سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
آسام میں اولڈ ایج ہوم
Posted On:
14 DEC 2022 4:47PM by PIB Delhi
سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزیر مملکت محترمہ پرتیما بھومک نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ان کی وزارت اٹل وَیو ابھیودیہ یوجنا کے تحت سینئر سٹیزن ہومز (اولڈ ایج ہومز) چلانے اور اس کی دیکھ ریکھ کے لیے این جی اوز/رضاکار تنظیموں وغیرہ کو مالی ا مداد فراہم کراتی ہے۔ اسکیم کے لئے اصول / رہنما خطوط ضمیمہ I میں دیئے گئے ہیں۔
جن سینئر سٹیزن ہومز کو مدد فراہم کرائی جاتی ہے، ان کی تعداد، جاری کردہ امداد میں رقم اور استفادہ کنندگان کی تعداد کے بارے میں آسام سمیت ریاست / مرکز کے خطے کے لحاظ سے تفصیلات،ضمیمہ II میں دی گئی ہیں۔
اسکیم کے نفاذ کی نگرانی کو مختلف میکانزم کے ذریعے یقینی بنایا جاتا ہے جیسا کہ ای-انودان پورٹل پر پیش رفت کی باقاعدہ رپورٹس، پروجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ (پی ایم یو) کے ذریعے موقع پر معائنہ، سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے کارکردگی کی آن لائن نگرانی اور عمل آوری کرنے والی ایجنسیوں کی ویب سائٹ۔
ضمیمہ-I
اولڈ ایج ہومز کے معیارات
- زمین- اولڈ ایج ہوم کے لیے زمین متعلقہ شہری ادارے/ریاستی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ فلور-ایریا تناسب (ایف اے آر) کے مطابق مناسب ہونی چاہیے ۔ نیم شہری/دیہی علاقوں کے معاملے میں، ریاستی حکومت مطلوبہ صلاحیت کے اولڈ ایج ہوم کے قیام کے لیے مناسب زمین فراہم کرے گی جس میں تفریح، باغبانی، مزید توسیع وغیرہ کے لیے مناسب زمین ہو۔
- رہنے کی جگہ - اولڈ ایج ہوم میں درج ذیل اصولوں کے مطابق رہنے والے ہر ایک شخص کے لئے کم از کم رقبہ ہونا چاہیے:
(i) بیڈ روم/ڈارمیٹری کا رقبہ ہر ایک مقیم فرد کے لئے (7.5 مربع میٹر)
(ii) ہر مقیم فرد کے لیے علیحدہ بستر ہونا چاہیے۔
(iii) ہر 10 مقیم افراد کے لئے ایک کے حساب سے ہائیجینک ٹوائلیٹ اور نہانے کی سہولیات موجود ہوں۔
(iv) رہنے کا علاقہ یا کارپیٹ ایریا فی مقیم شخص یعنی جس میں مذکورہ بالا (i) کے علاوہ متعلقہ ایریا جیسے باورچی خانہ، ڈائننگ ہال، تفریحی کمرہ، طبی کمرہ وغیرہ شامل ہوں، برآمدے، راہداریوں وغیرہ کو چھوڑ کر (12 مربع میٹر)
- سہولیات - اس اسکیم کے تحت فنڈز حاصل کرنے والے ہر ادارے میں درج ذیل سہولیات بھی ہوں۔
(i) رہائشی علاقہ جس میں مردوں اور عورتوں کے لیے الگ الگ کمرے /ڈارمیٹریز شامل ہوں
(ii) پینے کا مناسب پانی اور ذیلی مقاصد کے لیے پانی
(iii) مقیم افراد کے لیے بجلی، پنکھے اور حرارتی انتظامات (جیسا بھی ضروری ہو)
(iv) باورچی خانے کے ساتھ اسٹور اور دفتر
(v) ڈائننگ ہال؛
(vi) تفریحی سہولیات، ٹیلی ویژن، اخبار اور کتابوں کا وافر ذخیرہ؛
(vii) مقیم افراد کو کار آمد طور پر مصروف رکھنے کے لیے سرگرمیاں؛
(viii) ابتدائی طبی امداد، سک بے اور بنیادی صحت کی سہولیات
(ix) ریمپ اور ہینڈریل کی فراہمی کے ساتھ رکاوٹ سے پاک ہونا چاہیے، اور جہاں ضروری ہو، لفٹ وغیرہ بھی ہو۔
- کام کاج کےمعیارات: اسکیم کے تحت پروجیکٹوں کے لیے عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کو درج ذیل کم از کم معیارات پر عمل کرنا ہوگا:
- غذائیت - مناسب مقدار، اچھی کوالٹی، کھانے کی چیزوں کی مختلف قسم (مقامی حالات کے مطابق) جس میں اوسطاً 1700 کیلوریز اور 50 گرام پروٹین ہر روز مستفیدین کو فراہم کیا جائے۔
