وزارات ثقافت
ثقافت کی وزارت این جی ایم اے ایئر انڈیا کے فن پاروں کا قیمتی مجموعہ ’مہاراجہ کلیکشن‘اپنے پاس رکھے گی
فن پاروں کو این جی ایم اے کے حوالے کرنے کے لئے آج مفاہمت کے ایک اقرار نامے پر دستخط کئے گئے
Posted On:
18 JAN 2023 7:01PM by PIB Delhi
جھلکیاں:
- اس مجموعے کے حوالے کرنے کی تقریب میں شہری ہوابازی اور اسٹیل کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا اورثقافت ،سیاحت اورشمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے شرکت کی۔
- ایئر انڈیا کلیکشن کے جدید اور عصری فن پاروں میں بی پربھا، شنکر پالسیکر، لکشمن پائی، واسودیو گائیٹونڈے، ایم ایف حسین، ارپنا کور اور دیگر اعلیٰ فنکاروں کے ذریعہ حاصل کیے گئے فن پاروں کو شامل کیا گیا ہے۔
نیشنل گیلری آف ماڈرن آرٹ آف ثقافت کی وزارت میں ایئر انڈیا کے فن پاروں کا قیمتی مجموعہ ’مہاراجہ کلیکشن‘ رکھا جائے گا۔ آج نئی دہلی میں این جی ایم اے کے احاطے میں فن پاروں کو این جی ایم اے کے حوالے کرنے کے لیے ایک مفاہمت کے ایک اقرار نامے پر دستخط کیے گئے۔ مفاہمت نامے پر دستخط کی تقریب میں شہری ہوابازی اور اسٹیل کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا اور ثقافت کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے شرکت کی۔ مفاہمت کی اس عرضداشت پر ثقافت کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری محترمہ مگدھا سنہا اور شہری ہوابازی کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری جناب ستیندر کمار مشرانے دستخط کئے۔ ڈائرکٹر این جی ایم اے محترمہ تیمسونارو ترپاٹھی، ایئر انڈیا ایسٹ ہولڈنگ لمیٹڈ (اے آئی اے ایچ ایل) کے سی ایم ڈی جناب وکرم دیو دت اور ایئر انڈیا لمیٹڈ کی نمائندہ محترمہ کلپنا راؤ شہری ہوابازی کے سکریٹری راجیو بنسل اورثقافت کے محکمے میں سکریٹری جناب گووند موہن بھی اس موقع پرموجود تھے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے شہری ہوا بازی اور اسٹیل کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا نے کہا کہ بھارت کی پانچ ہزار سال قدم تاریخ ہے جسے روحانی طاقتوں اور اخلاقی اقدار سے تقویت حاصل ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نہ صرف بھارت کو اقتصادی طور پر مضبوط بننے پر زور دے رہے ہیں بلکہ عالمی سطح پربھی ثقافتی بحالی پر زور دے رہے ہیں۔
انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ایئر انڈیا سے تعلق رکھنے والے فنکار اور آرٹ کے مجموعے دنیا بھر میں بھارتی ثقافت کے بارے میں بیداری میں اضافہ کریں گے۔فن کے ان مجموعوں میں جتن داس، انجلی ایلا مینن، ایم ایف حسین اور رادھا جی جیسے نامور فنکاروں کی پینٹنگز شامل ہیں۔ جناب سندھیا نے مشورہ دیا کہ آرٹ کے نمونوں کی نمائش کو محض دہلی تک ہی محدود نہیں رکھا جانا چاہیے بلکہ اسے دنیا میں اور ملک کے مختلف حصوں میں بھی لے جایا جانا چاہیے،تاکہ بھارتی ثقافتی ورثے اور اس شعبہ میں دستیاب بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جاسکے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ایئر انڈیا اپنی نوعیت کا علمبردار رہا ہے۔وہ نہ صرف بھارت کی صلاحیتوں کو ظاہر کرتے ہوئے بھارتی پرچم کو سر بلند کر سکتے ہیں بلکہ ہندوستانی ورثے اور ثقافت کے سفیر کے طور پر بھی کام کرسکتے ہیں۔