جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

نئی اورقابل تجدید توانائی کی گنجائش

Posted On: 13 DEC 2022 5:21PM by PIB Delhi

بجلی اور نئی اورقابل تجدیدتوانائی  کے مرکزی وزیر  جناب آر کے سنگھ نے آج  راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں  بتایا کہ

کو پ-26 میں وزیراعظم  کے اعلامیہ کے مطابق  نئی اورقابل تجدید توانائی کی وزارت  2030 تک غیرفوسل   ماخذ  سے  تنصیبی بجلی صلاحیت کے  500 گیگاواٹ حاصل کرنے کی سمت کا م کررہی ہے اور وزارت  2070  تک خالص صفر کے اپنے اہداف کے حصول کے لئے مصروف  عمل ہے۔

31 اکتوبر  2022 تک ملک میں   غیرفوسل   ایندھن  پر مبنی توانائی کے وسائل  سے  مجموعی  طور پر  172.2 گیگاواٹ   کی صلاحیت   کی تنصیب کی گئی ہے ۔ اس میں    119.09 گیگاواٹ  قابل تجدید توانائی ،  46.85 گیگاواٹ   طویل  پن بجلی   اور  6.68  گیگاواٹ  ایٹمی توانائی  کی صلاحیت  پیداکرنا  شامل ہے۔31 اکتوبر  2022 تک ملک میں408.71  گیگاواٹ کی کل تنصیبی   پیداوا ر کی صلاحیت   میں سے   42.26 فیصدحصہ مذکورہ شعبے سے ہے۔

اس کے علاوہ  سینٹرل   الیکٹرسٹی  اتھارٹی  (سی ای اے ) نےسال 30-2029  کے لئے بالترتیب  کل ہندسطح  پر متوقع   بجلی کی مانگ   اور 325 گیگاواٹ   کی  الیکٹریکل توانائی کی ضروریات  اور  2256 بی ای یو   کے تعلق سے بجلی کی پیداوار میں توسیع کے مطالعات کا انعقاد کیا۔ مطالعے سے  پتہ چلا ہے کہ   کئی طرح سے  بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں آر ای پر مبنی تنصیبی صلاحیت کا حصہ  30-2029 تک تقریباََ 480 گیگاواٹ بڑھنے کا امکان ہے۔ملک میں ہر طرح سے  پیدا کی جانے والی بجلی میں   آر ای  ( طویل پن بجلی سمیت) کا حصہ  جو کہ مارچ  2022  تک تقریباََ  22فیصدتک ہے  ، 30-2029 تک تقریباََ  41فیصدتک  بڑھنے کا امکان ہے۔

حکومت نے غیر فوسل ذرائع سے   500  گیگاواٹ تنصیبی صلاحیت  کی  حصولیابی کے لئے متعدد اقدامات کئے  ہیں ، جو حسب ذیل ہیں:

  • خودکار روٹ کے تحت   100فیصد تک غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری  (ایف ڈی آئی  ) کی اجازت دینا۔
  • شمسی  اورپرجیکٹوں کے لئے بادی  توانائی   کی بین ریاستی فروخت کی خاطر بین ریاستی  ترسیلی نظام (آئی ایس  ٹی ایس )  کے فیس کی معافی   جسے 30 جون  2025  تک  شروع کیا جانا ہے ۔
  • سال  30-2029 تک  قابل تجدید توانائی  کی خرید سے متعلق ذمہ داری   (آر پی او  ) کے لئے  اعلامیہ  ۔
  • بڑے  پیمانے پر قابل تجدید توانائی کے پروجیکٹوں کی تنصیب کے لئے   آر ای  ڈیولپرس  زمین اور ٹرانسمیشن فراہم کرنے کے تعلق  سے  بڑے  میگا قابل تجدید توانائی  پارکوں کا قیام ۔
  • اسکیمیں  جیسے پردھان منتری کسان اورجا سرکشا ایوم   اتم مہا ابھیان ( پی ایم کسم ) ،  چھتوں  پر  شمسی توانائی لگائے جانے کا مرحلہ ۔II  ،  12000 میگاواٹ   سی  پی ایس یو  اسکیم   مرحلہ II وغیرہ  ۔
  • قابل تجدید توانائی کے انخلاء کے لئے گرین  انرجی  کوریڈور اسکیم کے تحت   نئے ٹرانسمیشن لائنوں کی   بنیاد رکھنا اور نئے  ذیلی اسٹیشن کی گنجائش  پیدا کرنا ۔
  • شمسی  فوٹو  اولٹک  سسٹم  / ڈیوائسوں کی تعیناتی کے لئے معیارات کا نوٹی فکیشن  ۔
  • سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور انہیں سہولت فراہم کرنے کے لئے  پروجیکٹ  کی ترقی  کے سیل   کا قیام  ۔
  • گرڈ  سے منسلک  شمسی  پی وی  اور بادی پروجیکٹوں  سے  بجلی کی خریداری کے محصولات  پر مبنی   مسابقتی بولی لگانے کے عمل  کے تعلق سے  معیاری  بولی لگانے کی رہنما ہدایت ۔
  • حکومت نے  احکامات جاری کئے ہیں کہ  بجلی کو لیٹر آف کریڈٹ   ( ایل سی ) یا پیشگی   رقم کی ادائیگی کی صورت میں   منتقل کیا جائے گا تاکہ   آر ای  پیدا کرنے والوں کو لائسنسوں کی تقسیم کے ذریعہ  بروقت  رقم کی ادائیگی کو یقینی بنایا جاسکے ۔
  • گرین انرجی  اوپن  ایکسز ضوابط   2022  کے ذریعہ قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کا نوٹی فکیشن  ۔
  • ‘‘ بجلی (بعد میں  رقم کی ادائیگی  پر سرچارج  اور اس سے متعلق معاملات ) ضوابط  ( ایل پی ایس  ضوابط)
  • تبادلہ  کے ذریعہ آر ای  بجلی کی فروخت  کو  آسان تر  بنانے کے لئے   گرین  ٹرم  ہیڈ مارکیٹ  ( جی ٹی اے ایم ) کی شروعات  ۔  

*************

ش ح۔ع ح ۔ رم

U-557



(Release ID: 1891764) Visitor Counter : 115


Read this release in: English , Telugu