امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

کیندریہ بھنڈار صارفین کو 29.50 روپئے فی کلو گرام کی شرح سے آٹا فروخت کر رہا ہے


نیفیڈ اور این ایف سی سی، 6 فروری 2023 سے 29.50 روپئے فی کلو گرام کی شرح سے آٹا فروخت کرنے کا آغاز کریں گے

خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے محکمےکے سکریٹری نے، افراط زر کے رجحان کے تناظر میں، آٹے کی فراہمی کی پیشرفت کا جائزہ لیا

Posted On: 02 FEB 2023 6:11PM by PIB Delhi

 محکمہ خوراک اور عوامی تقسیم کے سکریٹری نے آج یہاں ایک میٹنگ میں اوپن مارکیٹ سیل اسکیم(او ایم ایس ای) کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے خاص طور پر آٹا (گندم کا آٹا) 29.50 روپئے فی کلوگرام کی فراہمی   کاملک میں مختلف آؤٹ لیٹس کے ذریعے صارفین کو فروخت کے لیے خوراک کی معیشت میں افراط زر کے رجحان کو جانچنے کے لیےپیشرفت کا جائزہ لیا۔۔

جناب سنجیو چوپڑا، سکریٹری ڈی ایف پی ڈی نے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی)، کیندریہ بھنڈار، نیشنل ایگریکلچر کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا(نیفیڈ) اور نیشنل کوآپریٹو کنزیومر فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ(این سی سی ایف) کے ساتھ میٹنگ کے دوران فیصلہ کیا کہ یہ ادارے ایف سی آئی ڈپوز سے3 ایل ایم ٹی تک گندم اٹھائیں گے اور اسے آٹا میں تبدیل کرنے کے بعد وہ صارفین کو 29.50 روپئے  کے حساب سے مختلف ریٹیل آؤٹ لیٹس، موبائل وین وغیرہ کے ذریعےفراہم کریں گے۔

ان اداروں نے ’’بھارت آٹا‘‘ کے طور پر معروف آٹے کو 29.50 روپئے فی کلو گرام یا کسی اور دیگر مناسب نام کے ساتھ کم سے کم 29.50 روپئے فی کلو گرام کی خردہ قیمت پر تھیلوں پر نمایاں کرکے فروخت کرنے سے اتفاق کیا ہے۔کیندریہ بھنڈار نے آج سے ہی پہلے ہی  29.50 روپئے فی کلو گرام پر آٹا کی فروخت شروع کر دیا ہے۔ جبکہ نیفڈ اور این سی سی ایف 6 فروری 2023 سے 29.50 روپئے فی کلو گرام آٹے کی فروخت کرنا شروع کریں گے۔

یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کسی بھی کارپوریشن/ کوآپریٹیو/ فیڈریشنز/ ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سیلف ہیلپ گروپ کو بھی متعلقہ ریاستی حکومت/مرکز کے زیر انتظام علاقےکی سفارش پر29.50 روپئے فی کلو گرام آٹا حاصل کرنے کی اجازت ہوگی جو وہ صارفین کو29.50 روپئے فی کلو گرام کے حساب سے آٹا فروخت کرسکیں گے۔

وزیر داخلہ، جناب امت شاہ کی صدارت میں وزراء کی کمیٹی نے 25 جنوری 2023 کو ضروری اشیاء کی قیمتوں کا جائزہ لیا اور او ایم ایس ایس کے ذریعے ایف سی آئی کے اسٹاک سے 30 ایل ایم ٹی گیہوں کو جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔

یہ فیصلہ کیا گیا کہ ایف سی آئی کے بعد معمول کے عمل کے مطابق تاجروں، فلور ملز وغیرہ کو ای نیلامی کے ذریعے 25 ایل ایم ٹی کی پیشکش کی جائے گی۔ بولی دہندگان فی نیلامی فی خطہ زیادہ سے زیادہ 3000 ایم ٹی کی ای- نیلامی  میں حصہ لے سکتے ہیں۔ 2 ایل ایم ٹی ریاستی حکومتوں کو ان کی اسکیموں کے لیے 10,000 روپئے ایم ٹی کی شرح سے /ریاست کو بغیر ای نیلامی کے پیش کیے جائیں گے۔ 3 ایل ایم ٹی،سرکاری شعبے کی کمپنیوںکوآپریٹیو/فیڈریشنز جیسے کیندریہ بھنڈار /نیفڈ / این سی سی ایف وغیرہ کو بغیر ای-نیلامی  کے پیش کیے جائیں۔ یہ اس شرط کے ساتھ مشروط ہوگا کہ وہ گندم کو آٹے میں تبدیل کریں اور اسے عوام کو 29.50 روپے فی کلوگرام سے زیادہ نہ ہونے والی کم سے کم خردہ قیمت پر فراہم کریں۔

اس کے بعد، ڈی ایف پی ڈی نے کیندریہ بھنڈر/ این سی سی ایف / نیفڈ کو ان کی ضروریات کے مطابق 2.5 ایل ایم ٹی گندم مختص کیا ہے۔ کیندریہ بھنڈر اور نیفڈ میں سے ہر ایک کو 27 جنوری 2023 کو 1 ایل ایم ٹی اور این سی سی ایف کو 50000 ایم ٹی گندم مختص کیا گیا ہے۔

*****

U.No.1132

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1895900) Visitor Counter : 127


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Punjabi