کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

بڑی کمپنیوں کو ایم ایس ایم ایز کی سرپرستی، بہترین طریقوں کو اپنانے اور انہیں سپلائی چین ایکو سسٹم کے ساتھ مربوط کرنے میں ان کی مدد کرنے کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے:  جناب گوئل نے بی20 انڈیا کے شروعاتی اجلاس  کے چوتھے مکمل اجلاس میں یہ بات کہی


عالمی ویلیو چین  میں ایک قابل اعتماد اور لچکدار شراکت دار بننے کے لیے، حکومت ایک فعال ماحولیاتی نظام بنانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے جو آسان، تیز اور کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دیتا ہے: جناب گوئل

ہندوستان- یو اے ای سی  ای پی اے کا سب سے بڑا فائدہ دونوں ممالک کے ایم ایس ایم ایز کو ہوگا: جناب گوئل

حکومت ایم ایس ایم ایز کے لیے ایک ماحولیاتی نظام تشکیل دے رہی ہے جو آسان، تیز رفتار اور کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دیتا ہے: جناب  گوئل

Posted On: 23 JAN 2023 7:49PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کہا کہ بڑی کمپنیوں کو ایم ایس ایم ایز کی سرپرستی، بہترین طریقوں کو اپنانے اور انہیں سپلائی چین ایکو سسٹم کے ساتھ مربوط کرنے میں ان کی مدد کرنے کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔ وہ آج گاندھی نگر میں لچکدار عالمی سپلائی چین کی تعمیر پر بی -20 انڈیا کی شروعاتی  میٹنگ کے چوتھے مکمل اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

جناب گوئل نے کہا کہ ایم ایس ایم ایز ایک بڑے یونٹ یا لنگر کے ارد گرد تیار ہوتے ہیں۔ ایک مثال دیتے ہوئے، انہوں نے کہاکہ  جب ایپل کا مینوفیکچرنگ پلانٹ آیا تو ہزاروں ایم ایس ایم ای یونٹس کو منی ویلیو چین سپلائرز کے طور پر ایپل کے ماحولیاتی نظام میں پھلتے پھولنے کا موقع ملا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایم ایس ایم ایز کے پاس زیادہ عملی حل ہیں، ان کے پاس روزمرہ کے تجربات ہیں اور انہوں نے مشکل طریقے سے سیکھا ہے اور بڑی کمپنیوں سے بہتر حالات کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بڑی کمپنیوں کو ان سے جڑ کر ایم ایس ایم ایز کا ہاتھ تھامنے کے لیے حساس ہونا چاہیے۔ ہمیں چھوٹی کمپنیوں کے لیے کام کرنا آسان بنانے، غیر ضروری کاغذی کارروائیوں کو ختم کرنے، کسٹم کے عمل کو آسان بنانے اور عمل کو آسان اور بدیہی بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کی بھی کوشش کرنی چاہیے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ سنگاپور ایک تجارتی مرکز کے طور پر اہم کردار ادا کر رہا ہے اور تجویز پیش کی کہ یہ جاننے کے لیے ایک مطالعہ کیا جا سکتا ہے کہ سنگاپور کیا کر رہا ہے اور اس کی بنیاد پر ایم ایس ایم ایز کی مدد کے لیے ایک بنیادی فریم ورک بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی، لاجسٹک چیلنجز کو حل کرنا شامل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایم ایس ایم ایز  ٹیبل پر اعتماد کی یقین دہانی کراتے ہیں، جو کسی بھی ویلیو چین میں سب سے اہم عنصر ہے، خواہ وہ ملکی ہو یا بین الاقوامی۔

