جل شکتی وزارت
آبی تحفظ خواندگی مہم
Posted On:
12 DEC 2022 5:10PM by PIB Delhi
کسی بھی خطے یا ملک میں پانی کی سالانہ دستیابی کا بڑا انحصار پانی سے متعلق موسمیات اور جغرافیائی عوامل پر منحصر ہوتا ہے ۔ البتہ ، فی کس پانی کی دستیابی کا انحصار ملک کی آبادی پر ہوتا ہے ۔ آبادی میں اضافے کی وجہ سے ملک میں پانی کی فی کس دستیابی میں کمی آ رہی ہے ۔ بارش کے وقتی اور مقامی تغیرات کی وجہ سے، ملک کے بہت سے خطوں میں پانی کی دستیابی قومی اوسط سے کم ہے اور شاید پانی کے دباؤ / قلت کا سامنا ہے۔
پانی چونکہ ریاست کے دائرۂ اختیار کا معاملہ ہے ۔ اس لئے آبی وسائل کے فروغ ، تحفظ اور موثر بندوبست کے اقدامات بنیادی طور پر متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ذریعے کئے جاتے ہیں۔ ریاستی حکومتوں کی کوششوں کی تکمیل کے لئے مرکزی حکومت مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعے ، انہیں تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرتی ہے۔
بھارتی حکومت ، ریاست کے ساتھ شراکت میں، 2024 ء تک ملک کے ہر دیہی گھر میں نل کے ذریعے پانی کی فراہمی کے لئے جل جیون مشن (جے جے ایم) کو نافذ کر رہی ہے۔
بھارتی حکومت نے یکم اکتوبر ، 2021 ء کو امرت 2.0 کا آغاز کیا ہے ، جس میں ملک کے تمام قصبوں کا احاطہ کیا گیا ہے تاکہ سبھی کے لئے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور شہروں کو ’ پانی کی کفالت ‘ والا بنایا جا سکے۔
پانی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے کے لئے بھارتی حکومت 16-2015 ء کے بعد سے پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا ( پی ایم کے ایس وائی ) کو نافذ کر رہی ہے۔ پی ایم کے ایس وائی کے تیز تر آبپاشی کے فوائد کے پروگرام ( اے آئی بی پی ) کے تحت 17-2016 ء کے دوران آبپاشی کے 99 بڑے/ اوسط درجے کے پروجیکٹوں ریاستوں کے ساتھ صلاح و مشورے سے ترجیح دی گئی ، جس میں 50 ترجیحی پروجیکٹوں کے مکمل ہونے کی خبر ہے ۔ پی ایم کے ایس وائی کو 22-2021 ء سے 26-2025 ء تک توسیع دینے کے لئے بھارتی حکومت نے 93068.56 کروڑ روپئے کے بجٹ سے منظوری دی ہے ۔
سال 16-2015 ء کے بعد سے پی ایم کے ایس وائی کے ہر کھیت کو پانی کے تحت کمان ایریا ڈیولپمنٹ اینڈ واٹر مینجمنٹ ( سی اے ڈی ڈبلیو ایم ) پروگرام کو لایا گیا ہے ۔ سی اے ڈی کے کام شروع کرنے کا خاص مقصد شراکتی آبپاشی بندوبست ( پی آئی ایم ) کے ذریعے آبپاشی کی صلاحیتوں کے استعمال میں اضافہ اور زرعی پیداوار میں پائیدار بنیاد پر بہتری لانا ہے ۔
بیورو آف واٹر یوز ایفیشنسی ( بی ڈبلیو یو ای ) کا قیام آبپاشی، صنعتی اور گھریلو سیکٹر میں پانی کے موثر استعمال کے فروغ، ضابطے اور کنٹرول کے لئے کیا گیا ہے۔ یہ بیورو ملک میں مختلف شعبوں یعنی آبپاشی، پینے کے پانی کی فراہمی، بجلی کی پیداوار، صنعتوں وغیرہ میں پانی کے استعمال کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے سہولت فراہم کرے گا۔
’’ صحیح فصل ‘‘ مہم شروع کی گئی تھی تاکہ پانی کی قلت والے علاقوں میں کسانوں کو ایسی فصلیں اگانے کی طرف راغب کیا جا سکے ، جن میں پانی کا کم سے کم استعمال کیا جاتا ہے ، جو اقتصادی طور پر زیادہ بہتر معاوضہ فراہم کرتی ہیں؛ جو صحت مند اور غذائیت سے بھرپور ہیں اور جو علاقے کی زرعی آب و ہوا سے متعلق پانی کی خصوصیات سے مطابقت رکھتی ہوں اور ماحول دوست ہوں۔
مشن امرت سروور کا آغاز 24 اپریل ، 2022 ء کو قومی پنچایتی راج دن کے موقع پر آزادی کا امرت مہوتسو کے جشن کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا تھا ، جس کا مقصد مستقبل کے لئے پانی کو محفوظ کرنا تھا۔ اس مشن کا مقصد ملک کے ہر ضلع میں 75 آبی ذخائر کو فروغ دینا اور ان کا احیاء کرنا ہے۔
