امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت کو ایک ترقی یافتہ ملک بننےکیلئے کوالٹی کی اہمیت کو تسلیم اور قبول کرناچاہیے: جناب پیوش گوئل


صنعتی کارخانوں اور لیباریٹریز کی نقشہ بندی کے پورٹل کاآغاز کیا گیا

انہوں نے اسٹینڈرڈز نیشنل ایکشن پلان (ایس این اے پی) 27-2022 اور ملک بھر میں تقریباً 4000 اسٹینڈرڈز کلبز قائم کرنے سمیت، یکسر تبدیلی لانے والے بہت سے اقدامات کی تعریف کی

جناب گوئل نے ایک آؤٹ ریچ پروگرام تشکیل دینے کی تجویز رکھی جس میں ریٹائرڈ تجربہ کار افراد طلباء میں اعلیٰ معیار کا شعور جگانے کیلئے انہیں سرگرم کریں

Posted On: 06 JAN 2023 9:41PM by PIB Delhi

تجارت و صنعت ، صارفین کے اُمور، خوراک وتقسیم عامہ اورکپڑے کی صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کہا کہ ہمیں بھارت کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانےکیلئے کوالٹی کی اہمیت کو تسلیم اور قبول کرنا چاہیے۔ وہ نئی دلی میں  بھارتی معیارات کے بیورو (بی آئی ایس) کے 76ویں یوم تاسیس کے موقع پر اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔

وزیر موصوف نے بی آئی ایس کے 76ویں یوم تاسیس کے موقع پر مبارکباد دی ۔ اس موقع پر آج صنعتی کارخانوں اور لیباریٹریز کی نقشہ بندی کے پورٹل کا آغاز کیا گیا۔ یہ ایک مرکزی نوعیت کا پلیٹ فارم ہے جو ملک بھر کے صنعتی کارخانوں اور لیباریٹریز کو معلومات فراہم کرنے کیلئے شروع کیا گیاہے۔ اس پورٹل کی مدد سے ملک میں جانچ کی سہولیات کا تجزیہ کیا جاسکےگا اور جانچ کی سہولتوں کی دستیابی میں، چھوٹے کاروباریوں کو مدد ملے گی۔

جان رسکنگ کے قول کا ذکر  کرتے ہوئے‘‘کوالٹی کبھی کوئی حادثہ نہیں ہوتی ، یہ ہمیشہ ذہین کوشش کانتیجہ ہوتی ہے’’، وزیر موصوف نے اشارہ دیا کہ اگر ہم ترقی یافتہ ملکوں کی تاریخ پر نظر ڈالیں گے تو ہمیں معلوم ہوگا کہ جن ملکوں نے اپنی ترقی پذیری کےابتدائی مرحلے میں کوالٹی اختیار کرلی ، انہوں نے بہت تیزی سے ترقی کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ممالک ایک طاقتور پوزیشن کے ساتھ دنیا کے معاملات میں مصروف رہے اور انہوں نے اعلیٰ کوالٹی کی مصنوعات، اشیاء اور خدمات کے حامل ہونے کاجذبہ پیدا کیا جس کے نتیجے میں لوگوں کیلئے اعلیٰ معیار زندگی حاصل ہوا۔

جناب گوئل نے کہا کہ چونکہ بھارت آزادی کے امرت مہوتسو میں داخل ہورہا ہے لہٰذا یہ ہم سب لوگوں کو ایک عظیم موقع فراہم ہوا ہے کہ ہم کوالٹی کو اپنا مشن سمجھنے  کاعہد کریں اور یہ دریافت کریں کہ ہم بھارت کو کس طرح ایک ترقی یافتہ ملک کے طور پر برقرار رکھنے میں تعاون دے سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ بھارت اس وقت تک ایک ترقی یافتہ ملک نہیں بنے گا جب تک ہم کوالٹی کی اہمیت کو تسلیم اور قبول نہ کریں۔