- طبی سہولیات/ میڈیکیئر- پروجیکٹ میں فرسٹ ایڈ کٹ (ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق)، گلوکوومیٹر، بی پی مانیٹرنگ مشین، وزن کرنے والی مشین اور دوائیں ہونی چاہئیں، جیساکہ ڈاکٹر نے مشورہ دیا ہو۔ جہاں تک ممکن ہو، ڈاکٹر کی رہائش پروجیکٹ کے قریب ہونی چاہیے۔ نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر باقاعدہ ہیلتھ کیمپوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ ہنگامی طبی دیکھ ریکھ کے لیے قریبی سرکاری اسپتال کے ساتھ انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔
- تفریح - ہر مرکز پر عمل درآمد کرنے والی ایجنسی کو کتابیں، 3-4 میگزین، 2-3 اخبارات (علاقائی/مقامی زبان میں)، قریبی مقامات پر سیر و تفریح (ایک مہینے میں 2) - مذہبی/ثقافتی، کیرم، شطرنج ، کارڈز جیسے کھیل ، ایک کیبل کنکشن، انٹرنیٹ کنکشن کے ساتھ ایک کمپیوٹر۔ تمام پروجیکٹوں میں مقیم افراد کے لیے پڑھنے کے لیے الگ کمرہ ہونا چاہیے۔
- نافذ کرنے والی ایجنسیاں اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ اسکیم میں تجویز کردہ کم سے کم عملے کی خدمات ہر پروجیکٹ میں دستیاب ہوں۔
- سیکورٹی - نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی طرف سے پروجیکٹ میں سیکورٹی کے ضروری انتظامات۔ سیکورٹی کے تقاضوں کے لیے قریبی پولیس اسٹیشن کے ساتھ انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔
- لباس - مقامی آب و ہوا، موسمی حالات اور روایتی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام مقیم افراد کو ایک سال میں 4 جوڑے کپڑے فراہم کیے جائیں۔
- کمرے - مناسب طریقے سے ہوادار کمرے جن میں مستفیدین کے بیڈز کے درمیان ان کی آسانی سے نقل و حرکت کے لیے کافی جگہ ہو۔ مستفیدین کے سامان کو رکھنے کے لئے ہومز میں انتظامات ہوں ۔ فرش بغیر پھسلن والے ہونے چاہئیں۔ بے سہارا جوڑوں کے لیے جہاں تک ممکن ہو علیحدہ کمرہ فراہم کیا جائے۔
- باتھ روم اور ٹوائلیٹ - ہر پروجیکٹ میں خواتین اور مردوں کے لیے الگ الگ ٹوائلیٹ ہونے چاہئیں۔ اس میں کم از کم ایک ٹوائلیٹ ہونا چاہیے جس میں مغربی طرز کے فکسڈ/ریموو ایبل کموڈز ہوں۔
- حفظان صحت اور صفائی - تمام کمروں، برآمدہ/صحن اور باورچی خانے کو دن میں کم از کم 2 بار صاف کیا جانا چاہیے۔ باتھ رومز اور ٹوائلیٹ کو دن میں کم از کم 3 بار صاف کیا جانا چاہیے۔
5. نگرانی کا طریقہ کار:-
(i) پورٹل پر پیش رفت کی رپورٹ
(ii) پراجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ (پی ایم یو) کے نمائندوں کے ذریعہ کیا گیا معائنہ۔
(iii) پروجیکٹ کی لائیو ٹریکنگ (سی سی ٹی وی)/محکمہ کے ویب پورٹل/عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کی ویب سائٹ کے ذریعے کارکردگی کا مشاہدہ۔
(iv)جوائنٹ سکریٹری کی سطح پر پروجیکٹ مینجمنٹ کمیٹی کے ذریعے ماہانہ نگرانی اور اسٹیئرنگ کمیٹی کے ذریعے ششماہی پیش رفت کی نگرانی؛
(v)سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کی طرف سے سالانہ پیش رفت کی نگرانی۔
(vi) وقتاً فوقتاً جاری ہونے والی حکومت ہند کی ہدایات کے مطابق عمر رسیدگی کے شعبے میں کام کرنے والی معروف ایجنسی کے ذریعے تیسرے فریق کی جانچ باقاعدہ وقفوں پر کی جا سکتی ہے۔
