امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

‘‘مال و اسباب کی الیکٹرانک لحاظ سے قابل فیصلہ رسیدوں کے سلسلے میں ڈیجیٹل فنانسنگ  اور مستقبل کی جانب پیش رفت’’ کے موضوع پر ایک کانفرنس میں کاروبار کرنے میں آسانی پر تبادلہ خیال کیا گیا

Posted On: 16 JAN 2023 5:44PM by PIB Delhi

ممبئی میں نابارڈ کے ہیڈ آفس میں ‘‘مال و اسباب کی الیکٹرانک لحاظ سے قابل فیصلہ رسیدوں کے سلسلے میں ڈیجیٹل فنانسنگ  اور مستقبل کی جانب پیش رفت’’ پر ایک کانفرنس منعقد ہوئی۔

کانفرنس کا مقصد بینکرز کے ساتھ بات چیت کرنا تھا تاکہ ڈبلیو ڈی آر اے  کی طرف سے رجسٹرڈ گوداموں کے ذریعے جاری کردہ ای -این ڈبلیو آر  کے خلاف فصل کے بعد گروی مالیات کو بڑھایا جا سکے اور ایسا طریقہ کار تیار کیا جائے جو کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنائے۔ اس سے فصل کے بعد کے وعدے کی مالی اعانت کو موجودہ سطحوں سے بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔ موجود بینکرز نے ڈبلیو ڈی آر اے  کی طرف سے قائم کردہ ای -این ڈبلیو آر  سسٹم پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا کیونکہ یہ انہیں گودام کی رسیدوں کے بدلے ان کی طرف سے پیش کردہ قرضوں کے خلاف کافی حفاظت اور آرام فراہم کرتا ہے۔ ای -این ڈبلیو آر  کے خلاف قرض دینے میں سالوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 2022-23 کے دوران قرض کا حجم پہلے ہی 1500 کروڑ روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔ حصہ لینے والے بینکرز نے فصل کے بعد کے قرضوں کی نشاندہی کی جو انہوں نے اب تک دیے تھے، اور قرضے کی رقم  میں اضافہ کرنے پر اتفاق کیا۔

یہ نوٹ کیا گیا کہ ای این ڈبلیو آر کے خلاف ڈیجیٹل فنانسنگ بینکوں کو ای این ڈبلیو آر کے خلاف پریشانی سے پاک قرضوں کی توسیع میں مدد کرے گی۔ اس سے لیکویڈیٹی بڑھانے اور کسانوں کی آمدنی میں بہتری میں مدد ملے گی۔ بینک اپنے قرض دینے کے پورٹ فولیو کو بھی اضافی خطرے کے غیر مناسب نمائش کے بغیر بڑھا سکتے ہیں۔ بینکوں کے کور بینکنگ فنانشل سسٹمز کو پورٹل کے ذریعے ڈبلیو ڈی آر اے کے ذخیروں کے ساتھ مربوط کرنے کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گیٹ وے ڈپازٹر کو ای این ڈبلیو آر کے خلاف بغیر چہرے اور فوری طور پر قرض لینے کے قابل بنائے گا۔

ڈبلیو ڈی آر اے ، ویئر ہاؤس  کے شعبے کا ریگولیٹر ہونے کے ناطے، ہمیشہ ملک میں سائنسی گودام کو فروغ دینے کے لیے نظام کو بہتر بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ ڈبلیو ڈی آر اے تمام اشیاء کے لیے قابلِ تبادلہ گودام کی رسید کا نظام قائم کرنے کے لیے عمل درآمد کرنے والی ایجنسی بھی ہے۔ اس مقصد کے لیے، ڈبلیو ڈی آر اے اسٹیک ہولڈرز بشمول ڈپازٹرز، گودام مالکان  اور مالیاتی اداروں کے درمیان اعتماد کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔

ڈبلیوڈی آر اے، گودام کے شعبے کے ریگولیٹر کے طور پر اور ملک میں مال و اسباب کی الیکٹرانک لحاظ سے قابل فیصلہ رسیدوں (این ڈبلیو آر) کے قیام کے لیے ایجنسی نے موجود بینکرز کو یقین دلایا کہ وہ الیکٹرانک این ڈبلیو آر کے خلاف لیے گئے قرضوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے بینکرز کو ہر طرح کی مدد فراہم کرے گا۔ تمام موجود افراد نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مشترکہ مقصد کاشتکاروں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے کھیتی باڑی کے بعد قرضے میں اضافہ کرنا ہے۔ ڈبلیو ڈی آر اے کے حکام نے تمام بینکوں پر بھی زور دیا کہ وہ کاغذی گودام کی رسیدیں استعمال کرنے کے بجائے ای این ڈبلیو آر کے ذریعے گودام رسید فنانسنگ کے ڈیجیٹل موڈ پر جائیں۔ اس سے مالیاتی شعبے میں ڈیجیٹلائزیشن کو بڑھانے کے لیے حکومت کی کوششوں میں بھی مدد ملے گی۔

کانفرنس میں ڈبلیو ڈی آر اے  کے  چیئرمین ، جناب  ٹی کے منوج کمار، نابارڈ کے چیئرمین جناب شاجی کمار کے وی، ممبر، ڈبلیو ڈی آر اے ایس ایچ مکیش جین، مختلف بینکوں کے ترجیحی شعبے کے قرضے اور ایم ایس ایم ای  ڈویژنوں کے سربراہان نے بھی حصہ لیا۔

 

ش ح ۔ا م۔

U:533

 



(Release ID: 1891687) Visitor Counter : 120


Read this release in: Telugu , English , Hindi