انہوں نے جے آر ڈی ٹاٹا کی ان کے دو راندیش نظریہ اور علمبردار ہونے کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ این جی ایم اے کے سپرد کیے جانے والے فن پاروں میں نہ صرف جدید فن کے شاہکارموجود ہیں بلکہ ان میں ہینڈ لوم ، مجسموں اور دیگر آرٹ کے شاندار نمونے بھی موجود ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ اس تاریخی مفاہمت کے اقرار نامے کے ذریعے 1953 سے اب تک کےایئر انڈیا کے انمول نوادرات کے مجموعے کو ثقافت کی وزارت کے این جی ایم اے کو منتقل کیا جا رہا ہے۔وزیرموصوف نے مزید کہا کہ پینٹنگزجیسےفن پاروں کو اب ان کا صحیح مقام یعنی نیشنل گیلری آف ماڈرن آرٹس حاصل ہوگا ۔ جناب کشن ریڈی نے وضاحت کی کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کے تحت ثقافت کی وزارت اپنی ثقافت کو محفوظ رکھنے اور اسے لوگوں کے سامنے لانے اور نوجوانوں کے ساتھ اپنا رابطہ قائم کرنے کی تمام ترکوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ثقافت کی وزارت وزیر اعظم کے ویژن ’’وکاس بھی وارثت بھی‘‘ کے مطابق مسلسل کام کر رہی ہے۔ایئر انڈیا اور شہری ہوابازی کی وزارت نے ان قیمتی فن پاروں کو محفوظ رکھنے اور ان کی حفاظت کے لیے سخت محنت کی ہے، وزیر موصوف نے اس بات کا اعادہ اور وعدہ کیا کہ ان فن پاروں کو آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ رکھا جائےگا ۔ انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ یہ مجموعہ اس کےشائقین کے سامنے جلد ہی منظر عام پر لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسے جدید ڈیجیٹل انٹرفیس کے ذریعے بیرون ملک سامعین کے لیے بھی شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے شہری ہوا بازی کی وزارت اور ایئر انڈیا کے این جی ایم اے کے آرٹ کے خزانے میں ان کی گراں قدر شراکت کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔
ایئر انڈیا کے ایک تجارتی ایئر لائن کے طور پر کام کرنے کے اسّی سالوں کے وسیع سفر کے دوران، ایئر انڈیا نے دنیا بھر سے بہت سے قیمتی فن پارے حاصل کیے جن میں پینٹنگز، مجسمے، لکڑی کی نقاشی، شیشے کی پینٹنگز،آرائش و زیبائش سے متعلق اشیاء،ٹیکسٹائل آرٹ، تصاویراور دیگراشیا شامل ہیں جو اب این جی ایم اے کا حصہ ہوں گے۔
ثقافت کی وزارت کی طرف سے انمول مجموعے کو حاصل کئے جانے کا فیصلہ اورممبئی کے نریمن پوائنٹ پر واقع ایئر انڈیا بلڈنگ سے نیشنل گیلری آف ماڈرن آرٹ میں اس کلیکشن کو منتقل کرنے کا فیصلہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔
ایئر انڈیا سے حاصل جدید اور عصری آرٹ فن پاروں میں جن فنکاروں کے مجموعے شامل کئے گئے ہیں ان میں بی پربھا، شنکر پالسیکر، لکشمن پائی، واسودیو گائیٹونڈے، ایم ایف حسین، ایس ایچ رضا، کے ایچ آرا اور پروگریسو آرٹ موومنٹ کے اعلیٰ دیگر بانیوں کے نام شامل ہیں ۔ اس میں انجولی ایلا مینن اور جتن داس جیسے سرکردہ فن کاروں کے فن کے نمونے بھی شامل ہیں جو این جی ایم اے کے مجموعے میں مزید اضافہ کریں گے۔
این جی ایم اے کے بارے میں
این جی ایم اے نے 1850 کی دہائی کے بعد سے آرٹ کے فن پاروں کو حاصل کیا ہے اورانہیں محفوظ کیا، این جی ایم اے کا فن پاروں سے متعلق مجموعہ وسیع اور بہترین ہے۔ اس کے اندر موجود 18,000 کام (تقریباً) ایک بھرپور اور شاندار ماضی کے گواہ ہیں یہاں تک کہ یہ کام موجودہ دور کے لئے بھی خراج تحسین ہے۔ اس کے خزانے میں جدیدیت پسند سرگرمیوں اور عصری تاثرات تک کی چھوٹی پینٹنگز بھی شامل ہیں۔
*************
ش ح۔ ش ر ۔ م ش
U. No.622
(Release ID: 1892116)
Visitor Counter : 100