(vi) سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے محکمے اور این آئی ایس ڈی اسکیم کے تحت مختلف سرگرمیوں کے موثر نفاذ کے لیے مزید نگرانی کا طریقہ کار وضع کرے گا اور قائم کرے گا۔
ضمیمہ II
(رقم روپے میں)
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
ریاست کا نام
|
سینئر سٹیزنز ہومز کی تعداد
|
جاری کیا گیا فنڈ
|
استفادہ کنندگان
|
سینئر سٹیزنز ہومز کی تعداد
|
جاری کیا گیا فنڈ
|
استفادہ کنندگان
|
سینئر سٹیزنز ہومز کی تعداد
|
جاری کیا گیا فنڈ
|
استفادہ کنندگان
|
آندھرا پردیش
|
72
|
13,20,12,590
|
3545
|
71
|
12,25,79,652
|
3550
|
55
|
11,19,32,730
|
1550
|
اروناچل پردیش
|
2
|
4,50,000
|
75
|
4
|
70,18,177
|
200
|
|
|
|
آسام
|
34
|
5,15,86,036
|
1540
|
43
|
6,79,27,235
|
2070
|
27
|
5,48,28,402
|
945
|
بہار
|
1
|
18,90,338
|
50
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
چھتیس گڑھ
|
1
|
18,25,536
|
50
|
6
|
99,78,663
|
300
|
3
|
51,66,979
|
125
|
دہلی
|
2
|
33,76,500
|
100
|
3
|
40,67,919
|
150
|
1
|
21,23,104
|
50
|
گوا
|
0
|
0
|
0
|
2
|
18,90,329
|
100
|
0
|
0
|
0
|
گجرات
|
7
|
90,72,263
|
325
|
13
|
1,59,92,091
|
600
|
2
|
41,05,350
|
75
|
ہریانہ
|
18
|
2,54,69,010
|
875
|
17
|
2,27,31,849
|
800
|
12
|
1,77,01,984
|
300
|
ہماچل پردیش
|
2
|
20,70,338
|
75
|
1
|
16,88,031
|
50
|
1
|
18,07,309
|
25
|
جھارکھنڈ
|
0
|
0
|
0
|
4
|
71,80,917
|
200
|
0
|
0
|
0
|
کرناٹک
|
44
|
8,30,16,850
|
2115
|
50
|
8,42,10,045
|
2420
|
30
|
6,46,02,705
|
920
|
کیرالہ
|
3
|
52,35,774
|
150
|
3
|
48,98,827
|
150
|
2
|
27,29,569
|
75
|
مدھیہ پردیش
|
9
|
1,42,30,200
|
425
|
15
|
2,00,44,182
|
675
|
8
|
1,31,56,848
|
275
|
مہاراشٹر
|
68
|
11,75,00,627
|
2995
|
65
|
8,74,15,571
|
2955
|
26
|
4,72,90,169
|
820
|
منی پور
|
35
|
6,80,74,823
|
1750
|
34
|
5,80,48,061
|
1700
|
28
|
4,65,19,516
|
775
|
میگھالیہ
|
0
|
0
|
0
|
2
|
56,90,886
|
100
|
2
|
66,10,575
|
100
|
میزورم
|
0
|
0
|
0
|
2
|
19,17,038
|
50
|
|
|
|
ناگالینڈ
|
2
|
36,34,876
|
100
|
1
|
13,90,013
|
50
|
1
|
10,72,154
|
50
|
اوڈیشہ
|
92
|
16,44,89,444
|
4540
|
89
|
14,90,99,904
|
4450
|
73
|
13,74,40,626
|
2050
|
پڈوچیری
|
2
|
18,60,342
|
100
|
2
|
15,24,270
|
100
|
1
|
25,92,000
|
50
|
پنجاب
|
3
|
42,46,306
|
150
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
راجستھان
|
8
|
58,87,493
|
350
|
19
|
2,98,38,244
|
925
|
9
|
2,13,17,872
|
350
|
تمل ناڈو
|
63
|
11,85,86,796
|
3120
|
71
|
11,89,63,344
|
3420
|
66
|
13,24,61,926
|
1820
|
تلنگانہ
|
19
|
3,11,78,088
|
815
|
18
|
2,71,86,387
|
900
|
12
|
2,32,95,002
|
350
|
تریپورہ
|
2
|
27,12,320
|
100
|
1
|
16,53,356
|
50
|
|
|
|
اتر پردیش
|
15
|
2,79,60,601
|
690
|
35
|
5,64,44,959
|
1520
|
28
|
5,42,73,985
|
920
|
اتراکھنڈ
|
2
|
37,80,676
|
100
|
2
|
27,02,075
|
100
|
1
|
16,07,668
|
25
|
مغربی بنگال
|
22
|
4,08,93,940
|
1100
|
27
|
4,43,53,730
|
1325
|
15
|
2,41,63,875
|
450
|
مجموعی عدد
|
528
|
92,10,41,767
|
25235
|
600
|
95,64,35,755
|
28910
|
403
|
77,68,00,348
|
12100
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا گ۔ ن ا۔
U-329
(Release ID: 1890246)
|