امور خارجہ کی وزارت

ممبئی میں پہلے ترقیاتی ورکنگ گروپ کی میٹنگ کے دوسرے دن ہندوستان کی ترقیاتی ورکنگ گروپ کی ترجیحات سے متعلق خاطر خواہ مذاکرات شروع

Posted On: 14 DEC 2022 6:36PM by PIB Delhi

ترقیاتی ورکنگ گروپ کے (ڈی ڈبلیو جی) کے ایجنڈے کے لیے تجویز کردہ ہندوستان کی کلیدی ترجیحات پر ٹھوس  اور خاطر خواہ مذاکرات آج مہاراشٹرکے ممبئی میں  ڈی ڈبلیو جی  کی پہلی میٹنگ کے دوسرے دن شروع ہوئے جس میں پائیدار ترقی کے اہداف پر پیشرفت کو تیز کرنے پرپہلا اجلاس دوحصوں میں منعقد ہورہا ہے۔

ڈی ڈبلیو جی،جو جی20 شیرپا ٹریک کے تحت 13 ورکنگ گروپس میں سے ایک ہے، 2010 میں اپنے قیام کے بعد سےجی 20 میں ترقیاتی ایجنڈے کا ایک محافظ رہا ہے۔ یہ 2008 کے مالی بحران کے بعد تصور کیے جانے والے پہلے ڈبلیو جیز میں سے ایک ہے۔

تین روزہ ڈی ڈبلیو جی میٹنگ میں جو 13-16 دسمبر تک منعقد ہوگی، اس سال کے لئے ہندوستان کی ڈی ڈبلیو جی  ترجیحات پر خصوصی توجہ کے ساتھ ، ترقیاتی امور پر زور دیا جائے گا۔ جس میں - ترقی کے لیے اعداد و شمار کی تبدیلی کی طاقت کو استعمال کرنا، ہندوستان کو مرکزی دھارے میں لانا۔ ایک عالمی تحریک کے طور پر لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ (ایل آئی ایف ای) سے وابستگی، اور خواتین کی قیادت میں ترقی، ڈیجیٹل تبدیلی، اور صرف گرین ٹرانزیشنز کے ذریعے ایس ڈی جیز پر پیشرفت کو تیز کرنا۔

آج کی میٹنگ کا آغاز ہندوستان کے خارجہ سکریٹری جناب ونے موہن کواترا کے ایک ویڈیو پیغام کے ساتھ ہوا، جس نے گلوبل ساؤتھ کی آواز کے طور پر ہندوستان کی ذمہ داری کو دنیا کے ترقی پذیر ممالک کے کثیر جہتی مفادات کی درست طریقے سے نمائندگی کرنے پر روشنی ڈالی۔ پچھلے سال کامیاب نتائج کی فراہمی میں انڈونیشیا کی قیادت کو تسلیم کرتے ہوئے، جناب کواترا نے کہا کہ’’ہم اپنی طرف سے،جی20 میں اہم عالمی مسائل پر اتفاق رائے کو آگے بڑھانے اور مضبوط کرنے کا عزم کرتے ہیں۔‘‘

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-12-14at6.38.09PML0I5.jpeg  

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-12-14at6.37.53PMORVC.jpeg

 

ہندوستان کے ڈی ڈبلیو جی کے شریک چیئرپرسن، جوائنٹ سکریٹریز جناب ناگراج نائیڈو اور محترمہ اینم گمبھیر نے باضابطہ طور پر اس دن کے ایجنڈے کے جائزہ کے ساتھ بات چیت کا آغاز کیا، جس میں ہندوستان کے ترجیحی شعبوں کا خاکہ پیش کیا گیا اورایس ڈی جیز کے اہم عالمی سطح پر خاطر خواہ ناکامیوں اور خساروں  کے اندر بات چیت کے لیے سیاق و سباق طے کئے۔بات چیت کے دوران ہندوستان کی تجاویز کے ساتھ ساتھ خوراک، توانائی اور مالیاتی منڈیوں میں موجودہ رکاوٹوں کے فوری ترقیاتی اثرات کا احاطہ کیا گیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-12-14at6.35.14PMKSMJ.jpeg

