پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

او این جی سی کی مشہور یونٹ ساگر سمراٹ کو موبائل آف شور پروڈکشن یونٹ کے طور پر دوبارہ قوم کے نام وقف کیا گیا


ساگر سمراٹ آبی گہرائی میں سرگرمی کے قابل ہو گی اور  پہلے کے غیر استعمال شدہ ذخائر تک رسائی کے نئے مواقع کھو لے گی: جناب ہردیپ ایس پوری

اس سہولت سے آنے والے دنوں میں ہندوستان کی پیداوار میں یومیہ 6000 بی بی ایل تیل کے اضافے کی توقع ہے: جناب ہردیپ ایس پوری

Posted On: 29 JAN 2023 3:03PM by PIB Delhi

پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے علاوہ ہاوسنگ اور شہری ترقی کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ ایس پوری نے کہا کہ ساگر سمراٹ کی دوبارہ تاجپوشی غیر یقینی صورتحال اور فطرت کی ہنگامہ خیز قوتوں کے مقابلہ میں ترتیبِ نو اور جدت طرازی کے ذریعہ تبدیلی لانے کی ہمت اور آمادگی کا ثبوت ہے۔ یہ کام آئل اینڈ نیچرل گیس کارپوریشن (او این جی سی) کی مشہور ڈریلنگ رگ ساگر سمراٹ کو ایک موبائل آف شور پروڈکشن یونٹ (ایم او پی یو) کے طور پر قوم کے لیے دوبارہ وقف کرتے ہوئے کیا گیا ہے۔

(پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ ایس پوری نے ساگر سمراٹ کو موبائل آف شور پروڈکشن یونٹ کے طور پر دوبارہ قوم کے نام وقف کیا)

ایک ٹویٹ میں وزیر نے کہا کہ ساگر سمراٹ کا اب ایک موبائل آف شور پروڈکشن یونٹ کے طور پر سمندر پر راج ہے۔ ایک قیمتی اثاثے کی دوبارہ تاجپوشی کے موقع پر یہ او این جی سی کی توانائی کے سپاہیوں میں شامل۔ 1973 میں تشکیل کردہ ساگر سمراٹ کا رگ 14 اہم آف شور تیل اور گیس کی دریافتوں اور 125 کے قریب کنویں کھودنے میں اہم کردار رہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ جدید ترین سہولت گیس کی زیادہ سے زیادہ 2.36 ایم سی ایم یومیہ برآمدگی کی گنجائش کے ساتھ 20,000 بی پی ڈی تک خام تیل کو ہینڈل کرے گی  اور آنے والے دنوں میں اس سے ہندوستان کی پیداوار میں یومیہ 6000 بی بی ایل  تیل کا اضافہ متوقع ہے۔

2047 تک توانائی کی خود کفالت کی طرف ہندوستان کے مستحکم سفر میں ایک مثبت قدم کے طور پر یہ یونٹ آبی گہرائی میں سرگرم ہونے کے قابل ہو گی اور  پہلے کے غیر استعمال شدہ ذخائر تک رسائی کے نئے مواقع کھو لے گی۔

1973 سے سرگرم عمل ساگر سمراٹ نے ہندوستان کی تیل کوعالمی نقشے پر لا کر اس کی خوش قسمتی کا رخ موڑ دیا۔ 32 برسوں میں ساگر سمراٹ تقریباً 125 کنویں کھود چکی ہے اور ہندوستان میں 14 اہم آف شور تیل اور گیس کی دریافتوں میں شامل رہی۔

ابتدائی طور پر ایک جیک اپ ڈرلنگ رگ کی حیثیت رکھنے والی ساگر سمراٹ کو اب موبائل آف شور پروڈکشن یونٹ (MOPU) میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ٹیکساس سے سرگرم برطانوی انجینئرنگ اور مشاورتی گروپ ووڈ گروپ کی مستانگ یونٹ نے اس تبدیلی کے لیے محاذی انجینئرنگ اور ڈیزائننگ کا کام انجام دیا۔

ایم او پی یو ساگر سمراٹ نے 23 دسمبر 2022 کو پیداواری عمل شروع کیا۔ یہ جہاز اس وقت ویسٹرن آف شور (ڈبلیو او)-16 فیلڈ میں تعینات ہے، جو ممبئی سے 140-145 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے۔ 76 میٹر پانی کی گہرائی میں او این جی سی کے موجودہ ڈبلیو او-16 ویل ہیڈ پلیٹ فارم (ڈبلیو ایچ پی) سے متصل، یہ جہاز ڈبلیو او کلسٹر کے معمولی کنووں سے پیداوار سامنے لانے میں اہم کردار ادا کرے گا جس سے مغربی سمندر سے پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ ایم او پی یو کو یومیہ 20,000 بیرل خام تیل کو سنبھالنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس کی زیادہ سے زیادہ برآمداتی گیس کی گنجائش 2.36 ملین کیوبک میٹر یومیہ ہے۔

28 جنوری 2023 کو ساگر سمراٹ پر منعقد ایک تقریب میں جو ممبئی سے 140-145 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے جہاز کو موبائل آف شور پروڈکشن یونٹ (ایم او پی یو) کے طور پر قوم کے لیے دوبارہ وقف کیا گیا۔ اس موقع پر او این جی سی کے چیئرمین ارون کمار سنگھ اور پیٹرولیم سکریٹری پنکج جین بھی موجود تھے۔

وزیر موصوف نے بعد میں او این جی سی کیندریہ ودیالیہ گراؤنڈس، پنویل فیز 1 کا دورہ کرکے او این جی سی کے توانائی کے سپاہیوں اور ان کے اہلِ خانہ سے ملاقات کی۔

وزیر موصوف نے او این جی سی کے ملازمین سے ملاقات کی جنہوں نے ساگر سمراٹ کو ڈرلنگ رگ کے طور پر چلایا اور اس ٹیم سے بھی ملاقات کی جس نے اسے ایم او پی یو میں تبدیل کرنے کا کام کیا۔ انہوں نے ساگر سمراٹ کو 'قوم کی توانائی کا سپاہی'  قرار دیتے  ہوئے اس کے عملے کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ہندوستان کی توانائی کی حفاظت کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ساگر سمراٹ اپنے تیل کی پیداوار کے ہندوستان کے وژن کا گواہ ہے جب اسے ہائیڈرو کاربن کی تلاش کے معاملے میں عالمی سطح پر "بانجھ" قرار دیا گیا تھا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت ہند 2025 تک ہندوستان کی کھوج کے رقبے کو 0.5 ملین مربع کلومیٹر اور 2030 تک 1.0 ملین مربع کلومیٹر تک بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت 'نو گو' کے علاقے کو 99 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ اس طرح ہندوستان کے ای ای زیڈ کے تقریباً 10 لاکھ مربع کلومیٹر کو کھوج کے لیے دستیاب کرایا گیا ہے۔ کئی کثیر اقوامی کمپنیاں جیسے شیورون، ایکسون موبل، اورٹوٹل انرجیز ہندوستانی ای اینڈ پی حلقے میں سرمایہ کاری کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کر رہی ہیں اور کچھ پہلے ہی او این جی سی کے ساتھ باہمی فائدہ مند شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے بات چیت میں مصروف ہیں۔

پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ ایس پوری، ساگر سمراٹ کے موبائل آف شور پروڈکشن یونٹ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے۔

****

U.No:958

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1894494) Visitor Counter : 121