وزارت آیوش
مالی سال 24-2023 کے بجٹ میں آیوش خدمات اور سائنسی تحقیق میں اضافہ کرنے پر خاص زور دیا گیا ہے
قومی آیوش مشن کے لئے مختص بجٹ میں 50 فیصد اضافہ کیا گیا ہے
Posted On:
01 FEB 2023 7:30PM by PIB Delhi
وزیر خزانہ نرملا سیتارامن کے ذریعہ آج پیش کردہ بجٹ 24-2023میں قومی صحت سے متعلق ایکو نظام میں آیوش نظام کو مربوط کرنے پر حکومت ہند کی توجہ کو فروغ ملا ہے۔ آیوش وزارت کے لئے بجٹ میں کل مختص رقم، 20 فیصد بڑھ کر 3647 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ بجٹ میں آیوش تحقیقی کونسلوں کے ذریعے آیوش نظام میں ثبوت پر مبنی تحقیق کو فروغ دینے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے حال ہی میں آیوروید کے لیے ڈیٹا بیس کے ثبوت پر مبنی تخلیق سے متعلق ضرورت کے بارے میں بات کی تھی، جو جدید سائنس کے شرائط کو پورا کرے گا۔ آیوش تحقیقی کونسلوں اورمتعلقہ اداروں کے لیے مختص بجٹ میں اضافہ اسی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
مرکزکے سرپرستی والے قومی آیوش مشن (این اے ایم) کے لیے مختص بجٹ میں 50 فیصد کا اضافہ کرکے 800 کروڑروپے سے بڑھاکر 1200 کروڑ روپے کردیا گیا ہے ۔این اے ایم، بنیادی طور پر آیوش اسپتالوں اور ڈسپنسریوں کو جدید طرز پر ڈھال کر،عام رسائی کے ساتھ کفایتی لاگت سے موثر آیوش خدمات فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے، اس کے علاوہ اس مشن کے تحت صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز (ایچ ڈبلیو سی) کے طور پر صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات اور پی ایچ سیز، سی ایچ سیزاور ڈی ایچس کے مقام پر آیوش سہولتوں کو جدید طرز پر ڈھال کر جامع بنیادی صحت سے متعلق سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں ۔
این اے ایم، طبی خصوصیات کے حامل پودوں کی کاشت، آیوش کی فراہمی کے لیے معیاری اجزاء کی پیداوار، کاشتکاری کے نظام میں طبی خصوصیات کے حامل پودوں کے انضمام اور طبی خصوصیات کے پودوں کی قدر میں اضافہ شدہ اشیاء کی برآمدات میں اضافہ کرنے پر بھی زور دیتا ہے۔
تمام ریاستوں (920 کروڑ روپے)، مرکز کے زیر انتظام علاقوں (96 کروڑ روپے) اور شمال مشرقی علاقوں (231 کروڑ روپے) کے لئے بھی امداد میں اضافہ کیا گیا ہے ، یعنی اس امداد کو 861.97 کروڑ روپے سے بڑھا کر 1246.73 کروڑ روپے کردیا گیا ہے۔
بجٹ میں ہندوستانی روایتی طریقہ علاج کو مستحکم بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔ ہومیوپیتھی، یونانی، سدھا، نیچروپیتھی یعنی قدرتی طریقہ علاج اور سووا رِگپا جیسے دیگر آیوش نظام کوتعلیم کی سہولت اوربرادری تک رسائی کو بڑھانے کے ذریعے فروغ دئے جانے کی ضرورت ہے۔
*************
ش ح۔ ع م ۔ م ش
U. No.1102
(Release ID: 1895638)
Visitor Counter : 161