صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جی 20 بھارت کا صحت نظام


صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار اور امور خارجہ کے وزیر مملکت جناب ایس وی مرلی دھرن نے کیرالہ کے ترووننت پورم میں جی 20 کی پہلی ہیلتھ ورکنگ گروپ کی میٹنگ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا

پہلا اجلاس ڈیجیٹل پبلک گڈز میں بہترین طریق کار اور مستقبل کی صحت کی ہنگامی تیاریوں پر مرکوز ہے

دوسرے اجلاس میں محفوظ، موثر، معیاری اور سستی طبی انسدادی اقدامات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے مضبوط ڈھانچے کی تعمیر پر غور و خوض کیا گیا

Posted On: 18 JAN 2023 6:58PM by PIB Delhi

بھارت کی جی 20 صدارت کے تحت پہلی ہیلتھ ورکنگ گروپ کی میٹنگ اس وقت کیرالہ کے ترووننت پورم میں جاری ہے۔ اجلاس میں ممبران، مہمان ممالک اور مدعو بین الاقوامی تنظیموں سمیت شرکاء شرکت کر رہے ہیں۔

میٹنگ کے پہلے دن غور و خوض کے متعدد اجلاس منعقد ہوئے۔ افتتاحی اجلاس میں ہندوستان کے صحت نظام کی تین اہم ترجیحات پر تفصیلی طور پر توجہ مرکوز کی گئی۔ صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار اور امور خارجہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب ایس وی مرلی دھرن نے افتتاحی اجلاس کے آغاز کے ساتھ ہی کلیدی خطابات دیے۔ ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہا کہ ‘‘ہندوستان کی وبائی پالیسی ہماری صحت کی پالیسی کا ایک متعین حصہ ہونی چاہیے کیونکہ آج صحت کا کوئی بھی بحران ہماری باہم منسلک دنیا کی کثیر شعبہ جاتی نوعیت کی وجہ سے معاشی بحران کا باعث بنتا ہے۔’’

ہندوستان کے طبی طور طریقوں اور اختراعات کی مضبوط ثقافت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب ایس وی مرلی دھرن نے کہا کہ ‘‘ایک کرہ ارض، ایک کنبہ، ایک مستقبل’’ کے لیے معزز وزیر اعظم کی اہم اپیل کرہ ارض کی حمایت کرنے والا نقطہ نظر ہے، جو تیزی سے عالم کاری دنیا کے لیے فطرت کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے ایک نمائش کا افتتاح کیا جس میں ہندوستان کی اختراعات، کامیابی کی کہانیاں اور ڈیجیٹل صحت کے منظر نامے میں پیش رفت کو دکھایا گیا تھا۔

 اس کے بعد ٹرائیکا ممالک (انڈونیشیا، بھارت اور برازیل) کے افتتاحی کلمات تھے۔ مرکزی صحت سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے وبائی مرض کی روک تھام، تیاری، ردعمل اور تال میل، کرہ ارض کے موافق نقطہ نظر، اے ایم آر اور ایک صحت پر مسلسل توجہ، ویکسین تھیراپیوٹکس اینڈ ڈائیگنوسٹک (وی ٹی ڈی) کے لیے بلیو پرنٹ تیار کرنے، ممالک کے لیے عالمی نیٹ ورک کو ہم آہنگ کرنے، ڈیجیٹل صحت پر اتفاق رائے پیدا کرنے اور اس کے لیے فنڈ کو متحرک کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0018C20.jpg

‘‘صحت کی ہنگامی صورتحال سے بچاؤ، تیاری اور ردعمل’’ کے موضوع پر پہلے اجلاس کے دوران کلیدی مقررین میں ڈاکٹر اینڈرس نورڈسٹروم، عالمی صحت کے سفیر، وزارت خارجہ، سویڈن، پروفیسر ونود کے پال، رکن، نیتی آیوگ اور ڈاکٹر سلوی برائنڈ، ڈائریکٹر آف پینڈیمک اینڈ ایپیڈیمک ڈیزیز ڈیپارٹمنٹ، ڈبلیو ایچ او تھے۔ ڈاکٹر پال نے کوون پلیٹ فارم اور پچھلے کچھ برسوں میں ہندوستان میں تیار کردہ دیگر ڈیجیٹل صحت اقدامات کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے دکھایا کہ کس طرح ہندوستان نے دنیا کے فائدے کے لیے کوون پلیٹ فارم کو ڈیجیٹل عوامی بھلائی میں تبدیل کیا۔ ڈاکٹر سلوی برائنڈ نے 5سی ایس کے بلیو پرنٹ کے ذریعے مستقبل کی صحت کی ہنگامی صورتحال کے لیے دنیا کو تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

دوسرے اجلاس کے دوران ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن، سابق چیف سائنٹسٹ، ڈبلیو ایچ او کی طرف سے وی ٹی ڈی کے بنیادی تعمیراتی بلاکس کے ارد گرد ‘‘محفوظ، موثر، معیاری اور سستی طبی انسدادی اقدامات تک رسائی اور دستیابی پر توجہ کے ساتھ دواسازی کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے’’ کے بارے میں گفتگو کی گئی۔ انہوں نے کلینیکل آزمائشوں کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ موثر تحقیق اور ترقی کی ضرورت کے بارے میں بھی وضاحت کی۔ ڈاکٹر سوامی ناتھن نے ایل ایم آئی سی (کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک) میں تحقیق و ترقی اور ویکسین، علاج اور تشخیص (وی ٹی ڈی) کی تیاری میں موجود خلا کو اجاگر کیا۔ انہوں نے یکجہتی، احتساب اور شفافیت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مساوی تقسیم کے فریم ورک کے آٹھ اصولوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر سومیا نے ٹیکنالوجی کی منتقلی اور متنوع مینوفیکچرنگ، تحقیق و ترقی کے نیٹ ورکس اور باہمی تعاون قائم کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

دیگر اہم مقررین میں ڈی جی- ڈبلیو ایچ او کے سینئر مشیر ڈاکٹر ریمنڈ بروس جے ایلورڈ شامل تھے۔ ڈاکٹر ایلورڈ نے مستقبل کے وبائی امراض کے لیے نئے طبی انسدادی اقدامات (ایم سی ایم) پلیٹ فارم کے لیے عقلیت بشمول اس کے وژن، دائرہ کار اور ڈیزائن کی وضاحت کی۔ انہوں نے پلیٹ فارم کی شمولیت، شفافیت، بروقت اور چستی پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

اجلاس کے پہلے دن دو طرفہ میٹنگوں کے ساتھ ساتھ ثقافتی پروگرام بھی دیکھنے کو ملے۔ تقریب میں خطاطی (ملیالم) کے ساتھ کتھاکلی کا مظاہرہ، کالمیجھوت، سراپاکلم آرٹ کی نمائش کی گئی۔ دن کا اختتام ایک ملٹی میڈیا میگا شو کے ساتھ ہوا جس کا موضوع تھا، دنیا ایک خاندان کے طور پر۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0027HEV.jpg

Image

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003OQGU.jpg

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 613)


(Release ID: 1892093)
Read this release in: English , Marathi , Hindi