ارضیاتی سائنس کی وزارت

دنیا آج ہندوستان کے بلیو اکانومی کے وسائل کو تسلیم کرتی ہے اور جمائیکا میں واقع بین الاقوامی سی بیڈ اتھارٹی نے ہندوستان کو باضابطہ طور پر ‘‘سرکردہ سرمایہ کار’’ کے طور پر نامزد کیا ہے : مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پہلی بار بلیو اکانومی کو اعلیٰ ترجیح دی گئی ہے اور اب اسے عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے

بین الاقوامی سی بیڈ اتھارٹی اور ارضیاتی سائنسز کی وزارت کے درمیان ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی موجودگی میں پی ایم این  (پالی میٹیلک نوڈیولز) ایکسپلوریشن ایکسٹینشن معاہدے پر دستخط ہوئے 

Posted On: 01 FEB 2023 6:40PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے وزیر وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ دنیا آج ہندوستان کے بلیو اکانومی ریسورسز کو تسلیم کرتی ہے اور  بین الاقوامی  سی بیڈ اتھارٹی، جس کا ہیڈکوارٹر جمائیکا  میں ہے، نے ہندوستان کو باضابطہ طور پر ‘‘سرکردہ سرمایہ کار ’’ کے طور پر نامزد کیا ہے۔

1.jpg

وزیر موصوف نے یہ بات اس وقت کہی جب انٹرنیشنل سی بیڈ اتھارٹی کے سکریٹری جنرل مائیکل ڈبلیو لاج جو اس وقت ہندوستان کے دورے پر ہیں، پرتھوی بھون میں ان سے ملاقات کی۔ مائیکل لاج کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی تھا جس نے ارضیائی  سائنسز کی وزارت میں سکریٹری ڈاکٹر ایم روی چندرن کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ کی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پہلی بار بلیو اکانومی کو اعلیٰ ترجیح دی گئی ہے اور اب اسے عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے 2021 اور 2022 میں لگاتار دو سال تک اپنے یوم آزادی کے خطاب میں ہندوستان کے ڈیپ سی مشن کا ذکر کیا۔

2.jpg

بین الاقوامی سمندری پٹی اتھارٹی (آئی ایس اے ) اور ارضیاتی سائنسز کی وزارت  کے درمیان  ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی موجودگی میں پی ایم این  (پالی میٹیلک نوڈیولز) ایکسپلوریشن ایکسٹینشن معاہدے پر دستخط ہوئے ۔ ابتدا میں  معاہدے پر 25 مارچ 2002 کو 15 سال کی مدت کے لیے دستخط کیے گئے تھے جسے بعد میں اتھارٹی نے 2017 اور 2022 کے دوران 5 سال کی مدت کے لیے دو بار بڑھایا تھا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وفد کا گرمجوشی سے خیرمقدم کیا اور کہا کہ ہندوستان اپنی 7500 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی کے ساتھ اسٹیک ہولڈر ہونے کے ساتھ ساتھ سمندری وسائل کی تلاش اور استعمال میں بھی حصہ دار ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ آئی ایس اے نے ہندوستان کو خصوصی مفادات کے ساتھ ‘اہم سرمایہ کار’ کے زمرے میں نامزد کیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس حقیقت پر بھی روشنی ڈالی کہ ہندوستان کا گہرا سمندی مشن وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حکومت ہند کی طرف سے شروع کئے گئے اہم منصوبوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مشن کے لیے 600 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے، جس سے ہندوستان کی سمندری صلاحیتوں کو سامنے لایا جائے گا۔

3.jpg

مرکزی وزیر نے کہا کہ آنے والے وقتوں میں یہ شعبہ ہندوستانی معیشت میں اہم تعاون کرنے والا  ہے۔ وزیر موصوف نے سمندریان کے اہم  منصوبوں کا بھی تذکرہ کیا، جو ہندوستان کو ان ممالک کی اشرافیہ کی فہرست میں شامل کرے  گا جنہوں نے گہرائی سے سمندر میں وسائل کی  تلاش کا کارنامہ انجام دیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان کے وسیع سمندری مفادات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہندوستان میں بلیو اکانومی کا ملک کی اقتصادی ترقی کے ساتھ اہم تعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بحری اور سمندی  شعبوں میں پائیدار ترقی کی حمایت کے لیے طویل مدتی حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر ‘‘بلیو گروتھ’’ کا مضبوط حامی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اپنی جامع بلیو اکانومی پالیسی فریم ورک کے ساتھ سامنے آنے کے عمل میں ہے، جس کا مقصد ساحلی معیشت، سیاحت، سمندری ماہی گیری، ٹیکنالوجی، مہارت کی ترقی، جہاز رانی، گہرے سمندر میں کان کنی اور صلاحیت سازی کو ایک جامع انداز میں شامل کرنا ہے۔

وزیرموصوف  نے کہا کہ بلیو اکانومی کا مقصد بحر ہند کے علاقے کی سمندری اقتصادی سرگرمیوں کے اندر سمارٹ، پائیدار اور جامع ترقی اور مواقع کو فروغ دینا اور سمندری وسائل، تحقیق اور ترقی کے پائیدار حصول کے لیے موزوں پروگرام شروع کرنا ہے۔

4.jpg

ارضیاتی سائنسز کی وزارت اپنے نوڈل انسٹی ٹیوٹ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشین ٹیکنالوجی (این آئی او ٹی) اور دیگر ملحقہ قومی اداروں جیسے کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشینوگرافی، منرل اینڈ میٹریلز ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (آئی ایم ایم ٹی) کے ذریعے سروے اور تلاش، ماحولیاتی اثرات کی تشخیص، ٹیکنالوجی کی ترقی (کان کنی) اور ٹیکنالوجی کی ترقی (ای ایم  ) جیسے  عوامل کو کور کرنے والے پی ایم این تلاش کے پروگرام  کا انعقاد کررہی  ہے۔  پروگرام کا حتمی مقصد ٹیسٹ مائننگ سائٹ (ٹی ایم ایس ) پر پائلٹ کان کنی کے مظاہرے کے لیے تیاری کے کام کو مکمل کرنا ہے۔ اس پروگرام کے تحت مختلف سرگرمیاں عمل میں آ رہی ہیں اور ابتدائی کام کی طرف اہم پیش رفت ہوئی ہے، جس کی اطلاع آئی ایس اے کو متواتر سالانہ رپورٹس کے ذریعے دی گئی ہے۔

آئی ایس اے کے سکریٹری جنرل جناب لاج نے کہا کہ ہندوستان توانائی کی ترسیل میں رہنمائی کرنے کے لئے بہت اچھی پوزیشن میں ہے اور آئی ایس اے ارضیاتی سائنس کی وزارت کے ساتھ باہمی تعاون کو آگے بڑھانے کے لئے تمام ممکنہ محاذوں پر کام کرنے  کی سمت میں  پرامید ہے۔

****

( ش ح ۔ ع ح)

U.No. 1119



(Release ID: 1895707) Visitor Counter : 107


Read this release in: English , Hindi