ارضیاتی سائنس کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ،تین افراد کو دریافت کےلئے سطح سمندر سے 6000میٹر نیچے بھیجا جائےگا

Posted On: 12 JAN 2023 6:35PM by PIB Delhi

 ارضیاتی  سائنس کی مرکزی وزارت  کی جانب سے چلائے جارہے  سمندریان مشن کے ایک حصے کے طورپر بھارت کا ہدف تین افراد کو دریافت کےلئے سطح سمندر سے 6000میٹر نیچے بھیجنا ہے۔

تفصیلات کا اشتراک کرتے ہوئے ،سائنس اور ٹیکنولوجی (آزادانہ چارج) کے مرکزی وزیر مملکت ،ارضیاتی سائنس  (آزادانہ چارج) ،ایم او ایس پی ایم او ،عوامی شکایات،پنشن ،ایٹمی توانائی اور خلاء  کے وزیر مملکت،ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی  نے 2021،2022 میں لگاتار دو سالوں میں یوم آزادی کے اپنے خطاب میں گہرے سمندر کے مشن کا حوالہ دیا تھا۔

وزیر موصوف نے کہا کہ مشن ہندوستان کے ‘بلیو ایکانومی’ کے دور کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے جو آنے والے  سالوں میں ہندوستان کی مجموعی معیشت کی تعمیر  میں اہم کردار ادا کرنے والا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001IF69.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید بتایا کہ متسیا نامی ایک خصوصی آبدوز   تین افراد کومعدنیات جیسے گہرے سمندر کے وسائل کی  دریافت کےلئے سطح سمندر میں 6000 میٹر کی گہرائی تک لے جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ یہ مشن اگلے تین سالوں میں پورا ہونے کی امید ہے۔

وزیر موصوف نے کہاکہ اس مشن کے اگلے تین سالوں میں مکمل ہونے کی امید  ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘  متسیا  6000 ’ کو ارضیاتی  سائنس کی وزارت کے تحت کام کرنے والے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشین ٹیکنولوجی ،(این آئی اوٹی)چنئی ،کے ذریعہ  ڈیزائن اور تیار کیا جارہا  ہے۔‘‘اس میں عام آپریشن کے دوران 12 گھنٹے اور انسانی حفاظت کے لیے ہنگامی صورت حال میں 96 گھنٹے کی برداشت کی صلاحیت ہوتی ہے۔’’

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس گاڑی کا ڈیزائن مکمل ہوچکا ہے اور اس کے مختلف پرزوں کی تلاش و دریافت جاری ہے۔‘‘یہ انسانی آبدوز گہرے سمندر میں نکلنے، کوبالٹ، نایاب زمین، مینگنیز وغیرہ سے مالا مال معدنی وسائل کی تلاش اور نمونے جمع کرنے میں انسان کے براہ راست مشاہدے کی سہولت فراہم کرتا ہے، جنہیں تجزیہ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔’’

وزیر نے مزید کہا کہ فوائد کے طور پر سائنسی تحقیق اور تکنیکی طور پر بااختیار بنانے کے علاوہ، اس مشن میں اثاثوں کے معائنہ، سیاحت اور سمندری خواندگی کے فروغ میں پانی کے اندر انجینئرنگ کی اختراعات کی صورت میں فوری طور پر فائدہ اٹھایا گیا ہے۔

جناب سنگھ نے کہا، ‘‘گہرے سمندر کے وسائل اور حیاتیاتی تنوع کا جائزہ لینے کے لیے 6000 میٹر کی گہرائی کی درجہ بندی شدہ مربوط  مائننگ مشین اور بغیر پائلٹ گاڑیوں (ٹیچرڈ اور خودکار) کی ترقی پر کام کیا جارہا ہے ۔’’

مرکز نے پانچ سالوں کے لیے 4,077 کروڑ روپے کے کل بجٹ میں گہرے سمندر کے مشن کو منظوری دی تھی۔ تین سالوں (2021-2024) کے لیے پہلے مرحلے کی تخمینی لاگت 2,823.4 کروڑ روپے ہے۔

ہندوستان کی ایک منفرد سمندری حیثیت ہے، ایک 7517 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی، جس میں نو ساحلی ریاستیں اور 1,382 جزائر ہیں۔ اس مشن کا مقصد مرکزی حکومت کے 'نئے ہندوستان' کے وژن کو فروغ دینا ہے جو ترقی کے دس بنیادی جہتوں میں سے ایک کے طور پر نیلی معیشت کو نمایاں کرتا ہے۔

***********

ش ح ۔  ا  م ۔

U. No.424



(Release ID: 1890893) Visitor Counter : 99


Read this release in: English , Hindi , Punjabi