ہندوستان کو عالمی ویلیو چین میں ضم کرنے پر، جناب  گوئل نے کہاکہ اگر ہم اپنی ویلیو چین کو باقی دنیا کے ساتھ ہم آہنگ نہیں کرتے ہیں، یا اگر ہم آسان اور تیز لاجسٹکس نہیں بناتے ہیں، تو بین الاقوامی کمپنیوں کے لیے اس کی ویلیو چین میں ہندوستان کو قائم کرنا مشکل ہو جائے گا۔ عالمی ویلیو چین میں ایک قابل اعتماد اور ہمہ گیر شراکت دار بننے کے لیے جناب گوئل نے کہا،کہ حکومت ایک فعال ماحولیاتی نظام بنانے پر بھی توجہ مرکوز کر رہی ہے جو آسان، تیز اور کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ ہمارا ملک ہندوستان کی کامیابی کی کہانی میں سب سے اہم عنصر کے طور پر معیار کو قبول کرے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی معیارات کا تعین کرنا، عالمی معیارات کو ہندوستانی معیارات سے ہم آہنگ کرنا اور صارفین کا معیار کا زیادہ مطالبہ کرنا ہندوستان کے لیے عالمی سطح پر ایک اہم حصہ بننے کے لیے ضروری ہے۔

جناب گوئل نے کہاکہ  ہندوستان نے کووڈ بحران کا مثالی ہمہ گیریت کے ساتھ سامنا کیا، جس کا دنیا بھر میں اعتراف کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ان ممالک میں سے ایک ہے جس نے کووڈ وبائی مرض کی پوری مدت کے دوران کسی ایک پیشہ ورانہ عزم کو کبھی نظرانداز نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر خدمت کے عزم کو بغیر کسی رکاوٹ کے پورا کیا گیا، کسی ایک دن بھی بجلی کی فراہمی میں ناکامی نہیں، توانائی کی کمی نہیں، امن و امان کا کوئی مسئلہ نہیں۔

ہندوستان-یو اے ای سی ای پی اے معاہدے پر جناب گوئل نے کہا کہ اس معاہدے کا سب سے بڑا فائدہ دونوں ممالک کے ایم ایس ایم ایز کو ہوگا۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت  کررہے ہیں اور ایک دوسرے کے ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سی ای پی اے سے فائدہ اٹھانے کے لیے متحدہ عرب امارات کی کچھ بڑی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔

برآمدات کے مرکز کے طور پر حکومت کے ایک ضلع پہل کے بارے میں جناب گوئل نے کہا کہ  وہ  وزیر اعظم کے خیال سے متاثر  ہیں  کہ ہر ضلع کو اس کی منفرد مصنوعات کے لیے پہچانا جائے اور یہ جان کر اضلاع کی خاصیت کی نشاندہی کی جائے کہ کون سا ضلع ہے۔ کون سی مصنوعات برآمد کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اس اقدام کے تحت ملک کے ہر ضلع سے برآمدات کی میپنگ کی جاتی ہے اور ہر ضلع سے برآمدات کے اعدادوشمار معلوم کئے جاتے ہیں۔ ہر ضلع کا یہ ڈیٹا بیس اب ان مصنوعات کو دنیا بھر میں فروغ دینے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ مثال کے طور پر موربی سیرامکس برآمد کرنے کے لیے پہچانا جاتا ہے جبکہ  تریپورہ انناس برآمد اور بہار لیچی برآمد کرنے کیلئے جانا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ہر ضلع اور اس کے برآمدی مرکز کے طور پر ابھرنے کے امکانات کو دیکھ رہی ہے۔ یہ ضلع اور ریاستی سطح پر ہم آہنگی کر رہا ہے کہ کس طرح ہر ضلع کو ویلیو چینز میں اس کے کردار سے آگاہ کر کے تجارت کو عالمی منڈیوں سے جوڑا جائے۔

جناب  گوئل نے صنعت پر زور دیا کہ وہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی عالمی کوششوں کو تسلیم کرے اور اپنے کاروباری طریقوں میں شعور پیدا کرنے اور پائیداریت لانے کی ذمہ داری قبول کرے۔

 

***********

ش ح ۔  ع ح۔

U. No.788


(Release ID: 1893185) Visitor Counter : 182


Read this release in: English , Hindi , Gujarati