بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
جناب سربا نند سونووال نے رسدلاگت کو کم کرنے کے لئے واحد کھڑکی رسد پورٹل ، قومی رسد پورٹل –بحری(میرین) کا افتتاح کیا
Posted On:
27 JAN 2023 3:27PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہازی رانی اور آبی شاہراہ اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج نئی دہلی میں قومی رسد پورٹل –بحری(میرین) کا افتتاح کیا۔
میں قومی رسد پورٹل –بحری(این ایل پی)قومی اہمیت کا حامل ایک پروجیکٹ ہے،جس کا تصور بندرگاہ ، جہاز رانی ، آبی شاہراہ اور کامرس و صنعت کی وزارتوں کے ذریعے کیا گیا ہے۔یہ لاگت اور وقت میں ہونے والی تاخیر کو کم کرکے اہلیت و شفافیت میں بہتری لانے اور خدمات کے فروغ کو بڑھاوا دینے کے لئے خدمات کو آسان ، تیز اور زیادہ مسابقتی پیشکشوں کو حاصل کرنے کے لئے آئی ٹی کا استعمال کرکے لاجسٹک برادری کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو جوڑنے کے مقصد سے ایک ون-اسٹاپ پلیٹ فارم ہے۔اس سے رسد سیکٹر اور تجارت میں بہتری لائی جاسکے گی۔ این ایل پی ملک بھر میں پھیلے لاجسٹکس سیکٹر کے تمام تجارتی عمل کے لئے ایک واحد کھڑکی ہوگی، جس میں آبی شاہراہ، سڑک ٹرانسپورٹ اور ہوائی راستوں کے ساتھ ساتھ ای-مارکیٹ پلیس میں ٹرانسپورٹ کے تمام وسائل شامل ہوں گے، تاکہ ایک آسان اِینڈ –ٹو-اِیندلاجسٹک سروس کوریج مہیا کی جاسکے۔
این ایل پی ایک ون-اسٹاپ مارکیٹ پلیس ہے، جہاں تمام لاجسٹک اسٹیک ہولڈرز کو آسان ، تیز اور مسابقتی خدمات کے لئے مربوط کیا جاتا ہے، جس سے تجارت اور ترقی کو بڑھاوا ملتا ہے۔
درآمد کار ؍برآمد کار؍کسٹم ڈیوٹی بروکر؍فریٹ فارورڈر کی تمام اہم سرگرمیوں کو انجام دینے کے لئے واحد پلیٹ فارم
|
کسٹوڈین کے ساتھ ڈیجیٹل طور سے آن لائن لین دین کے لئے اِینڈ-ٹو-اِینڈکام کرنے کی صلاحیت
|
اہم اسٹیک ہولڈرز (بڑے اور چھوٹے)کے لئے ایک معیاری کھیل کا میدان فراہم کرنا ، اس سے مسابقت میں اضافہ ہوتا ہے
|
ہرمرحلے پر اطلاعات کے ساتھ شپمنٹ کی گھریلو ٹریکنگ مکمل کریں
|
ان سرگرمیوں کی حقیقی وقت پر معلومات ، جوعام طورپر درآمدکار؍برآمدکار ؍کسٹم ڈیوٹی بروکر کی رسائی میں نہیں ہوتی
گورنمنٹ ٹو بزنس ریلیشنز اور ایز آف ڈوئنگ بزنس میں شفافیت بڑھی ہے
|
کلاؤڈ اسٹوریج پر تمام اہم دستاویزات کو محفوظ طریقے سے اسٹور کرنے کے لئے ڈاکیومنٹ منیجمنٹ سسٹم
|
تجارت اور لاجسٹکس آپریشن کی انجام دہی کے لئے وقت کی مدت اور لاگت کو کم کرتا ہے
|
بی آئی رپورٹنگ اور ڈاٹا اینالٹکس کے ساتھ تمام اسٹیک ہولڈرز کے لئے کاغذوں کے بغیر لین دین
|
