سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج بھوپال میں ’’انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول، آئی آئی ایس ایف – 2022‘‘ کا مشترکہ طور پر افتتاح کیا
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ، بھارت کوانٹم ٹیکنالوجی میں بڑے پیمانے پر ترقی کی تیاری کر رہا ہے، جو مستقبل کے سائنس کو دنیا کے اہم مسائل کے عملی حل کے مطابق بنائے گی
ہمیں سرکلر معیشت کو روزمرہ کی زندگی کا حصہ بنانے کے لیے کوششیں کرنی ہوں گی اور کچرے کو دولت میں بدلنے پر پروگرام سے متعلق سرگرمیوں میں اضافہ کرنے کی کوششیں کرنی ہوں گی: پروفیسر سود
ڈی بی ٹی عالمی اثرات کے ساتھ بھارت میں بائیوٹیک اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے لیے ٹھوس کوششیں کر رہا ہے: ڈاکٹر راجیش گوکھلے
Posted On:
21 JAN 2023 6:45PM by PIB Delhi
نئی دلی، 21 جنوری، 2023 / مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج بھوپال میں انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول، آئی آئی ایس ایف-2022 کا مشترکہ طور پر افتتاح کیا، جس کا موضوع تھا، "سائنس ٹیکنالوجی اور اختراع کے ساتھ امرت کال کی طرف پیش قدمی "۔
جناب اوم پرکاش سکھلیچا، وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی، حکومت مدھیہ پردیش، پروفیسر اجے سود، پرنسپل سائنسی مشیر، حکومت ہند، ڈاکٹر راجیش گوکھلے، سکریٹری ڈیپارٹمنٹ آف بائیو ٹیکنالوجی، حکومت ہند، ڈاکٹر این کلیسیلوی، سکریٹری، ڈی ایس آئی آر، ڈاکٹر سدھیر بھدوریا، سکریٹری جنرل، وگیان بھارتی، ڈاکٹر سنجے مشرا، سینئر سائنسدان، ڈی بی ٹی، جناب نکنج سریواستو، پرنسپل سکریٹری، سائنس اور ٹیکنالوجی محکمہ، ایم پی اور حکومت ہند اور حکومت کے دیگر سینئر افسران۔ مدھیہ پردیش افتتاحی تقریب میں شامل ہوا۔
اپنے خطاب میں جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ صرف مدھیہ پردیش میں ایک سال میں 2600 اسٹارٹ اپس سامنے آئے اور یہ صرف اندور شہر تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ ٹائر-2 اور ٹائر-3 شہر بھی کامیاب اسٹارٹ اپس سے مالا مال ہیں۔ انہوں نے مدھیہ پردیش کے طلباء اور صنعت کاروں سے اختراعات کے لیے جذبہ پیدا کرنے کی اپیل کی۔
اپنے کلیدی خطاب میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت کوانٹم ٹیکنالوجی میں کوانٹم جمپ کی تیاری کر رہا ہے، جو مستقبل کے سائنس کو دنیا کے اہم مسائل کے عملی حل کے مطابق بنائے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آئی آئی ایس ایف بھوپال ایسے وقت منعقد ہو رہا ہے، جب بھارت نے 2023 میں جی20 کی صدارت سنبھالی ہے، جہاں یہ نہ صرف کثیر جہتی ترقیاتی جہتوں کی نمائش کرے گا بلکہ بھارت کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ سافٹ پاور کا بھی اظہار کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ہدایت پر اقوام متحدہ نے 2023 کو موتے اناج کا بین الاقوامی سال قرار دیا ہے۔ وزیر نے یہ بھی بتایا کہ بھارت 2023 میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس کی صدارت بھی کرے گا، اس طرح بین الاقوامی فورم میں بھارت کے بڑھتے ہوئے قد کا اظہار ہوگا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جون 2020 میں خلا کے شعبے میں وسعت پیدا کرنا، ڈرون ٹیکنالوجیز کو عام کرنا، جغرافیائی رہنما خطوط کے لیے کابینہ کی منظوری اور 20000 کروڑ روپے کے حالیہ گرین ہائیڈروجن مشن جیسے وزیر اعظم نریندر مودی کے اہم فیصلوں نے بھارت کی تیز رفتار ترقی کے لیے نئے راستے کھولے ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ "ٹیکنالوجی اور اختراعات" بھارت کی 2047 کی معیشت کے مشعل بردار ہوں گے جب وہ اپنی آزادی کے 100 سال کا جشن منائے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جون 2020 میں خلا کے شعبے کو نجی شراکت کے لیے کھولنے کے بعد، دو سال میں تقریباً 120 ڈیپ ٹیک اسپیس اسٹارٹ اپ بھارت میں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خلائی اسٹارٹ اپ نہ صرف خلا میں راکٹ بھیج رہے ہیں بلکہ سیٹلائٹ عمارتوں، ملبے کے انتظام اور روزمرہ کی زندگی کی بہت سی سہولیات جیسے شعبوں میں بھی شامل ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج کا سائنس ہر گھر میں داخل ہو چکا ہے کیونکہ اس کا تعلق نہ صرف بھارت کی معیشت یا نوجوانوں سے ہے بلکہ بھارت کے مستقبل سے گہرائی کے ساتھ وابستہ ہے۔ انہوں نے جامع سرگرمیوں کو بھی اجاگر کیا اور فخر کے ساتھ کہا کہ خواتین سائنسدان گگنیان پروجیکٹ سمیت سائنس و ٹیکنالوجی کے بڑے مشنوں میں قیادت کر رہی ہیں۔
مدھیہ پردیش کے سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر جناب اوم پرکاش سکھلیچا نے بتایا کہ بھوپال میں چار روزہ سائنس فیسٹیول میں اسٹوڈنٹ سائنس ولیج کی طرح 15 اہم پروگرام ہوں گے جہاں 2500 طلباء حصہ لیں گے اور نئی ٹیکنالوجیز اور اختراعات سے روشناس کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میگا سٹارٹ اپ ایکسپو کے علاوہ 1500 نوجوان سائنسدان بائیو ٹیکنالوجی سمیت تمام شعبوں میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی پر غور و فکر کریں گے۔
جناب سکھلیچا نے کہا کہ امرت کال میں اختراعات نئے بھارت کی وضاحت کریں گی اور حکومت ہند اور مدھیہ پردیش حکومت دونوں اسٹارٹ اپس اور صنعتوں کو مزید ترقی دینے کے لیے مکمل تعاون کر رہی ہیں۔
پروفیسر اجے سود، پرنسپل سائنسی مشیر، حکومت ہند نے اجتماع سے کہا کہ سائنس کوئی جامد مضمون نہیں ہے بلکہ ہر روز نئی پیش رفت کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
پروفیسر سود نے کہا کہ بھارت بہت کم وقت میں اختراعات کے انڈیکس میں 86 سے 41 ویں نمبر پر آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیمی کنڈکٹر مشن کے آغاز سے بھارت کی معیشت کو ایک بوسٹر خوراک ملنے والی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں سرکلر اکانومی کو روزمرہ کی زندگی کا حصہ بنانے کے لیے کوششیں کرنی ہوں گی اور کچرے کو دولت میں بدلنے کے پروگرام سے متعلق سرگرمیاں میں اضافہ کرنے کی کوششیں کرنا ہوں گی۔
ڈاکٹر راجیش گوکھلے، سکریٹری ڈیپارٹمنٹ آف بائیو ٹیکنالوجی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مستقبل کے تمام چیلنجوں سے صرف عالمگیر سائنسی مداخلتوں سے ہی نمٹا جا سکتا ہے جیسا کہ کووڈ بحران نے بھرپور طریقے سے مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی بی ٹی بھارت میں بایوٹیک اسٹارٹ اپس کو عالمی اثرات کے ساتھ فروغ دینے کے لیے ٹھوس کوششیں کر رہا ہے۔
