مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
رہائش اور شہری امور کی وزارت نے دس لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں میں ویسٹ ٹو ویلتھ پلانٹس قائم کرنے کے لئے مفاہمت نامے پر دستخط کئے
Posted On:
02 FEB 2023 5:55PM by PIB Delhi
مالیات اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے سات ترجیحاتی ‘سپتریشی’ کے ساتھ 2024-2023 کا بجٹ پیش کیا جس میں امرت کال کے دوران ہماری رہنمائی کی گئی ہے۔ ‘گرین گروتھ’ کے حصے میں گوبردھن اسکیم کے تحت مزید 500 فضلے کو دولت میں بدلنے کےپلانٹس قائم کیےجائیں گے تاکہ گردش پذیر معیشت کو فروغ دیا جاسکے۔ ان میں 200 کمپریسڈ بائیو گیس پلانٹس ہوں گے جن میں 75 شہری علاقوں میں ہوں گے اور 300 کمیونٹی یا کلسٹر پر مبنی پلانٹس شامل گے۔ مجموعی سرمایہ کاری 10,000 کروڑ روپے کی ہوگی۔
'گرین گروتھ' ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے حصے کے طور پر رہائش اور شہری امور کی وزارت نے انجینئرز انڈیا لمیٹڈ کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے جس کا مقصد دس لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں میں ویسٹ ٹو انرجی اور بائیو میتھینیشن کے پروجکٹ لگانا ہے۔ رہائش اور شہریامور کی وزارت کے سکریٹری جناب منوج جوشی اور محترمہ ورتیکا شکلا، سی اینڈ ایم ڈی، ای آئی ایل کی موجودگی میں، محترمہ روپا مشرا، جوائنٹ سکریٹری، ایس بیایم-یو اور مشن ڈائریکٹر، رہائش اور شہری امور کی وزارت کے علاوہ مسٹر آر کے راٹھی نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ای آئی ایل دستخط کیے۔
کوڑا کرکٹ سے پاک شہروں کے مجموعی وژن کے ساتھ سوچھ بھارت شہری مشن دوئم کے دائرہ کار کے تحت پائیدار ٹھوس فضلے کے انتظام پر زور دیا گیا ہے۔ اس مقصد پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے رہائش اور شہری امور کی وزارت نے دس لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں میں بڑے پیمانے پر ٹھوس فضلہ پروسیسنگ کے پلانٹس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندوستان میں 59 ملین سے زیادہ شہر ہیں جیسے لکھنؤ، کانپور، بریلی، ناسک، تھانے، ناگپور، گوالیار، چنئی، مدورائی، کوئمبٹور۔ میونسپل سالڈ ویسٹ کے نامیاتی/گیلے حصے کے انتظام کے لیے ان دس لاکھ سے زیادہ آبادیوالےشہروں میں بائیو میتھینیشن پلانٹس تجویز کیے گئے ہیں۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 19,000 کلو گرام بائیو سی این جی گیس پیدا کرنے کے لئے فروری 2022 میں اندور میں ایشیا کے سب سے بڑے میونسپل کے ٹھوس فضلے پر مبنی گوبردھن پلانٹ کا افتتاح کیا۔ سوچھ بھارت شہری مشن دوئم کے تحت گوبردھن اور ایس اے ٹی اے ٹی اسکیموں سے منسلک بائیو میتھی نیشن پلانٹس ایک قابل تجدید توانائی کے طور پر بائیو-سی این جی پیدا کریں گے۔
ویسٹ ٹو انرجی پلانٹس میونسپل کے ٹھوس فضلے کا خشک حصہ استعمال کرتے ہیںاور فضلہ کے حجم میں زیادہ سے زیادہ کمی کے ساتھ قابل تجدید بجلی پیدا کرتے ہیں۔ایس ڈبلیو ایم ضوابط مجریہ 2016 کی تعمیل کرتے ہوئے کم سے کم جگہ استعمال کی جاتی ہے اور ماحولیاتی تحفظ کے تمام قانونی اصولوں کو پورا کیا جاتا ہے۔ ویسٹ ٹو انرجی اور بائیو میتھی نیشن پروجیکٹ میونسپل ٹھوس فضلے کے خشک اور گیلے فضلے کے اجزاء سے سبز توانائی پیدا کرکے ویسٹمینجمنٹ میں گردش کے تصور کو مربوط کریں گے۔ بجلی اور بایو-سی این جی جیسی ضمنی مصنوعات بھی ویسٹ مینجمنٹ کے عمل کو پائیدار بنانے میں معاون ثابت ہوں گی۔
ای آئی ایل دس لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں کو فضلے کے انتظام میں زیادہ مقدار میں ویسٹ انٹیگریٹنگ گردش کے لیے ایسے پروجیکٹوں کو تیار کرنے میں مدد کرے گا۔ پہلے مرحلے میں بڑے پیمانے پر پراسیس پلانٹس تیار کرنے کے لیے 25 ملین سے زیادہ شہروں کا انتخاب کیاجائے گا۔ ان منصوبوں کی کامیابی اہم ہوگی کیونکہ اس طرح کے منصوبوں کا مثالی طور پر تصور کیا جائے گا اور اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ اس طرح ای آئی ایل کی جانب سے ابتدائی تکنیکی تشخیص اور لین دین کی مشاورتی خدمات میں تعاون فراہم کرنے کا اہم اثر پڑے گا۔ ای آئی ایل تعمیراتی مرحلے کے دوران پی پی پی کے ان منصوبوں کی نگرانی کے عمل کو انجام دینے میںیو ایل بیز کو بھی مدد کرے گا اور قانونی منظوری حاصل کرنے میں تعاون کرے گا۔ اس اقدام کے نتیجے میں بائیو میتھی نیشن کے لیے بالترتیب 15,000 ٹی ڈی پی اور فضلے سے توانائی کے لیے 10,000 ٹی ڈی پی کی اضافی پروسیسنگ کی گنجائش ہوگی۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1895907)
Visitor Counter : 153