کامرس اور صنعت کی وزارتہ

نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی) کا 41 واں اجلاس نئی دہلی میں منعقد ہوا


این پی جی نے تین منصوبوں کا جائزہ لیا ؛ آخری میل کنیکٹوٹی کو حل کرنے اور درست کثیر جہتی لاجسٹکس شیئر حاصل کرنے کے لیے تجاویز کے ساتھ عمل درآمد کے لیے تینوں منصوبوں  کی سفارش کی

Posted On: 18 JAN 2023 7:45PM by PIB Delhi

نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی) نے آج نئی دہلی میں اپنا 41 واں اجلاس منعقد کیا۔ محکمہ برائے فروغ صنعت اور اندرونی تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے خصوصی سکریٹری کی زیر صدارت اجلاس میں محکمہ ٹیلی مواصلات (ڈی او ٹی) ، وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی  (ایم او ایف ایف اینڈ سی سی) ، وزارت ریلوے، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں (ایم او پی ایس ڈبلیو)  کی وزارت  ، شہری ہوابازی کی وزارت(ایم و سی اے)، وزارت بجلی ، نیتی آیوگ ، روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ)  اور وزارت پٹرولیم و قدرتی گیس (ایم او پی این جی)     سمیت رکن وزارتوں/محکموں کے سینئر عہدیداروں کی سرگرم شرکت دیکھی گئی۔

میٹنگ میں ناگپور-وجئے واڑہ کوریڈور کے ایک حصے کے طور پر 4 لین تک کی رسائی والی  کنٹرول شدہ گرین فیلڈ شاہراہ  اور گجرات کے باریجاڈی ناندیج کو سانند سے اور اڈیشہ میں باربیل، بارسوان اور نیاگرہ کو جوڑنے والے نئے ریل  رابطے پروجیکٹوں پر غور و خوض کیا گیا۔

روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت  کے سینئر عہدیداروں نے بتایا کہ 4 لین تک  کی رسائی والے  کنٹرول شدہ گرین فیلڈ شاہراہ ، جو 306 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتی ہے، منچیریال کو وجواڑا سے جوڑے گی۔ مجوزہ پروجیکٹ 11 اضلاع میں میگا فوڈ پارک، فشنگ سی فوڈ کلسٹرس، فارما اور میڈیکل کلسٹرس، خصوصی اقتصادی زون  اور ٹیکسٹائل کلسٹرس اور 3 ریاستوں میں 27 سے زیادہ سماجی نوڈس جیسے 21 اقتصادی نوڈس سے رابطہ کو بہتر بنائے گا۔ شاہراہوں  کی مجوزہ الا ئنمنٹ  میں اوسط رفتار 40 کلومیٹر فی گھنٹہ سے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بڑھانے، سفر کے وقت کو 17 گھنٹے سے کم کرکے 8 گھنٹے کرنے اور تکمیل کے بعد 11.9 کروڑ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا بھی تخمینہ ہے۔

بریجادی ناندیج سے سانند ریلوے پروجیکٹ پر غور و خوض کے دوران، این پی جی کے ذریعہ یہ مشاہدہ کیا گیا کہ احمد آباد اسٹیشن، ویرمگام-سابرمتی-احمد آباد-غیرت پور سیکشن کے درمیان مال کی نقل و حمل کے لیے مغربی ریلوے کوریڈور کے مصروف ترین اسٹیشنوں میں سے ایک رہا ہے۔ لہذا مجموعی طور پر آپریشنل کارکردگی کو حاصل کرنے کے لیے چوتھی لائن کو جوڑنے کی ضرورت محسوس کی گئی ۔ وزارت  ریلوے کے سینئر عہدیداروں نے بتایا  کہ یہ چوتھی لائن بریجاڈی ناندیج سے سانند میں دو نئے اسٹیشن  ہوں گے اور احمد آباد سیکشن کو بائی پاس کرتے ہوئے تمام مال بردار ٹرینوں کو اس روٹ کا رخ کرے گی۔ مجوزہ الائنمنٹ میں اقتصادی نوڈس سے رابطے سے سیمنٹ اور کیمیکل کی مال برداری کو بڑھانے میں مدد ملے گی جو ملک کے اس حصے میں بڑے پیمانے پر پیدا ہوتے ہیں۔

میٹنگ کے دوران، وزارت  ریلوے کے سینئر حکام نےیہ جانکاری دی کہ مجوزہ باربیل-برسوان-نیا گڑھ ریلوے لائن، جو 181 کلومیٹر کے فاصلے پر محیط ہے، خطے میں لوہے کی بڑی کانوں کو جوڑے گی اور مشرقی ہندوستان کے اسٹیل کے منصوبوں میں تجارت کو فروغ دے گی۔ مجوزہ الائنمنٹ میں کان کنی کے خوبصورت مقامات جیسے سندر گڑھ اور کیونجھر کے آس پاس 15 نئے اسٹیشن بنائے جائیں گے۔ بڑے ریل نیٹ ورک جیسے ٹاٹا، دھامرا، بوکارو اور مشرقی بندرگاہوں جیسے وشاکھاپٹنم اور پر دیپ سے رابطے کے ساتھ، یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ پہلے 5 سالوں میں ہی اس پروجیکٹ سے تقریباً 37 فیصد ٹریفک میں اضافہ ہوگا۔

تینوں منصوبوں کا این پی جی کے ذریعہ جائزہ لیا گیا اور آخری میل کنیکٹوٹی کو حل کرنے اور درست کثیر جہتی لاجسٹکس شیئر حاصل کرنے کے لیے کچھ تجاویز کے ساتھ عمل درآمد کی سفارش کی گئی۔ ان میں انٹر موڈل انفراسٹرکچر، کثیر جہتی  لاجسٹک پارک کی سہولیات اور ریلوے اور  روڈ ویز سے متعلق دیگر ٹرمینل انفراسٹرکچر شامل ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-617



(Release ID: 1892095) Visitor Counter : 94


Read this release in: English , Hindi , Telugu