جل شکتی وزارت
گندے پانی کو دوبارہ استعمال میں لانے کا بندوبست
Posted On:
12 DEC 2022 4:44PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ سوچھ بھارت مشن (گرامین) [ایس بی ایم -جی]مرحلہ II کے تحت، دیہی علاقوں کے گھرانوں سے پیدا ہونے والے فضلہ ،کیچڑ اور گرے واٹر کو الگ الگ صاف کیا جاتا ہے۔ گرے واٹر کے انتظام کو منبع کے قریب آن سائٹ سسٹمز کے ذریعے جہاں بھی ممکن ہو گھریلو یا کمیونٹی کی سطح پر سوک ،لیچ اورجادوئی گڑھوں کے توسط سے فروغ دیا جاتا ہے ۔ تاہم بڑے پیمانے پر یا گاؤں کی سطح پر خصوصی ٹیکنالوجیز مثلاً ویسٹ اسٹیبلائزیشن پانڈز، کنسٹرکٹڈ ویٹ لینڈز(پانی پرمحیط زمین ) وغیرہ کو فزیبلٹی کے مطابق استعمال کیا جا سکتا ہے۔ صاف کئے گئے گندے پانی کو آبپاشی جیسے غیر پینے کے قابل استعمال کے لیے دوبارہ استعمال کیا جاتا ہے۔ انسانی فضلہ کو ٹھکانے لگانے کے لیے محفوظ اور آن سائٹ صفائی کی ٹیکنالوجی کا استعمال جیسے کہ ٹوئن لیچ پٹ ٹوائلٹس کو ملک میں دیہی علاقوں میں فروغ دیا جاتا ہے۔یہ ٹیکنالوجی 1-2 سال کی مدت میں فضلہ اور کیچڑ کو کھاد میں تبدیل کردیتی ہے جو زراعت کے لیے اچھی کھاد ہوتی ہے۔ تاہم سیپٹک ٹینک پر مبنی بیت الخلاء کی صورت میں، فضلہ کیچڑ کا انتظام میکانائزڈ سلجنگ کے ذریعے کیا جاتا ہے اور سیوریج/فیکل سلج ٹریٹمنٹ پلانٹس میں شہری اور دیہی تال میل کے ذریعے صاف کیا جاتا ہے۔
جہاں تک شہری علاقوں کا تعلق ہے،احیاء اور شہری تبدیلی کیلئے اٹل مشن (امرت) کے تحت، اب تک سیوریج کے دوبارہ استعمال/ری سائیکل کے مقصد کے لیے 1437 ایم ایل ڈی کی گنجائش تیار کی گئی ہے۔ اس میں سے، 848 ایم ایل ڈی کا فی الحال دوبارہ استعمال کیا جا رہا ہے۔ 33,985 کروڑ کے 864 سیوریج اور سیپٹیج مینجمنٹ پروجیکٹس کو گراؤنڈ کر دیا گیا ہے۔ اب تک سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس (ایس ٹی پیز) کی گنجائش 2,840 ایم ایل ڈی بنائی گئی ہے اور 3,468 ایم ایل ڈی پرکام جاری ہے۔ مزید یہ کہ، حکومت نے یکم اکتوبر 2021 کو امرت 2.0 شروع کیا ہے جس کا ہدف شہروں کے پانی کو محفوظ بنانا ہے اور تمام قانونی قصبوں/شہروں میں تمام گھرانوں کو پانی کے نل کے کنکشن فراہم کرنا ہے۔ 500 امرت شہروں میں سیوریج اور سیپٹیج مینجمنٹ کی عالمی کوریج کابھی ہدف ہے۔ اب تک، امرت 2.0 مشن نے 93,381 کروڑ کے 4,830 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے (او اینڈ ایم لاگت سمیت)۔ اس میں سے 331 سیوریج اور سیپٹیج مینجمنٹ پروجیکٹس کی مالیت 26,076 کروڑ روپے ہے۔ ان پروجیکٹوں کا ہدف تقریباً 20 لاکھ سیور کنکشن اور نئے ایس ٹی پیز کی ترقی اور موجودہ ایس ٹی پیز کو بڑھاکرکے 1,665 ایم ایل ڈیز کی گنجائش پیداکرنی ہے۔
***********
(ش ح ۔ ع ح۔ ع آ)
U -597
(Release ID: 1891936)
Visitor Counter : 139