جل شکتی وزارت

جل شکتی کی وزارت نے نومبر 2022 ماہ  کے لیے ’  واٹرہیروز: اپنی کہانیاں مشترک  کریں‘ مقابلے کے فاتحین کا اعلان کیا

Posted On: 25 JAN 2023 1:01PM by PIB Delhi

جل شکتی کی وزارت کے آبی وسائل، دریا کی ترقی  اور گنگا  کے احیا کے محکمہ ’واٹر ہیروز: اپنی کہانیاں مشترک کیجئے ‘ مقابلہ شروع کیا ہے۔اب تک مائی گو پورٹل پر مقابلے کے تین ایڈیشن شروع کیے جا چکے ہیں۔ پہلا ایڈیشن 01.09.2019 سے 30.08.2020 تک جاری کیا گیا تھا۔ دوسرا ایڈیشن 19.09.2020 سے 31.08.2021 تک شروع ہوا۔ تیسرا ایڈیشن 01.12.2021 کو شروع ہوا اور 30.11.2022 کو ختم ہوا تھا۔

مقابلے کا مقصد عام طور پر پانی کی اہمیت کو فروغ دینا اور پانی کے تحفظ اور آبی وسائل کی پائیدار ترقی پر ملک گیر کوششوں کی حمایت کرنا ہے۔ وزیر اعظم  جناب نریندر مودی کے وژن کے مطابق ملک میں پانی کے تحفظ کے اقدامات کو اپنانے کے لیے ایک بڑی آبادی کو ترغیب دی جانی چاہیے۔ اس کا مقصد  واٹر  ہیروز کے علم اور تجربات کو مشترک کرکے  پانی کے تحفظ کے لیے بیداری پیدا کرنا اور پانی کے تحفظ اور  بندوبست کے تئیں ایک رویہ کو فروغ دینا ہے، تاکہ تمام  فریقوں کے درمیان  ایک عملی  تبدیلی پیدا کی جا سکے۔

  • وزیر اعظم  جناب نریندر مودی کے وژن  کے مطابق ، ملک  میں پانی کے تحفظ کے اقدامات کو اپنانے کے لیے ایک بڑی آبادی کو ترغیب دی جانی چاہیے۔
  • مقابلے کا مقصد عام طور پر پانی کی اہمیت کو فروغ دینا اور پانی کے تحفظ اور آبی وسائل کی پائیدار ترقی پر ملک گیر کوششوں کی حمایت کرنا ہے۔
  • اس کا مقصد علم میں اضافہ  اورواٹرہیروز کے  تجربات کو مشترک کرکے پانی کے تحفظ کے لیے بیداری پیدا کرنا ہے۔
  • اس کا مقصد پانی کے تحفظ اور پانی کے بندوبست کے تئیں ایک رویہ  کو فروغ دینا ہے تاکہ تمام  فریقوں  کے درمیان ایک  قابل عمل تبدیلی لائی جا سکے۔
  • سال 22 -2020 کے دوران، تقریباً 16 ملین سے زیادہ  بارش کے پانی کے مجموعی ذخیرہ  کی صلاحیت والے تقریباً چل-کھل یا پانی کے تالابوں کی تعمیر کی گئی ہے۔

نومبر 2022 ماہ کے لیے، تین فاتحین کو 10,000/- روپے کا نقد انعام اور ایک سرٹیفکیٹ ملے گا، تفصیلات  مندرجہ ذیل ہیں:

  1. شری باپو بہوصاحب سالونکھے:  وہ ناسک، مہاراشٹر کے رہنے والے ہیں۔ انہیں 2019 میں نیشنل واٹر مشن ایوارڈ مل چکا ہے۔ وہ کسانوں کو ڈرپ سینچائی اور مائیکرو  سینچائی کے ذریعے کم سے کم پانی کا استعمال کرکے اپنے کھیتوں میں بارش کے پانی کو جمع کرنے،  زیرزمین پانی کے ری چارج ،   کنویں کے ریچارج اور بور ویل ری چارج کرنے کی ترغیب دیتے رہے ہیں۔ ان کی درخواست پر تقریباً 800 سے 1000 کسانوں نے اپنے کھیتوں میں  واٹرشیڈ بنالئے ہیں اور یہ  واٹرشیڈ برسات کے موسم میں بارش کے پانی کو جمع کرکے  بھرا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنے کھیت میں پانی  جمع کرنے کے لئے دو بڑے  واٹرشیڈ بھی بنائے ہیں، جو برسات کے موسم میں بھر جاتے ہیں، جن کا استعمال کھیتی کے کام کے لئے کیا جاتا ہے۔
  2. محترمہ گنگن چودھری: انہوں نے برتن کا استعمال  پانی  بچانے  والے  ڈیوائس کے طور پر  کیا۔ انہوں نے دوہری دیواروں والے مٹی کے گھڑوں  کا استعمال کیا ہے۔ اس مٹکے  کی باہری دیوار واٹر ریسیسٹنس ہے۔ دو دیواروں کے درمیان پانی ڈالا جاتا ہے، جو ضرورت کے مطابق اندرونی دیوار سے گزرتے ہوئے  پودے تک جاتا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے برتن کی دیواروں کے درمیان کی جگہ کو ڈھک دیا تاکہ یہ بھاپ نہ بنے اور باہر نکل جائے۔ اس طریقہ سے ایک برتن میں ایک مہینے میں تقریباً 150 گلاس پانی بچایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے 3 گاؤوں کے 40 گھروں میں تقریباً 400  گملے لگائے ہیں۔ اس طرح وہ ایک مہینے میں کافی پانی بچانے میں کامیاب رہی تھیں ۔
  3. شری ویبھو سنگھ،  آئی ایف او ایس : وہ  انڈین فارسٹ سروس افسر ہیں، جو اتراکھنڈ کے وسطی ہمالیائی علاقے، رودرپریاگ فاریسٹ ڈویژن کے جنگلات میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ چونکہ  انہوں نے اگست 2019 میں ڈی ایف او کا عہدہ سنبھالا تھا، اس لئے انہوں نے مٹی کی نمی کے تحفظ (ایس ایم سی) ڈھانچے کی تعمیر شروع کی ، جس میں منظم اور منصوبہ بند طریقے سے  چل کھل (گڑھوالی میں ’پانی کے تالاب‘)، محیط کھائی ، چیک ڈیم  ،پرکولیشن پٹس، ایسےدیگر ڈھانچوں کے بیچ  شامل ہیں۔ سال 2020-22 کے دوران، کل 1.6 کروڑ سے زیادہ بارش کا پانی جمع  کرنے  کی صلاحیت والے تقریباً762  چل-کھل یا تالابوں کی تعمیر کی گئی ہے۔ کل 2010  چیک ڈیم بنائے گئے تھے، جس کے نتیجے میں محیط کھائیوں اوررساؤ والے گڑھوں کی تعمیر  سے 472 ہیکٹر خراب ہوچکی جنگلاتی زمین کی ماحولیات بحالی کے ساتھ  بڑھتے ہوئے زیر زمین پانی کے رساؤ  کے ساتھ ساتھ ہزاروں ٹن  اوپر کی مٹی  کی حفاظت ہوئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0014NPH.jpg

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 835)



(Release ID: 1893706) Visitor Counter : 101


Read this release in: Tamil , English , Hindi