’’ جل شکتی ابھیان: کیچ دا رین ‘‘ 2022 – ( جے ایس اے : سی ٹی آر ) مہم جل شکتی ابھیان کے سلسلے کی تیسری سیریز ہے ، جو 29 مارچ ، 2022 ء کو شروع کی گئی ہے تاکہ ملک کے تمام اضلاع اور تمام بلاکس (دیہی اور شہری علاقوں) کا احاطہ کیا جا سکے۔ مہم کے اہم اقدامات میں (1) پانی کا تحفظ اور بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی ، (2) تمام آبی ذخائر کی گنتی، جیو ٹیگنگ اور انوینٹری بنانا؛ اس کی بنیاد پر پانی کے تحفظ کے لئے سائنسی منصوبوں کی تیاری ، (3) تمام اضلاع میں جل شکتی کیندروں کا قیام ، (4) جامع شجرکاری اور (5) بیداری پیدا کرنا شامل ہے ۔
پانی کی کمی کو کنٹرول کرنے اور بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی/ تحفظ کو فروغ دینے کے لئے مرکزی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے دیگر اہم اقدامات یو آر ایل پر دستیاب ہیں : http://jalshakti-dowr.gov.in/sites/default/files/Steps%20taken%20by%20the%20Central%20Govt%20for%20water_depletion_july2022.pdf
نہرو یووا کیندر سنگٹھن ( این وائی کے ایس ) کے تعاون سے بیداری پیدا کرنے کی مہم 21 دسمبر ، 2020 ء کو جل شکتی کے وزیر اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کے وزیر نے مشترکہ طور پر شروع کی تھی۔ اس وقت سے این وائی کے ایس ملک میں بیداری پیدا کرنے کی مہم کو نافذ کر رہا ہے۔ این وائی کے ایس نے مہم میں 3.82 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو ریلیوں، جل چوپالوں، کوئزز، مباحثوں، نعرے لکھنے کے مقابلے، دیواری تحریر وغیرہ جیسی 36.60 لاکھ سرگرمیوں میں شامل کیا ہے ۔
فریقین کے فائدے کے لئے نیشنل ایکویفر میپنگ اینڈ منیجمنٹ ( این اے کیو یو آئی ایم ) اسٹڈیز کے نتائج کو عام کرنے کے لئے نچلی سطح پر عوامی بات چیت پروگرام ( پی آئی پی ) کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اب تک ملک کے مختلف حصوں میں اس طرح کے 1300 پروگرام منعقد کئے جا چکے ہیں ، جن میں تقریباً ایک لاکھ افراد نے شرکت کی ہے۔
چھتیس گڑھ کے رائے پور میں راجیو گاندھی نیشنل گراؤنڈ واٹر ٹریننگ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ( آر جی این جی ڈبلیو ٹی آر آئی ) کا سینٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ ( سی جی ڈبلیو بی ) ، آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی بحالی کے محکمے کا تربیتی ونگ ہے۔ آر جی این جی ڈبلیو ٹی آر آئی مرکزی حکومت/ ریاستی حکومت/ غیر سرکاری تنظیموں/ سرکاری سیکٹر کے یونٹوں / تعلیمی اداروں کے افسران کے لئے تین مختلف قسم کی تربیتی پروگراموں ( ٹیئر – I ، ٹیئر – II اور ٹیئر – III ) کا انعقاد کر رہا ہے۔
آبی وسائل کے محکمے، آر ڈی اینڈ جی آر نے پانی کے تحفظ اور زمینی پانی کے ریچارج میں اچھے طریقوں کی ترغیب دینے کے لئے نیشنل واٹر ایوارڈز اور واٹر ہیروز - ’’ اپنی کہانیوں کو شیئر کریں ‘‘ مقابلے کا آغاز کیا ہے۔
بڑے پیمانے پر بیداری کے پروگرام (ٹریننگ، سیمینار، ورکشاپس، نمائشیں، تجارتی میلے اور پینٹنگ مقابلے وغیرہ) ہر سال وقتاً فوقتاً آبی وسائل کے محکمے اور آر ڈی اینڈ جی آر کی معلومات، تعلیم اور مواصلات ( آئی ای سی ) اسکیم کے تحت ملک کے مختلف حصوں میں منعقد کئے جاتے ہیں تاکہ بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے اور زیر زمین پانی کو مصنوعی طور پر ری چارج کرنے کو فروغ دے گا۔
یہ معلومات جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ۔ )
U.No. 590
(Release ID: 1891917)
Visitor Counter : 286