جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نمامی گنگے نے  ملٹس فار لائف: ڈیولپنگ کلائمیٹ ریزیلئنٹ لوکل کمیونٹیز ان دی گنگا بیسن پر سیمینار کا اہتمام کیا

Posted On: 24 JAN 2023 7:14PM by PIB Delhi

نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) اور وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ڈبلیو آئی آئی) نے آج  نئی دہلی  کے انڈیا انٹرنیشنل سینٹر میں  ’ملٹس فار لائف (ماحولیات کے لئے طرززندگی ): ڈیولپنگ کلائمیٹ ریزیلیئنٹ  کے موضوع لوکل کمیونٹیز ان گنگا بیسن ‘کے موضوع پر ایک روزہ قومی سطح کے سیمینار کا انعقاد کیا۔ سیمینار  میں  موٹے اناج   کی کاشت اور مارکیٹنگ کو فروغ  دینےکے متعدد پہلوؤں سے  منسلک  ماہرین کو جوڑا گیا، بشمول پالیسی ساز، ماہرین تعلیم اور پریکٹیشنرز۔ گنگا طاس میں قدرتی کھیتی اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے مختلف حکمت عملیوں پر وسیع غور و خوض کیا گیا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے 2023 کو موٹے اناج کا بین الاقوامی سال (آئی وائی ایم) قرار دیا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے موٹے اناج  کو فروغ دینے کے لیے ملک میں ایک عوامی تحریک چلانے کی اپیل کی ہے اور موٹے اناج  کے ذریعے غذائیت کی مہم کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔

  • سیمینار نے مقامی کمیونٹیز میں  موٹے اناج پر مبنی قدرتی کاشتکاری کے طریقوں کو فروغ دینے کی سمت فراہم کی۔
  • ڈی جی، این ایم سی جی نے گنگا پرہریوں کو نمامی گنگےپروگرام کے  ’برانڈ ایمبیسیڈر‘ قرار دیا
  • ہمیں موٹے اناج کی کاشت سے رقم کمانے کے چیلنج سے نمٹنا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ کسان اس میں تبدیلی لائیں- ڈی جی، این ایم سی جی
  • ہمیں اپنے نقطہ نظر کو بدلنا ہوگا اور ایک پائیدار زندگی کی طرف منتقل ہونا ہوگا جس کی جڑیں ہمارے اپنے ملک کی روایتی حکمت پر مبنی ہوں – سی ای او، ایف ایس ایس اے آئی  

 

 

 

 

 

 

 

 

سیمینار کا مقصد گنگا کے طاس میں پائیدار ترقی اور قدرتی کاشتکاری کے طریقوں کو فروغ دینے کے لیے موٹے اناج کو تبدیلی کے ذرائع کے طور پر اپنانے کے لیے بات چیت شروع کرنا اور حکمت عملی وضع کرنا تھا۔ سیمینار نے مقامی کمیونٹیز میں موٹے اناج پر مبنی قدرتی کاشتکاری کے طریقوں کو فروغ دینے کی سمت فراہم کی۔ اس نے مقامی آمدنی کو بڑھانے اور لائف کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے موٹے اناج پر مبنی متبادل ذریعہ معاش کے لیے مہارت پیدا کرنے کی سمجھ بھی دی۔ مزید برآں، سیمینار نے کامیابی کے ساتھ اس بات کو یقینی بنایا کہ صنفی مساوات اور سماجی شمولیت (جی ای ایس آئی) کو زمینی سطح پر مختلف حکومتی اقدامات کو یکجا کرکے بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے 2023 کو موٹے اناج کا بین الاقوامی سال (آئی وائی ایم) قرار دیا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے موٹے اناج  کے بین الاقوامی سال 2023 کے پیش نظر موٹے اناج کو فروغ دینے کے لیے ملک میں ایک عوامی تحریک چلانے کی اپیل کی ہے۔