ڈاکٹر سدھیر بھدوریا، سکریٹری جنرل، وگیان بھارتی نے کہا کہ چاہے یوگا ہو، آیوروید ہو یا فن تعمیر یا فلکیات بھارت کی طاقت کو دنیا تسلیم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وگیان بھارتی بھارت میں سائنس کی وزارتوں اور یونیورسٹیوں کے سائنس ڈیپارٹمنٹ اور کالجوں کے ساتھ مل کر ملک اور پوری انسانیت کے فائدے کے لیے جدید سائنسی نقطہ نظر اور سوچ کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہی ہے۔
ڈاکٹر بھدوریا نے کہا کہ دنیا حیرانی سے دیکھ رہی ہے کہ بھارت کس طرح ایک ہی بار میں 104 سیٹلائٹ بھیج رہا ہے یا سب سے کم خرچ میں مریخ مشن لانچ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا وقت آگیا ہے کہ وہ عالمی سطح پر ایک اہم مقام حاصل کرے۔
آئی آئی ایس ایف، بھوپال میں حصہ لینے والے کچھ اہم مقرر ین اور ماہرین ہیں ڈاکٹر کرشنا ایلا، سی ایم ڈی، بھارت بائیوٹیک، ڈاکٹر ارچنا شرما، سی ای آر این، جنیوا، جناب ایس سوما ناتھ، چیئرمین، اسرو، ایس ایچ۔ آنند دیشپانڈے، بانی اور سی ایم ڈی پرسسٹنٹ سسٹم، پروفیسر اے پی ڈمری، ڈائریکٹر، ڈی ایس ٹی-آئی آئی جی، ڈاکٹر انیل بھردواج، ڈائریکٹر، پی آر ایل، پروفیسر امیتاوا پاترا، ڈائریکٹر، آئی این ایس ٹی موہالی، پروفیسر تاپس چکرورتی، آئی اے ایس سی کے ڈائریکٹر۔
ڈاکٹر کرشنا ایلا، سی ایم ڈی، بھارت بائیوٹیک، سیشن کی قیادت کریں گے بعنوان "سائنس اور انٹرپرینیورشپ کے ذریعے آتما نربھار بھارت کو طاقت دینا"، جبکہ جناب آنند دیشپانڈے، بانی اور سی ایم ڈی پرسسٹنٹ سسٹمز "ڈیٹا سائنس میں تکنیکی ترقی اور ڈیجیٹل تبدیلی میں بھارت کی قیادت" پر سیشن کی صدارت کریں گے۔
ڈاکٹر ارچنا شرما، سی ای آر این، جنیوا "کائنات کے رازوں کو کھولنے میں ایک سائنسدان کا سفر" کے موضوع پر کلیدی اسپیکر ہوں گی، جبکہ اسرو کے چیئرمین "خلا کی سرحدوں میں تکنیکی ترقی کے ساتھ امرت کال کی طرف پیش قدمی" کے موضوع پر سیشن کی صدارت کریں گے۔
ینگ سائنٹسٹ کانفرنس کے لیے منتخب کیے گئے موضوعات میں سائنس کی تحقیق، وبائی چیلنجز، اثرات اور ویکسین کی نشوونما میں تحقیق، آبی وسائل، تحفظ، ری سائیکلنگ اور پیوریفیکیشن، حیاتیاتی تنوع، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی، خوراک اور توانائی کے تحفظ کے لیے خود انحصار بھارت کے لیے موضوعات شامل ہیں۔ .
نیو ایج ٹیکنالوجیز شو (22-24 جنوری) کا مقصد آرٹیفیشل انٹیلی جنس مشین لرننگ، سائبر سیکیورٹی، بلاک چین، ڈیجیٹل کرنسی انڈسٹری، 4.0، جی 6/ جی 5، کوانٹم کمپیوٹنگ، سیمی کنڈکٹر چپ، ڈاکٹر، جیسی جدید ٹیکنالوجیز میں جدت کو فروغ دینا ہے۔ ٹیکنالوجیز، گرین انرجی، اسپیس ٹیکنالوجیز، سینسر ٹیکنالوجیز، سسٹمز اور مصنوعی حیاتیات۔
یہاں این اے ٹی ایس نمائش/ انوویشن شوکیس [100] ہوگی، جہاں طلباء مختلف جدید علاقوں میں انجینئرڈ پروٹو ٹائپس اور مصنوعات کی نمائش کریں گے۔
.................
ش ح ۔ ا س ۔ ت ح
U - 720
(Release ID: 1892767)
Visitor Counter : 176