ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

سی اے کیو ایم پورے این سی آر کی صنعتوں کو پی این جی /صاف ایندھن کی جانب منتقل کرنے کی جانب توجہ مرکوز کی اور کوئلے کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی


کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) اور ہریانہ و اترپردیش کی ریاستی حکومتوں کو صلاح دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ این سی آر میں کام کرنے والے سی ایل ایل کے سپلائروں کو کوئلہ الاٹ نہ کیا جائے

سی اے کیو ایم کا اُڑن دستہ صرف منظور شدہ ایندھن کے استعمال پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے خفیہ معائنہ کررہا ہے

سی اے کیو ایم نے زیادہ آلودگی پھیلانے والے غیر منظور شدہ ایندھن کا استعمال کرنے والی  21 صنعتی اکائیوں کو بند کرنے کی ہدایات جاری کیں

سی اے کیو ایم کی قانونی ہدایات پر عمل درآمد تسلی بخش ہے اور یکم جنوری  2023 سے صرف دو اکائیوں کو زیادہ آلودگی پھیلانے والے ایندھن کا استعمال کرتے ہوئے پایا گیا ہے

Posted On: 19 JAN 2023 3:33PM by PIB Delhi

کوئلہ، فرنیس آئل وغیرہ جیسے زیادہ آلودگی پھیلانے والے حیاتیاتی ایندھن کے اخراج سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اپنی ٹھوس کوششوں کے تسلسل میں، قومی راجدھانی خطہ اور ملحقہ علاقوں میں کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ (سی اے کیو ایم) نے کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) اور ہریانہ و اترپردیش (یوپی) کی ریاستی حکومتوں کو اس بات کو یقینی بنانے کی صلاح دی ہے کہ سی آئی ایل کی مختلف کوئلہ کمپنیوں کے ذریعہ قومی راجدھانی خطہ میں کام کرنے والے سی آئی ایل کے مختلف سپلائرز/ اسٹاکسٹ/ ایجنٹوں کو کوئلہ سپلائی/  الاٹ نہیں کیا جائے۔ اس کے علاوہ کمیشن نے پورے این سی آر میں تھرمل پاور پلانٹوں (ٹی پی پی) کو چھوڑ کراسٹاکسٹوں، تاجروں اور کوئلے کے ڈیلروں سمیت اداروں / اکائیوں /  صنعتوں کو کسی بھی طرح کے استعمال/ ذخیرہ/ فروخت/ تجارت کے لیے این سی آر میں کوئلے کی سپلائی بند کرنے اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی صلاح دی ہے۔ کمیشن کی قانونی ہدایات کے تحت پورے  این سی آر میں  سبھی شعبوں (صنعتی، تجارتی اور متفرق ایپلی کیشنز سمیت) میں مختلف کاموں/ ایپلی کیشنز کے لیے کوئلے اور دیگر غیر منظور شدہ ایندھن کے استعمال کو یکم جنوری 2023 سے مکمل طور پر ختم کرنے کی ضرورت ہے ۔

کمیشن کے ذریعے این سی آر میں صنعتی/ گھریلو/ متفرق اپلی کیشنز کے لیے قابل اجازت ایندھن سے متعلق ہدایت نمبر  64 مورخہ  02.06.2022  اور ہدایت نمبر 65  مورخہ  23.06.2022  کے ذریعے قانونی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔ فی الحال، کوئلے کا استعمال اب پوری طرح سے ممنوع ہے (ٹی پی پی کے علاوہ) اور اسے کمیشن کے ذریعہ جاری رہنما خطوط کے تحت کامن فیول لسٹ کے مطابق اسے این سی آر کے اندر قابل اجازت ایندھن کے طور پر نہیں مانا جاتا ہے۔

کمیشن کی ہدایات پر عمل درآمد کے سلسلے میں، ہریانہ، اتر پردیش اور راجستھان کے این سی آر خطے میں ویسی  84 صنعتی اکائیوں نے عارضی طور پر/ مستقل طور پر اپنا کام روک دیا ہے، جو اب تک منظور شدہ ایندھن کا استعمال نہیں کررہے تھے۔ 01.10.2022  سے شروع ہوئے گزشتہ تین مہینوں کے دوران صرف 21 صنعتی اکائیوں کو کوئلہ، فرنیس آئل وغیرہ جیسی زیادہ آلودگی پھیلانے والے غیر منظور شدہ ایندھن کا استعمال کرتے ہوئے پایا گیا اور ان اکائیوں کو سی اے کیو ایم کی بندش کی ہدایات کے مطابق بند کر دیا گیا ہے۔  یکم جنوری 2023 کے بعد، عمل درآمد میں مزید بہتری آئی ہے اور معائنہ کے دوران صرف دو اکائیاں ایسے زیادہ آلودگی والے ایندھن کا استعمال کرتی ہوئی پائی گئی ہیں، جو کمیشن کی قانونی ہدایات کی تسلی بخش تعمیل کی نشان دہی کرتی ہے۔

کمیشن کا فلائنگ اسکواڈ پورے این سی آر میں صرف منظور شدہ ایندھن کے استعمال کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے خفیہ معائنہ کرتا رہے گا۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 647



(Release ID: 1892284) Visitor Counter : 87


Read this release in: English , Hindi , Telugu