وزارت خزانہ

مالیاتی خدمات کے محکمے (ڈی ایف ایس) نے سرکاری سیکٹر کے بینکوں کے سربراہوں کے ساتھ جائزہ میٹنگ کی

Posted On: 19 JAN 2023 5:48PM by PIB Delhi

ڈاکٹر وویک جوشی، سکریٹری، محکمہ مالیاتی خدمات (ڈی ایف ایس)، وزارت خزانہ نے آج یہاں سرکاری سیکٹر کے بینکوں (پی ایس بیز) اور مالیاتی اداروں کے سربراہان کی ایک روزہ جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001A0RN.jpg

میٹنگ کے دوران پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی)، پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی)، پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی)، اٹل پنشن یوجنا (اے پی وائی)، پردھان منتری مدرا اور وزیراعظم کی خوانچہ فروشوں کے لئے آتم نربھر ندھی (پی ایم سواندھی) اور زرعی قرضہ وغیرہ سمیت مختلف سماجی سکیورٹی (جن سرکشا) اسکیموں کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

مالی شمولیت کو فروغ دینے والی سماجی تحفظ کی اسکیموں کے تحت پیش رفت کا جائزہ لینے کے علاوہ سرکاری سیکٹر کے بینکوں (پی ایس بیز)  کو مالی سال 23-2022 کے لیے اسکیموں کے تحت ان کے لیے مختص کردہ اہداف حاصل کرنے کی تلقین کی گئی۔ اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ بینکوں کو مالیاتی خواندگی کیمپس کا انعقاد کرنا چاہیے تاکہ مالیاتی شمولیت کی مختلف اسکیموں بشمول مائیکرو انشورنس اسکیموں، یو پی آئی لائٹ سمیت ڈیجیٹل مالیاتی لین دین کے بارے میں بیداری کو مزید فروغ دیا جاسکے۔

اس بات کو سراہا گیا کہ گزشتہ 7-8 برس میں بینکنگ خدمات تک آسانی سے رسائی کو تقویت ملی ہے اور اب سماج کے ہر ایک فرد تک بینکنگ خدمات کی رسائی کے بعد بینکوں کو صارفین کے تجربے کو مزید بہتر بنانے اور بینکاری تعلقات کو خوشگوار بنانے کے لیے ہر ممکن کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ انڈین بینکس ایسوسی ایشن (آئی بی اے) سے پہلے ہی درخواست کی گئی ہے کہ وہ تمام درج شدہ تجارتی بینکوں کے لیے کنزیومر سروس ریٹنگ کو تیز کرے تاکہ صارفین کی توقعات کا اندازہ لگایا جا سکے اور بینکوں کو اس قابل بنایا جاسکے کہ وہ صارفین کے ہر طبقے کے لئے خدمات کی فراہمی کے اپنے معیار کو بلند کر سکیں۔

داخل کرنے، ریزولوشن، نیشنل کمپنی لاء ٹرائبیونل (این سی ایل ٹی) کی منظوری اور لیکویڈیشن سے متعلق عمل میں تاخیر کو کم کرنے کے سلسلے میں دیوالیہ اور دیوالیہ پن سے متعلق ضابطہ (آئی بی سی) میں تجویز کردہ ترامیم پر بھی کارپوریٹ امور کی وزارت اور بھارت کے دیوالیہ اور دیوالیہ پن سے متعلق بورڈ (آئی بی بی آئی) عہدیداروں کی موجودگی میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

سرکاری سیکٹر کے بینکوں سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ پی ایم کسان ڈیٹا بیس کی مدد لیں جس کا مقصد ملک کے تمام کسانوں کو کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف) اسکیم کی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کے افسران بھی زرعی قرض سے متعلق جائزہ میں موجود تھے۔

شفافیت کو بہتر بنانے کے لیے کے سی سی حاصل کرنے کے عمل کی ڈیجیٹلائزیشن میں پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔پی ایس بیز کو مشورہ دیا گیا کہ وہ کے سی سی قرضوں کے پورے سفر کو مقررہ وقت میں ڈیجیٹائز کرنے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔کے سی سی- ترمیم شدہ سود میں تخفیف کی اسکیم (ایم آئی ایس ایس) کی ڈیجیٹلائزیشن پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور بینکوں کو کہا گیا کہ وہ مالی سال 22-2021 سے آگے اپنے دعووں کے لیے پورٹل کا استعمال شروع کریں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 651)



(Release ID: 1892314) Visitor Counter : 110


Read this release in: English , Hindi , Telugu