جناب جی اشوک کمار، ڈی جی، این ایم سی جی نے اپنے خطاب کا آغاز گنگا پرہاریوں سے گنگا کے احیا کے لیے ان کی حمایت پرشکریہ ادا کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی طرف سے نمامی گنگے کو ’’قدرتی دنیا کو بحال کرنے کے 10  سرفہرست عالمی بحالی کے  فلیگ شپ ‘‘  میں سے ایک  قرار دیتے ہوئے اس کامیابی کا سہرا گنگا پرہاریوں کو دیا اور انہیں نمامی گنگے پروگرام کے ’’برانڈ ایمبیسیڈر‘‘ قرار دیا۔جناب  کمار نے  موٹے اناج  کی اہمیت پر زور دیا جو کہ گاوں میں رہنے والے لوگوں کی  بنیادی خوراک کا ایک لازمی اور ہندوستانی روایت کا حصہ ہے۔ ’’انہو ں نے مزید کہا کہ ہم اپنے ہی ملک کی روایتی حکمت کو بھول چکے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ  ہم میں سے کچھ لوگوں میں  آنکھیں بند کرکے مغرب کی نقل کرنے  کا  رجحان ہے۔ یہ اپنی جڑوں میں واپس جانے کا وقت ہے۔‘‘ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی یوم آزادی کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پرن آف امرت کال - ترقی یافتہ ہندوستان کا مقصد، نوآبادیاتی ذہنیت کے کسی بھی نشان کو مٹاناہے۔ اپنی جڑوں، اتحاد اور شہریوں میں  فرض کےاحساس پر فخر کریں۔

جناب کمار نے کہا  ’’ہمیں موٹے اناج  کی کاشت سے رقم کمانے کے چیلنج سے نمٹنا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ کاشتکار اس میں تبدیلی لا سکیں۔ ہمیں کسانوں کے لیے ’موٹے اناج کی مہم‘ کو منافع بخش بنانا ہے۔‘‘  انہوں نے مزیدکہاکہ  ’’ہم آنے والے چند برسوں میں گنگا طاس کو موٹے اناج  کا طاس بنانے کی کوشش کریں گے۔‘‘ انہوں نے ’صحیح فصل‘  مہم کا بھی ذکر کیا، جس کا آغاز 2019 میں نیشنل واٹر مشن کے ذریعے کیا گیا تھا تاکہ کسانوں کو کم پانی والی، معاشی طور پر منافع بخش اور ماحول دوست فصلیں اگانے پر آمادہ کیا جا سکے۔

فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) کے سی ای او جناب گنجی کملا وردھنا راؤ نے ہندوستان میں لوگوں کے بدلتے ہوئے استعمال کے انداز اور کھانے کی عادات پر زور دیا جو ہم کھاتے ہیں اس کی غذائیت کی قیمت پر مبنی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں اپنا نقطہ نظر بدلنا ہوگا اور ایک پائیدار زندگی کی طرف منتقل ہونا ہوگا جس کی جڑیں ہمارے اپنے ملک کی روایتی حکمت میں ہیں۔"

فوڈ سائنٹسٹ، ڈاکٹر قادرولی نے  موٹے اناج  کو سپر فوڈ قرار دیا جو کرہ ارض پر 2800 اقسام میں دستیاب ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موٹااناج پائیدار ترقی کے لیے اہم ہے کیونکہ یہ فائبر سے بھرپور ہونے کی وجہ سے ہماری قوت مدافعت کو بہت بہتر بناتا ہے۔ "

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YQEN.jpg

جناب جی اشوک کمار، ڈی جی، این ایم سی جی؛  ڈاکٹر قادر ولی، فوڈ سائنٹسٹ، جناب گنجی کملا وی  راؤ، سی ای او، ایف ایس ایس اے آئی  نے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی۔

************

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 809)


(Release ID: 1893424) Visitor Counter : 151


Read this release in: Telugu , English , Hindi