پہلے مرحلے کی شکل میں این ایل پی میرین کی ترقی کے ساتھ جولائی 2021 میں این ایل پی کا نفاذ شروع کیا گیا تھا۔یہ ایک ’’کھلاپلیٹ فارم‘‘ ہے، جو کئی خدمت فراہم کنندگان کی مشترکہ موجودگی کو آزادانہ طریقے سے یا مختلف کنکٹی ویٹی متبادل کےاشتراک سے ایکزِم-متعلقہ خدمات فراہم کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ اس میں مختلف پورٹ آپریٹنگ سسٹمز؍ٹرمنل آپریٹینگ سسٹمز، آئی سی ای جی اے ٹی ای، دیگر ضابطہ ایجنسیوں اور ایکو سسٹم میں اسٹیک ہولڈر(ایس)سسٹم کے ساتھ مربوط کرنے کی صلاحیت ہے۔ اس کا مقصد ضابطہ پیچیدگیوں کو کم کرنا اور استعمال کنندہ کے موافق کاغذ کے بغیر کاروبار کی طرف بڑھتے ہوئے کاروبار کرنے میں آسان کو بڑھانا ہے۔ایکزِم کاروبار کے لئے ضروری تمام اہم دستاویزات ، عمل آوری تصدیق نامہ اور رسمی عمل کو مرکوزیت دیتے ہوئے واحد کھڑکی وضع کرنے کے لئے آئی ٹی بنیادی ڈھانچے کی طاقت کا استعمال کرکے اسے مکمل کیا جائے گا۔
ایکزِم اسٹیک ہولڈرز کے لئے مربوط پلیٹ فارم
این ایل پی میرین کی سرگرمیوں کو چار الگ الگ کام کے شعبوں میں زمرہ بند کیا گیا ہے۔1کیریئر، 2کارگو، 3 بینکنگ اور مالیت اور 4 قانون فافذ کرنے والی اِکائیاں اور شراکت دار سرکاری ایجنسیاں(پی جی اے)۔ یہ ہر مرحلے میں اطلاعات کے ساتھ شپمنٹ کی اِینڈ-ٹو-اِینڈ ٹریکنگ ، دستاویزات کا بلا رُکاوٹ تبادلہ اور شفافیت و رفتار کے ساتھ محفوظ طریقے سے لین دین کرنے کی اہلیت کے ذریعے استعمال کنندگان کے تجربے میں اضافہ کرے گا۔
این ایل پی میرین تجربے کو لیچ آن فیچر کے ساتھ مزید بڑھایا گیا ہے، جو ضروری سہولتوں کو فراہم کرنے میں کاروبار کی سہولت فراہم کرتا ہے، جو براہ راست این ایل پی میرین سے جڑے ہوئے نہیں ہیں۔ایسا دیگر ایجنسیوں کے ذریعے وضع کردہ سسٹم کےذریعے جوڑ کر کیا جاتا ہے۔ اس بات کا بھی التزام کیا گیا ہے کہ مختلف فروخت کاروں، استعمال کنندگان اور دیگر اسٹیک ہولڈر ز کے ذریعے وضع کردہ متعدد اسٹینڈ ایلون ایپلی کیشن مناسب مدت کے توسط سے این ایل پی میرین کے ساتھ مربوط ہوں گے۔یہ پورٹ ڈیوٹی ، سی ایس ایف ڈیوٹی، شیپنگ لائن ڈیوٹی، ٹرانسپورٹ ڈیوٹی وغیرہ جیسے نکاسی عمل کے لئے ضروری ادائیگیوں کے لئے ڈیجیٹل لین دین کو بھی اہل بناتا ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جناب سربانند سونووال نے کہا ’’وزیر اعظم نے 15اگست 2021کو پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کا اعلان کیا، تاکہ اشیاء اور خدمات کی بلارُکاوٹ آمدو رفت کے لئے مختلف اقتصادی زون کو ملٹی ماڈل کنکٹی وٹی مہیا کی جاسکے، جس کے نتیجے میں لاجسٹکس اور اقتصادی سرگرمیوں کی انجام دہی میں آسانی پیدا ہوئی۔اس مشن کو پورا کرنے کے لئے بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی شاہراہوں کی وزارت نے این ایل پی (میرین)وضع کیا ہے، جو ایک ’’کھلاپلیٹ فارم‘‘ہے، جو متعدد خدمات فراہم کنندگان کی مشترکہ موجودگی کو آزادانہ طور سے مختلف کنکٹی وٹی متبادل کے اشتراک سے ایکزِم سے متعلق خدمات فراہم کرنے کی آزادی دیتا ہے۔‘‘
************
ش ح۔ج ق۔ ن ع
(U: 905)
(Release ID: 1894182)
Visitor Counter : 191