قدر جی ایم وی  حاصل کی ہے۔موجودہ  رن ریٹ کے حساب سے جی ای ایم کو 1.75 لاکھ  کروڑروپے کے  سالانہ ہدف سے زیادہ   کئے جانے کے لئے   مناسب  طریقے سے رکھا گیا ہے۔

  مجموعی طور پر، جی ای ایم اپنے متعلقہ فریقوں کی زبردست حمایت کے ساتھ، آغاز سے لے کر اب تک  3 لاکھ کروڑروپے  جی ایم سے آگے  نکل گیا ہے۔ جی ای ایم پر لین دین کی کل تعداد بھی 1.3 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔ جی ای ایم کے پاس 66,000 سے زیادہ سرکاری خریدار تنظیمیں ہیں اور 58 لاکھ سے زیادہ فروخت کرنے  والی اور خدمات فراہم کرنے والی تنظیمیں  مختلف قسم کے سامان اور خدمات پیش کرتی ہیں۔

پورٹل میں 29 لاکھ سے زیادہ درج مصنوعات کے ساتھ 11,000 سے زیادہ اشیا کے زمروں  کے  ساتھ ساتھ 2.5 لاکھ سے زیادہ خدمات کی پیشکش کے ساتھ 270 سے زیادہ خدمات کے زمرے موجود  ہیں۔ مختلف مطالعات کی بنیاد پر،  مذکورہ پلیٹ فارم پر کم از کم بچت تقریباً 10فیصد  ہے، جو کہ 30,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی عوامی رقم کی بچت کا بدل  ہے۔

گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس (جی ای ایم ) ہندوستان میں عوامی خریداری کا ایک آن لائن پلیٹ فارم ہے جس کا تصور وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے  پیش کیا تھا۔ یہ اقدام 9  اگست 2016 کو تجارت اور صنعت کی وزارت نے خریداروں اور فروخت کنندگان کے لیے خریداری کی سرگرمیوں کو منصفانہ اور مسابقتی انداز میں انجام دینے کے لیے ایک جامع، موثر اور شفاف پلیٹ فارم فراہم کرنے کے مقصد سے شروع کیا تھا۔

گزشتہ ساڑھے  چھ سالوں میں،  جی ای ایم  نے ٹیکنالوجی، عمل کی ڈیجیٹلائزیشن، تمام متعلقہ فریقوں   کے ڈیجیٹل انضمام، اور تجزیات کے استعمال کے ذریعے ملک میں عوامی خریداری کے ماحولیاتی نظام میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ جی ای ایم  اس بات کی ایک مثال ہے کہ کس طرح ڈیجیٹل پلیٹ فارمز ایک حکمت عملی اور واضح ارادے کے ساتھ تخلیق کیے گئے ہیں تاکہ میراثی عمل کو ازسرنو فعال کیا جاسکے اور قوم کے لیے دیرپا تبدیلی لائی جا سکے۔ جی ای ایم حکومت کے "کم سے کم حکومت، زیادہ سے زیادہ گورننس" کے عزم میں مؤثر طریقے سے تعاون کر رہا ہے۔

جی ای ایم  پلیٹ فارم  خریداری کے متعدد  موڈز (براہ راست خریداری، L1 پروکیورمنٹ، بِولی لگانا، بولی کے بعد  برعکس نیلامی ) کو قابل عمل بناتا ہے۔ جی ای ایم ایک اعتماد پر مبنی پلیٹ فارم کے طور پر تیار کیا گیا ہے اور یہ کنٹیکٹ لیس، پیپر لیس اور کیش لیس ہے، جہاں صارفین کی توثیق متعلقہ ڈومین میں ڈیٹا بیس کے ساتھ یعنی آدھار، PAN، آدھار، اسٹارٹ اپ، GSTN، MCA21، وغیرہ کے ساتھ  اے پی آئی  مربوطی کے ذریعے کی جاتی ہے۔

مارکیٹ پلیس میں خودکار مارکیٹ ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ ساتھ اختتام سے آخر تک ڈیجیٹل عمل کی پالیسیاں شامل ہیں جو فروغ پذیر خریدار بیچنے والے ماحولیاتی نظام کی مدد کرتی ہیں۔

جی ای ایم نے حال ہی میں ریاستوں کے ذریعے خریداری کو فروغ دینے  کی خاطر  ایک مرکوز مہم شروع کی ہے۔ منتخب ریاستوں کے لیے ایک جامع ڈیٹا کے ساتھ مخصوص نوڈل افسران کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ان ریاستوں میں سیکھے گئے اسباق کو پورے ملک میں اپنایا جائے گا۔ ہم نے پہلے ہی ریاستوں میں جی ایم  وی  میں 55فیصد سال درسال اضافہ دیکھا ہے، اور ان کی  جی  ای ایم  یوٹیلائزیشن شرح   (GUR) نے بھی کافی بہتری دکھائی ہے۔

جی ای ایم نے آخری  شخص   تک رسائی اور خدمات کی فراہمی کے لیے سی ایس سیز کے ذریعے 1.5 لاکھ+ انڈیا پوسٹ آفسز اور 5.2+ لاکھ گاؤں کی سطح کے کاروباریوں [وی ایل ایز]  کو کامیابی کے ساتھ ضم کیا ہے۔ ریاستی مشن کوآرڈینیٹرز اور ڈسٹرکٹ مینیجرز کے ساتھ کیوریٹڈ تربیت  کا انعقاد کیا جا رہا ہے تاکہ انہیں  جی ای ایم  اور اس کی خصوصیات کے بارے میں سمجھنے میں مدد  مل سکے ۔

عمل کے خودکار نظام  اور ڈجیٹائزیشن   کے ذریعے،  جی ای ایم عمل کی اعلی کارکردگی، بہتر معلومات کا اشتراک، بہتر شفافیت، عمل کے دورانیے میں کمی، اور بولی لگانے والوں  کے درمیان اعلیٰ سطح پر اعتماد کا باعث بنا، جس کے نتیجے میں زیادہ مسابقت اور زیادہ بچت ہوئی ہے۔ جی ای ایم میں ان ایجادات سے خریداروں کے انتظار کے اوقات اور قیمتوں میں بھی نمایاں کمی  ہوئی  ہے اورفروخت  کرنے  والوں کو بروقت ادائیگی  کئے جانے کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اس سے مجموعی طور پر "کاروبار کرنے میں سہولت ’’ کو بڑھائے جانے کی بھی توقع ہے  تاکہ ہندوستان میں عوامی خریداری میں معیار کی اعلیٰ ترین  کوالٹی  کو بھی فروغ  حاصل ہوگا۔

اس سے متعلق اسٹوریز کے لئے آپ دئے گئے لنک پرکلک کریں:

: https://pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=1885574&RegID=3&LID=1

https://pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=1846297&RegID=3&LID=1

*************

 

ش ح۔ش ر ۔ رم

U-1151



(Release ID: 1895967) Visitor Counter : 102


Read this release in: English , Marathi