پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

پٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے او این جی سی کے مشہور ساگر سمراٹ کو ایک موبائل آف شور پروڈکشن یونٹ کے طور پر دوبارہ قوم کے نام وقف کیا


حکومت ہند کی طرف سے فراہم کردہ سہولت کار پالیسی ماحول کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے اور ہندوستان کے ای اینڈ پی چارج کی قیادت کے لیے ملک او این جی سی کی طرف دیکھتا ہے: مرکزی وزیر برائے پٹرولیم اور قدرتی گیس

حکومت ہند ہندوستان میں ذخائر کی تلاش کے رقبے کو 2025 تک 0.5 ملین مربع کلومیٹر تک اور2030 تک 1.0 ملین مربع کلومیٹر تک بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے

سال 2020 اور 2040 کے درمیان توانائی کی عالمی نمو کا 25 فیصد ہندوستان سے آنے والا ہے

Posted On: 28 JAN 2023 5:46PM by PIB Delhi

پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر اور ہاؤسنگ اور شہری ترقی کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج (28 جنوری 2023) کو ممبئی سے 140 سے 145 کلومیٹر مغرب میں واقع ساگر سمراٹ پر منعقد ایک تقریب میں تیل اور قدرتی گیس کارپوریشن (او این جی سی) کی مشہور ڈرلنگ رگ ساگر سمراٹ کو ایک موبائل آف شور پروڈکشن یونٹ (MOPU) کے طور پر دوبارہ ملک کے نام وقف کیا۔ وزیر موصوف نے بعد میں او این جی سی کیندریہ ودیالیہ گراؤنڈس، پنویل مرحلہ 1 کا دورہ کرکے او این جی سی کے توانائی سپاہیوں اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔

 

وزیر موصوف نے او این جی سی کے ان ملازمین سے ملاقات کی جنہوں نے ساگر سمراٹ کو ڈرلنگ رگ کے طور پر چلایا اور اس ٹیم سے بھی ملاقات کی جس نے اسے ایم او پی یو میں تبدیل کرنے پر کام کیا۔ انہوں نے ساگر سمراٹ کے عملے کی حوصلہ افزائی کی، جسے انہوں نے ’ملک کے توانائی کے سپاہی‘ کہا تھا اور کہا کہ وہ ہندوستان کی توانائی کی حفاظت کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ساگر سمراٹ اپنے تیل کی پیداوار کے ہندوستان کے وژن کی گواہ ہے جب کہ اسے ہائیڈرو کاربن کی تلاش کے معاملے میں عالمی سطح پر ”بانجھ“ قرار دیا گیا تھا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کے سب سے نمایاں اور ممتاز آئل فیلڈ کو بروئے کار لاتے ہوئے، او این جی سی نے علم کے حصول، مسلسل آگے بڑھنے اور تکنیکی طور پر ترقی کرنے کی خواہش کے لیے مستقل طور پر عہد کیا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ”ساگر سمراٹ کی وراثت ان شہید افسران کی یادوں کا بھی احترام کرتی ہے جنہوں نے او این جی سی اور اس سے بھی اہم یہ کہ ہندوستان کی توانائی کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔“ انہوں نے اس موقع پر ساگر سمراٹ کے عملے اور ہیلی کاپٹر حادثہ کے اہل خانہ کی عزت افزائی کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر نے کہا کہ ساگر سمراٹ کی دوبارہ تاجپوشی غیر یقینی صورتحال اور فطرت کی ہنگامہ خیز قوتوں کی دوبارہ صف بندی اور اختراع کے ذریعے بدلنے کی ہمت اور آمادگی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ او این جی سی نہ صرف ہندوستان کی سب سے بڑی قومی تیل کمپنی ہے بلکہ ہندوستان کے اہم کارپوریٹ اداروں میں سے ایک ہے۔ یہ بتاتے ہوئے، انہوں نے او این جی سی کے نمبر 1 این او سی سے ہندوستان کی نئی امیدوں اور توقعات کے لیے خود کو دوبارہ بحال کرنے کے بارے میں اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ، حکومت ہند کی طرف سے فراہم کردہ سہولت کار پالیسی ماحول کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے اور ہندوستان کے ای اینڈ پی چارج کی قیادت کے لیے ملک او این جی سی کی طرف دیکھتا ہے۔

 

 

مرکزی وزیر نے کہا، حکومت ہند ہندوستان کی ذخائر کی تلاش کے رقبے کو 2025 تک 0.5 ملین مربع کلومیٹر اور 2030 تک 1.0 ملین مربع کلومیٹر تک بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت ’نو گو‘ ایریا کو 99 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب رہی ہے، اس طرح اضافی تقریباً 10 لاکھ مربع کلومیٹر دستیاب ہو رہی ہے۔ کئی ملٹی نیشنل کمپنیاں جیسے شیورون، ایکسون موبل، اور ٹوٹل انرجیز ہندوستانی E&P طبقہ میں سرمایہ کاری کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کر رہی ہیں، اور کچھ پہلے ہی ONGC کے ساتھ باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے بات چیت کر رہی ہیں۔

 

 

جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ آج ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہے اور توانائی کا دنیا کا تیسرا سب سے بڑا صارف، خام تیل کا تیسرا سب سے بڑا صارف، چوتھا سب سے بڑا ریفائنر، پیٹرولیم مصنوعات کا چھٹا سب سے بڑا درآمد کنندہ، اور پیٹرولیم مصنوعات کا ساتواں سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔ ہندوستان کی توانائی کی طلب 2040 تک تقریباً 3 فیصد سالانہ کی شرح سے بڑھنے کی توقع ہے، جبکہ عالمی شرح 1 فیصد ہے۔ مزید، 2020 اور 2040 کے درمیان توانائی کی عالمی نمو کا 25 فیصد ہماری تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت اور آبادیاتی منافع کی وجہ سے ہندوستان سے آنے والا ہے۔ تاہم، ہندوستان اپنی پٹرولیم ضروریات کا 85 فیصد درآمد کرتا ہے اور مالی سال 2021-22 میں تقریباً 120 بلین ڈالر پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر خرچ کیے ہیں۔ یہ بتاتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا، ہندوستان کے امرت کال کو 2047 تک توانائی کی آزادی حاصل کیے بغیر حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

ہماری آنے والی نسلوں کو توانائی کے تحفظ سے لطف اندوز ہونے کو یقینی بنانے کے لیے حکومت ہند کی طرف سے اٹھائے گئے متعدد اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے پروڈکشن شیئرنگ کنٹریکٹ (PSC) نظام، دریافت شدہ اسمال فیلڈ پالیسی، ہائیڈرو کاربن ایکسپلوریشن اور لائسنسنگ پالیسی، سیٹ اپ جیسی پالیسی اصلاحات پر روشنی ڈالی۔

 

**************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 943



(Release ID: 1894414) Visitor Counter : 80


Read this release in: Telugu , English , Hindi