‘زیرو ایفکیٹ زیرو ڈیفکیٹ’ کی وزیراعظم کی کال کاذکرکرتے ہوئے جناب گوئل نے زور دیکر کہا کہ ‘زیرو ڈیفکیٹ’ سے لوگوں کو اعلیٰ کوالٹی کی اشیاء اور خدمات بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے یہ اشارہ بھی دیا کہ جب تک ہمارے  طرز زندگی کا، آب وہوا کی تبدیلی پر کوئی اثر نہیں پڑتا، ہم زندہ نہیں رہ سکیں گے۔ لہٰذا انہوں نے آب وہوا میں تبدیلی سے پیدا ہونے والی قدرتی آفات سے نمٹنے کے تئیں کی جانے والی کوششوں کیلئے کہا۔ انہوں نے دنیا میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے کیلئے بھی کہا۔ انہوں نے ‘زیرو ایفکیٹ زیرو ڈیفکیٹ’ کو وقت کی فوری ضرورت قرار دیا۔

انہوں نے ہر ایک سے کہا کہ وہ بھارت کےمستقبل اور ہر بھارتی شہری کے مستقبل کو تیزی سے تبدیل کرنے کیلئے اعتماد کے ساتھ آگے بڑھے۔ وزیر اعظم مودی کے مودی کے اس قول کا ذکر کرتے ہوئے ‘‘تیزی سے یکسر تبدیلی نہ کہ بتدریج ارتقاء اس ملک کو آگے لے جارہا ہے’’ جناب گوئل نے کہا کہ ہمارے پاس کچھ بہت زیادہ وقت نہیں ہے۔ انہوں نے یکسر تبدیلی کرنے والے سفر کیلئے کوششیں کرنے کو کہا۔

انہوں نے بی آئی ایس کی تعریف کی کہ اس نے آج بہت سے اقدامات کی ابتدا کی اور کہا کہ ان اقدامات میں بھارتی  معیشت اور عوام کی زندگیوں پر یکسر تبدیلی لانے والا ایک اثر قائم ہونے کی صلاحیت موجود ہے۔ معیارات سے متعلق قومی لائحہ عمل (ایس این اے پی)27-2022 پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اس سے ایک نقش راہ ملتا ہے جس پر ہمیں اپنے ملک میں کوالٹی کو ہر شہری کی سوچ اور فلسفے کے حصے کے طور پر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے بی آئی ایس کی اس لئے بھی تعریف کی کہ اس نے لوگوں کےساتھ کوالٹی والے رابطے بنانے کے لئے ملک بھر میں تقریباً 4000 معیارات کے کلبز قائم کیے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ لاکھ گھروں تک پہنچنے کی اس سال کی کوشش، محض ایک ابتدا ہے۔

انہوں نے اشارہ دیا کہ ایسے بہت سے لوگ ہوسکتے ہیں جو ریٹائرڈ ہوگئے ہوں لیکن ملک کے مستقبل کی خوشحالی کیلئے وہ کام کرنے اور ان سرگرمیوں میں شامل ہونے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے بی آئی ایس  سے  کہا کہ وہ یہ دریافت کرے کہ اس طرح کے لوگوں سے متعلق اعداد وشمار آیا سابقہ طلباء کی ایسوسی ایشنوں، تنظیموں اورکمپنیوں کے ساتھ رابطہ قائم کرکے حاصل کیے جاسکتے ہیں، انہوں نے تجویز کیا کہ ایک آؤٹ ریچ یا بیداری پروگرام بی آئی ایس  کی طر ف سے شروع کیا جاسکتا ہے جس میں یہ لوگ آن لائن / آف لائن /ہائبرڈ وسیلے سے اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں کے طلباء کے ساتھ رابطہ قائم کرسکتے ہیں تاکہ طلباء میں اعلیٰ معیار کاشعور بیدار کیاجاسکے۔ انہوں نے بی آئی ایس سے کہا کہ وہ اس پروگرام کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ایک منصوبہ تیار کرے جس کا مقصد ملک میں اعلیٰ سطح پر شعور تشکیل دینا ہو۔

جناب گوئل نے کہا کہ حکومت بھارت میں جانچ سے متعلق بنیادی ڈھانچے کا ایک ایسا نظام تشکیل دینے کی پابند ہے جو عالمی معیار کا ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوششیں کی جارہی ہیں کہ بی آئی ایس لیباریٹریز کو جدید ترین آلات، سی سی ٹی وی کیمرے، جانچ کی رپورٹوں کے آٹومیٹک داخلے کی سہولیات سے لیس کیا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ اس۔ ع ن۔

U-243


(Release ID: 1889723) Visitor Counter : 133


Read this release in: English , Hindi