 

بات چیت کے وقفے کے دوران، مندوبین نے مہاراشٹر کے مقامی دستکاریوں کی نمائش کا لطف اٹھایا، جس میں  اسٹارٹ اپ کاروباراور مٹی کے برتن بنانے کا ایک اسٹال شامل تھا۔

ایس ڈی جیز   سے متعلق پر پیشرفت کو تیز کرنے کے بارے میں پہلے اجلاس کے دوسرے نصف حصے  نے 2030 کے ایجنڈے میں کیے گئے عزم اور وعدوں کو پورا کرنے کے لیے دنیا کے ملکوں کے لئے درکار ڈھانچہ جاتی فریم ورک پر توجہ مرکوز کی گئی ۔جن میں ترقی پذیر ممالک کے اہداف کو پورا کرنے کی صلاحیت اور صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت،جاری کام کے لیے رفتار پیدا کرنا ، اور جہاں ضرورت ہو وہاں نئے ایکشن پلان بنانا بھی شامل ہے۔ ہندوستان نے کثیرالجہتی اداروں اور عمل میں ترقی پذیر ممالک کے لیے  زور و شور سے آوازاٹھانے کی ضرورت پر زور دیا،جس میں تمام ممالک، گروپوں اور ٹریکس میں مؤثر مشاورت کی سہولت فراہم کرنے پر زور دیا گیا۔

 آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ (او ای سی ڈی) اور انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کی طرف سے صنفی امتیاز کو جھڑنے والے اثرات کے ساتھ ساتھ بالترتیب گرین ٹرانزیشن اور ڈیجیٹل تبدیلی کے امکانات پر پریزنٹیشنز پیش کی گئیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-12-14at6.37.54PMTVPK.jpeg

 

او ای سی ڈی کے جناب  فیڈریکو بوناگلیا نے مندوبین کو آگاہ کیا کہ صنفی امتیاز سے نمٹنے سے عالمی جی ڈی پی میں 6 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہو گا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-12-14at6.37.54PM(1)UPE9.jpeg

 

آئی ایل او کے جناب مصطفی کمال گوئے نے اس بات کو ظاہر کیا کہ موسمیاتی تبدیلی کس طرح لیبر مارکیٹ پر اثر انداز ہوتی ہے، اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ دنیا کو ماحولیاتی اور ترقیاتی پالیسیوں کو ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ’’ایک سرکلر اکانومی میں تبدیلی 2030 تک 100 ملین ماحولیات کے لئے سازگارملازمتیں پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔‘‘

 دنیا کے ممالک نے پائیدار مالیات تک رسائی کے لیے موجودہ فریم ورک، اور رکاوٹوں پر بھی تبادلہ خیال کیااور روزگار، تعلیم، اور عالمی سطح پر ڈیجیٹل تقسیم کرنے کے لئے درکار اقدامات کے ذریعے صنفی مساوات کے حصول کی کوششوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت  پر زور دیا۔

 ہندوستان کے ڈی ڈبلیو جی کے شریک چیئر پرسن جناب ناگراج نائیڈو اور محترمہ اینم گمبھیر نے  ملک کے طریقہ کار کا خلاصہ بیان کرتے ہوئے دو اجلاس کا اختتام کیا اورشرکت کرنے والے وفود کا اس بات کے لئے شکریہ ادا کیا کہ ہمارے امنگ بھرے ایجنڈے کے تئیں ان کی حمایت اور تعاون حاصل ہے۔

 تاج لینڈ اینڈ ہوٹل کے لان میں ایک عشائیہ اور ثقافتی پروگرام کے ساتھ دن کے پروگراموں کااختتام  ہوا، جہاں مندوبین نے ممبئی کی عالمی شہرت یافتہ بالی ووڈ فلم انڈسٹری  کے پروگراموں سے لطف اندوز ہوئے۔

وسیلہ : جی -20 سیکرٹریٹ

 سی پی/ پی ایم

***********

ش ح ۔  ح ا ۔ م ش

U. No.382



(Release ID: 1890619) Visitor Counter : 101


Read this release in: English , Marathi , Hindi