محنت اور روزگار کی وزارت

ای-شرم پورٹل رجسٹریشن کی سہولت ملک بھر میں چار لاکھ سے زیادہ سی ایس سی مراکز پر دستیاب ہے


ای شرم پورٹل پر 15 کروڑ سے زیادہ خواتین ورکرز رجسٹرڈ ہیں

Posted On: 02 FEB 2023 7:57PM by PIB Delhi

محنت اور روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں مطلع کیا کہ وزارت محنت اور روزگار نے 26 اگست 2021 کو غیر منظم مزدوروں کا قومی ڈیٹا بیس ای-شرم پورٹل شروع کیا ہے۔ آدھار کے ساتھ غیر منظم کارکنوں کے رجسٹریشن کے لیے رجسٹریشن کی تعداد بڑھانے کے لیے، معاملے کو وقت وقت پر تمام ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کے ساتھ اٹھایا جاتا ہے۔ رجسٹریشن کی سہولت ملک بھر میں 4 لاکھ سے زیادہ سی ایس سی مراکز پر دستیاب ہے۔ ریاستی سیوا کیندروں کو بھی بورڈ میں لیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ سی ایس سی کارکنوں کو متحرک کرنے کے لیے مختلف مقامات پر بیداری کیمپوں (بشمول نائٹ کیمپ) کا انعقاد کرتا ہے۔ موبائل کے ذریعے آسانی سے رجسٹریشن کے لیے امنگ ایپ پر ای-شرم پورٹل بھی شامل ہے۔ ای-شرم پورٹل کی ترقی اور دیکھ بھال کے لیے 45.39 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔

جناب تیلی نے کہا کہ حکومت نے لیبر فورس میں خواتین کی شرکت اور ان کے روزگار کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ خواتین کارکنوں کے لیے مساوی مواقع اور کام کے سازگار ماحول کے لیے لیبر قوانین میں متعدد حفاظتی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ان میں زچگی کی تنخواہ 12 ہفتوں سے بڑھا کر 26 ہفتے کرنا، 50 یا اس سے زیادہ ملازمین رکھنے والے اداروں میں لازمی کریچ کی سہولت کا انتظام، مناسب حفاظتی اقدامات کے ساتھ رات کی شفٹوں میں خواتین کارکنوں کو اجازت دینا وغیرہ شامل ہیں۔

حکومت نے کوئلے کی کانوں میں زمین کے اوپر شام 7 بجے سے صبح 6 بجے کے درمیان کام کرنے اور زمین کے نیچے صبح 6 بجے سے شام 7 بجے تک تکنیکی، نگران اور انتظامی کاموں میں خواتین کو ملازمت دینے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے جہاں مسلسل موجودگی کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔

تحریری جواب میں کہا گیا کہ مساوی معاوضہ ایکٹ، 1976 جو اب ضابطہ اجرت، 2019 میں شامل ہے جو یہ فراہم کرتا ہے کہ کسی اسٹیبلشمنٹ یا اس کے کسی یونٹ میں ملازمین کے درمیان صنفی بنیادوں پر کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا۔ مزید برآں، کوئی بھی آجر کسی بھی ملازم کو ملازمت کی شرائط میں ایک ہی کام یا اسی نوعیت کے کام کے لیے بھرتی کرتے وقت جنس کی بنیاد پر کوئی امتیازی سلوک نہیں کرے گا، سوائے اس کے جہاں ایسے کام میں خواتین کی ملازمت کسی قانون کے تحت یا اس کے تحت ممنوع یا محدود ہو۔

اس کے علاوہ، خواتین کارکنوں کی ملازمت کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے، حکومت خواتین کے صنعتی تربیتی اداروں، قومی پیشہ ورانہ تربیتی اداروں اور علاقائی پیشہ ورانہ تربیتی اداروں کے نیٹ ورک کے ذریعے انہیں تربیت فراہم کر رہی ہے۔ 29 جنوری 2023 تک ای-شرم پورٹل پر 28.55 کروڑ سے زیادہ غیر منظم کارکنان رجسٹرڈ ہوئے ہیں جن میں سے 52.80 فیصد خواتین کارکن ہیں۔

**************

 

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 1142



(Release ID: 1895909) Visitor Counter : 116


Read this release in: English , Marathi